جوزف چیمبرلین (8 جولائی 1836ء - 2 جولائی1914ء) ایک برطانوی ریاستدان تھا جو پہلا بنیادی آزاد خیال تھا ،پھر، آئرستان کی داخلی خود مختاری کی مخالفت کے بعد، ایک آزاد خیال یونینسٹ اور آخر میں قدامت پسندوں کے ساتھ اتحاد میں ایک اہم سامراجی (استعماری وسعت پسند) کے طور پر کام کیا۔ انھوں نے اپنے پیشے کے دوران دونوں بڑی برطانوی جماعتوں کو تقسیم کیا۔

جناب محترم  ویکی ڈیٹا پر (P511) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
یوسف چیمبرلین
(انگریزی میں: Joseph Chamberlain ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تفصیل= یوسف چیمبرلین 1909ءمیں
تفصیل= یوسف چیمبرلین 1909ءمیں

برطانوی ایوان عمومی کا قائد حزب اختلاف
حکمران ایڈورڈ ہفتم
وزیر اعظم ہنری کمپبل بینرمین
آرتھر جیمز بالفور
آرتھر_جیمز_بالفور
وزیرِ استعماری کالونی
وزیر اعظم
مرکویسِ ریپؤن
الفریڈ لئلٹن
معلومات شخصیت
پیدائش 8 جولا‎ئی 1836ء[2][3][4][5][6][7][8]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لندن[9]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 2 جولا‎ئی 1914ء (78 سال)[2][3][4][5][6][7][8]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لندن[9]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات سکتہ  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت لبرل پارٹی (1866–1886)
لبرل یونینیسٹ پارٹی (1886–1912)
کنزرویٹو پارٹی (1912–1914)  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن رائل سوسائٹی  ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد
عملی زندگی
مادر علمی یونیورسٹی کالج لندن  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان[10]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی[11]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ برمنگھم  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
رائل سوسائٹی فیلو   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط

چیمبرلن نے برمنگھم میں اپنے پیشے کا آغاز سب سے پہلے پیچ کے ایک صنعتکار اور پھر اس شہر کے قابل ذکر ناظم کے طور پر کیا۔ وہ ایک بنیاد پرست آزادخیال پارٹی کے رکن تھے اور ابتدائی تعلیمی شق 1870ء کے مخالف تھے۔ ایک خود ساختہ کاروباری کے طور پر، انھوں نے کبھی کسی یونیورسٹی میں نہیں پڑھا اور اشرافیہ کو وہ حقارت سے دیکھتے تھے۔ وہ مراعات یافتہ سیاست دانوں کے مقابلے میں نسبتاً دیر سے 39 سال کی عمر میں ایوانِ عمومی میں داخل ہوئے۔ سطحی آزاد خیال تنظیم میں اپنے اثر و رسوخ کے ذریعے منصب تک پہنچے، وہ گلاڈسٹون کی دوسری حکومت (85ء-1880ء) میں صدر تجارتی مجلس بھی رہے۔ اس وقت، چیمبرلین قدامت پسند رہنما لارڈ سیلیسبری کی مخالفت کی وجہ سے مشہور تھے اور 1885ء عام انتخابات میں انھوں نے "غیر مجاز منصوبہ " پیش کیا، تاہم جس کا نفاذ نہ ہو سکا جو نئے حاملین شہریت زرعی مزدوروں کے مفاد کے لیے تھا، جس کے نعرہ میں "تین ایکڑ اور ایک گائے "دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ چیمبرلین نے 1886 ء میں آئرستان کے داخلی خود مختاری کے قوانین کے احتجاج میں گلاڈسٹون کی تیسری حکومت سے استعفی دیا۔اس نے آزاد خیال پارٹی کے تقسیمی منصوبہ میں مدد دی اور لبرل یونینسٹ رکن بن گیا ، وہ جماعت جو برمنگھم کے گردوپیش کے ارکان پارلیمان کے اتحادپر مشتمل ہے ۔

1895ء کے عام انتخابات سے ، لبرل یونینی ، چیمبرلن کے سابق مخالف لارڈ سلیسبری کے تحت قدامت پسند پارٹی کے ساتھ اتحاد میں تھے۔ اس حکومت میں چیمبرلین نے مزدوروں کی معاوضہ کی شق 1897ء کو فروغ دیا۔ [12] [13] انھوں نے استعماری کالونیوں کے ریاستی وزیر کے طور پر بھی کام کیا، ایشیا، افریقہ اور غرب الہند میں سلطنت کے قیام کے لیے مختلف منصوبوں کو فروغ دیا۔ انھوں نے جنوبی افریقہ میں دوسری بوئر جنگ (1902ء - 1899ء) شروع کرنے کی وجہ سے اہم ذمہ داری حاصل کی اور جنگ کی کوششوں کے لیے سب سے زیادہ ذمہ دار حکومتی وزیر تھا۔ وہ یونینسٹ حکومت کے 1900 ءمیں دوبارہ "خاکی انتخابات" میں ایک اہم شخصیت بن گیا۔ 1903 میں، انھوں نے محصولی اصلاحات (یعنی بغیر درآمدی ٹیکس مفت تجارت کی موجودہ پالیسی کے برخلاف درآمدی ٹیکس کے نفاذ ) کی تحریک میں حصہ لینے کی وجہ سے کابینہ سے استعفی دیا ۔ انھوں نے اس موقف کے لیے اکثر یونینی ارکان پارلیمنٹ کی حمایت حاصل کی، لیکن یونینسٹوں نے 1906ء کے عام انتخابات میں بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ برمنگھم میں ان کی 70 ویں سالگرہ کے عوامی جشن کے بعد ہی، وہ دل کے دورے کے بعد معذور ہوا جس سے اس کی عوامی سیاست کا خاتمہ ہوا۔

وزیر اعظم نہ بننے کے باوجود، وہ اپنے وقت کے سب سے زیادہ اہم برطانوی سیاست دانوں میں سے تھا ، ساتھ ہی ساتھ فصیح مقرر اور بلدیاتی مصلح بھی تھا۔ مؤرخ ڈیوڈ نیکولس قلمبند کیا کہ اس کی شخصیت پرکشش بالکل نہیں تھی: وہ مغرور اور بے رحم اور قابل تنفرتھا۔ وہ اپنی بڑی خواہشات میں کبھی کامیاب نہیں ہوا۔ تاہم، وہ جمہوریت کے انتہائی ماہر بنیادی منتظم تھے اور اس نے دوسری بوائر جنگ کے جیتنے میں مرکزی کردار ادا کیا۔ وہ برطانیہ کے نوآبادیاتی پیش نامے کے قیام، خارجی، محصولی اور بلدیاتی پالیسیوں کے ایجنڈا کو قائم کرنے اور دو بڑی سیاسی جماعتوں کو گہرائی سے تقسیم کرنے کے لیے زیادہ مشہور ہیں ۔ [14]

  1. "ترجمہ سکھلائی" 
  2. ^ ا ب http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb119566527 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Joseph-Chamberlain — بنام: Joseph Chamberlain — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  4. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w65h7tgd — بنام: Joseph Chamberlain — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/20921 — بنام: Joseph Chamberlain — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. ^ ا ب پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p21866.htm#i218659 — بنام: Rt. Hon. Joseph Chamberlain — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
  7. ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/chamberlain-joseph — بنام: Joseph Chamberlain — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  8. ^ ا ب گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0017305.xml — بنام: Joseph Chamberlain — عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana
  9. ^ ا ب مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Чемберлен Джозеф
  10. Hansard (1803–2005) ID: https://api.parliament.uk/historic-hansard/people/mr-joseph-chamberlain — اخذ شدہ بتاریخ: 22 اپریل 2022
  11. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb119566527 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  12. استشهاد فارغ (معاونت) 
  13. Lester Markham (2001)۔ "The Employers' Liability/Workmen's Compensation Debate of the 1890s Revisited" 
  14. David Nicholls, "Chamberlain, Joseph" in David Loades, ed. Reader's Guide to British History (2003) 1: 243–44.