یہ خط یہوداہ سے منسوب ہے جو یسوع مسیح کا بھائی تھا۔ یہ خط غالباً 65 تا 70 عیسوی کے درمیان لکھا گیا تھا۔ اس خط کا مقصد یہ تھا کہ مسیحی جماعت خواہ وہ کسی شہر یا قصبہ سے تعلق رکھتی ہو اس خط کو پڑھ کر اس سے مستفید ہو۔ یہوداہ کو جو خطرہ درپیش تھا وہ اس خط سے صاف ظاہر ہے۔ کلیسا میں بہت سے جھوٹے استاد اٹھ کھڑے ہوئے تھے اس لیے یہوداہ ان جھوٹے استادوں کی غلط تعلیم کے بارے میں مسیحی ایمانداروں کو خبردار کرنا چاہتا تھا۔ اسی لیے اس نے یہ خط لکھا۔ یہوداہ نے اس خط کی مدد سے لوگوں کو بتایا کہ ماضی میں لوگوں کے گناہوں کی وجہ سے اُن پر خدا کا عذاب نازل ہوا۔ اس خط میں وہ جھوٹے استادوں کی گھناؤنی زندگی کے بارے میں بھی بتاتا ہے۔ آخر میں وہ اپنے مسیحیوں کو نصیحت کرتا ہے کہ مسیحی ایمان پر قائم رہیں اور مسائل کا سامنا کریں۔