100 خواتین بی بی سی
حیثیتفعالہ
تکرارسالانہ
سالہائے فعالیت2020 میں 8
افتتاح شدہ22 اکتوبر 2013ء (2013ء-10-22)
حالیہنومبر 2023ء (2023ء-11)
ویب سائٹ
100 خواتین

100 ویمن بی بی سی کی ایک کثیر فارمیٹ سیریز ہے جو 2013ء میں قائم کی گئی تھی۔ سالانہ سلسلہ 21 ویں صدی میں خواتین کے کردار کا جائزہ لیتا ہے اور اس میں لندن اور میکسیکو کے واقعات شامل ہیں۔ اس فہرست کا اعلان بین الاقوامی "بی بی سی کے خواتین سیزن" کا آغاز ہے، جو تین ہفتوں تک جاری رہتا ہے جس میں نشریاتی، آن لائن رپورٹس، مباحثے اور خواتین کے موضوع پر صحافت شامل ہیں۔ دنیا بھر کی خواتین کو ٹویٹر کے ذریعے حصہ لینے اور فہرست پر تبصرہ کرنے کے ساتھ ساتھ فہرست کے اجرا کے بعد ہونے والے انٹرویوز اور مباحثوں پر بھی تبصرہ کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔

تاریخ ترمیم

2012ء دہلی اجتماعی عصمت دری کے بعد، اس وقت بی بی سی کنٹرولر للیان لینڈر بی بی سی ایڈیٹر فیونا کریک اور دیگر صحافیوں کو آج کے معاشرے میں خواتین کے مسائل اور کامیابیوں پر مرکوز ایک سیریز بنانے کی ترغیب ملی۔ انھوں نے محسوس کیا کہ خواتین کو درپیش بہت سے مسائل کو گہرائی سے کوریج نہیں مل رہی تھی اور مارچ 2013ء میں بی بی سی کو "خواتین سامعین کی طرف سے فیڈ بیک کا سیلاب" موصول ہوا تھا جس کے نتیجے میں کارپوریشن کو "خواتین سے اور ان کے بارے میں مزید مواد" فراہم کرنا چاہیے۔

بی بی سی نے 2013ء میں میڈیا میں خواتین کی کم نمائندگی سے نمٹنے کے لیے اس سیریز کا آغاز کیا۔ [1] پہلے پروگرام میں حصہ لینے والی خواتین کا انتخاب سروے کے ذریعے 26 مختلف زبان کی خدمات میں کیا گیا۔ پروگرامنگ ایک ماہ تک جاری رہی، جس کا اختتام 25 اکتوبر کو منعقدہ ایک کانفرنس میں ہوا، جس میں دنیا بھر کی 100 خواتین نے اپنے مشترکہ مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ ملازمت کے چیلنجوں، حقوق نسواں، زچگی اور مذہب کا احاطہ کرنے والے موضوعات کی ایک وسیع رینج پر بحث کی گئی، تاکہ خواتین کو اپنی زندگی گزارنے میں درپیش ثقافتی اور سماجی چیلنجوں دونوں کا جائزہ لیا جاسکے۔

اس کے بعد سے اس سیریز میں تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، مساوی تنخواہ، جننانگ ختنہ، گھریلو تشدد اور جنسی استحصال سمیت بہت سے موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے اور خواتین کو دنیا کو بہتر بنانے اور جنس پرستی کے خاتمے کے بارے میں بات کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ [2] اس فہرست میں شامل خواتین دنیا بھر سے ہیں اور کوشش کے متنوع شعبوں میں شامل ہیں۔ جو خواتین پہلے ہی سے مشہور ہیں ان کے ساتھ ساتھ وہ لوگ بھی شامل ہیں جو کم معروف ہیں۔

انعام یافتہ ترمیم

2023ء ترمیم

2023ء کی فہرست 21 نومبر کو جاری کی گئی تھی اور اس میں آب و ہوا کی تبدیلی سے وابستہ 21 خواتین شامل تھیں۔ انعام یافتگان میں ہندوستانی کرکٹ کھلاڑی ہرمن پریت کور ایتانہ بونماتی، مشیل اوباما امل کلونی ٹمنیٹ گیبرو، ٹران گیم اور ہودا کتن شامل تھے۔ اس فہرست کو چار زمروں میں تقسیم کیا گیا تھا: ثقافت اور تعلیم، تفریح اور کھیل، سیاست اور وکالت اور سائنس، صحت اور ٹیک، 28 انعام یافتگان کے ساتھ آب و ہوا کے علمبردار (نیچے سبز قطاروں کے طور پر دکھایا گیا ہے) ۔ [3] اس فہرست میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی ایک بزرگ خاتون چرواہا اور ایک ٹرک ڈرائیور خاتون کو بھی جگہ دی گئی تھی۔

سیاست اور وکالت ترمیم

تصویر نام پیدائش تفصیل
مریم عبد الہادی الخواجہ  بحرین  ڈنمارک) انسانی حقوق کی علمبردار، بورڈ ممبر سوکس اور انسانی حقوق کے لیے بین الاقوامی خدمت
شمسہ اراویلو  صومالیہ  مملکت متحدہ) خواتین کے جنسی اعضاء کے حوالے سے مہم چلانے والی
یاسمینہ بینسلیمانے  مراکش سیاست اس کے لیے کی بانی اور جنسی برابری کی مہم چلانے والی
یایل براڈو- بہات  اسرائیل امن کی کارکن اور شریک ڈائریکٹر ویمن ویج پیس
ایلیسیا کاویہ  ایکواڈور مقامی حقوق کی کارکن
امل کلونی  لبنان  مملکت متحدہ) انسانی حقوق کی وکیل
ڈیہنا ڈیوسن  مملکت متحدہ ممبر آف پارلیمنٹ (برطانیہ)
کرسٹیانا فگیریس  کوسٹاریکا سفارت کار اور موسمیاتی پالیسی کی مذاکرات کار ،اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج کی رکن
بیلا گالہوس  مشرقی تیمور سیاسی کارکن اور ایل جی بی ٹی حقوق بلحاط ملک یا علاقہ کی وکیل
رینا گونوئی[4]  جاپان سابق فوجی خاتون افسر اور جنسی ہراسانی کے خلاف سرگرم کارکن
سونیا گوجاجارا  برازیل ریاستی وزیر برائے مقامی لوگوں اور مقامی حقوق کی مہم چلانے والی
رینیتا ہومز  ریاستہائے متحدہ ہاؤسنگ رائٹس مہم چلانے والی
نتاشا کنڈیچ  سربیا وکیل اور انسانی حقوق کی کارکن،انسانی حقوق کے مرکز کی بانی
رخشانہ کپالی  نیپال ہاؤسنگ کے حقوق کی مہم چلانے والی اور مخنث انسانی حقوق کی کارکن
صوفیہ کوساچیوفا  روس فائر فائٹر
مونیکا میک ولیمز  مملکت متحدہ گڈ فرائیڈے ایگریمنٹ مذاکرات کے دوران سابق سیاست دان اور امن مذاکرات کار۔ شمالی آئرلینڈ خواتین کا اتحاد کی شریک بانی
نجلہ محمد-لامین  مغربی صحارا خواتین کے حقوق اور موسمیاتی کارکن صحراوی مہاجر کیمپوں میں متحرک
الندا متمبا  ملاوی کم عمری کی شادی کے خلاف مہم چلانے والی
تمر موسیریڈزے  جارجیا تفتیشی صحافی
نیما نمدامو  جمہوری جمہوریہ کانگو معذوری کے حقوق کی مہم چلانے والی
مشیل اوباما  ریاستہائے متحدہ وکیل، مصنفہ اور کارکن
سپیدہ راشنو[5]  ایران مصنفہ اور فنکار
برناڈیٹ اسمتھ  کینیڈا لاپتہ مقامی خواتین اور لڑکیوں کے خاندانوں کی وکیل۔ اور شریک بانی ڈریگ دی ریڈ تنظیم
ایرینا سٹاوچک  یوکرین موسمیاتی پالیسی کی مشیر یورپی کلائمنٹ فاؤنڈیشن
گلوریا سٹینم  ریاستہائے متحدہ حقوق نسواں کی رہنما اور محترمہ' میگزین سے وابستہ
سمیہ تورا  افغانستان مہاجرین کے حقوق مہم چلانے والی
زو زاؤزاؤ  چین انڈے کو منجمد کرنا مہم چلانے والی۔ اکیلی خواتین کے تولیدی حقوق اور جسمانی خود مختاری کے لیے وکیل

تفریح اور کھیل ترمیم

تصویر نام پیدائش تفصیل
ایتانا بونماٹی  ہسپانیہ فٹ بالر، بیلن ڈی آر کی فاتح اور سابقہ یو ای ایف اے پلیئر آف دی ایئر ایوارڈ
اینٹینسکا سنسی  اطالیہ گھڑ سواری والٹنگ
اینڈریزا ڈیلگاڈو  برازیل کیوریٹر اور ثقافتی مینیجر۔ پیریفا کون کی شریک بانی
ڈیسک میڈ ریٹا کسوما دیوی  انڈونیشیا تیز رفتار کوہ پیما
امریکہ فریرا  ریاستہائے متحدہ اداکار اور لاطینی حقوق کی وکیل
این گرل  فرانس کامیڈین
جارجیا ہیریسن  مملکت متحدہ ٹی وی کی شخصیت/ انتقامی فحش مہم کے خلاف مہم چلانے والی
ہرمن پریت کور  بھارت کرکٹ کھلاری
ڈیون لی  جنوبی کوریا Kpop4Planet کے لیے موسمیاتی تبدیلی مہم چلانے والی
جسٹینا میلز  ریاستہائے متحدہ بہری اداکار
دیا مرزا  بھارت اداکار۔ خیرسگالی سفیر اقوام متحدہ کا ماحولیاتی پروگرام کے لیے اور سینکچری نیچر فاؤنڈیشن کی بورڈ ممبر
زنڈیل ندلوو  جنوبی افریقا فری ڈائیونگ انسٹرکٹر
ایلس اوسمین  مملکت متحدہ ایوارڈ یافتہ مصنفہ، مصور اور اسکرین رائٹر
پیرامیڈا  جرمنی ڈی جے اور میوزک پروڈیوسر
کیملا پیریلی  پیراگوئے اولمپک ہیپٹاتھلون اور ایکو ایتھلیٹ چیمپئن
عزیزہ سبیتی  لبنان سپرنٹر
خائن حنین وائی  میانمار اداکار اور کارکن
بیانکا ولیمز  مملکت متحدہ ایتھلیٹ

ثقافت اور تعلیم ترمیم

تصویر نام پیدائش تفصیل
افروز نما  پاکستان چرواہا
حوسائی احمدزئی  افغانستان ٹی وی پریزینٹر شمشاد ٹی وی
ایسی بوباسا  گھانا مچھلیاں پکڑنے والی
چیلا کماری برمن  مملکت متحدہ فنکار
پولینا چزیانے  موزمبیق لکھاری۔ کموس پرائز کی فاتح
سوزین ایٹی  آسٹریلیا پائیدار سیاحت کی ماہر
لیسیا فرٹز  اطالیہ اینٹی ایج ازم، فیمینزم اور ایل جی بی ٹی کی ایکٹوسٹ
جنت الفردوس  بنگلادیش برنز سروائیور، فلم میکر، مصنفہ اور معذوری کے حقوق کی مہم چلانے والی
نتالیہ ادریسوا  تاجکستان سبز توانائی مشیر
وریدزو کاتیھو  زمبابوے (کا ایک شہری بھی مملکت متحدہ) مواد کی تخلیق اور یوٹیوبر
ہدا کٹن  ریاستہائے متحدہ ہدا بیوٹی کی بانی
صوفیہ کیانی  ریاستہائے متحدہ طالب علم اور سماجی کاروباری شخصیت
آرتی کمار-راؤ  بھارت فوٹوگرافر
لوئیس مابولو  فلپائن کسان اور کاروباری۔ اقوام متحدہ کا ماحولیاتی پروگرام کو ینگ چیمپیئن آف دی ارتھ کے طور پر تسلیم کیا گیا۔
ماریجتا موجاشویچ  مونٹینیگرو معذوری کے حقوق کی کارکن
سارہ اوٹ  ریاستہائے متحدہ اسکول کی استاد اور موسمیاتی تبدیلی کی سفیر نیشنل سینٹر فار سائنس ایجوکیشن کے ساتھ وابستہ
ٹینزین پامو[6]  مملکت متحدہ  بھارت) بھکشونی ایک بدھ راہبہ
لالہ پاسکینیلی  ارجنٹائن آرٹسٹ، وکیل، شاعر، ہم جنس پرست اور حقوق نسواں کی کارکن
جیس پیپر  مملکت متحدہ کلائمیٹ کیفے کی بانی اور رائل سوسائٹی آف آرٹس کے ساتھ وابستہ
میچا فورن ان  تھائی لینڈ ایل جی بی ٹی حقوق کے لیے مہم چلانے والی
کیرولینا ڈیاز پیمنٹل  پیرو صحافی اعصابی تنوع اور دماغی صحت کی کوریج میں مہارت رکھنے والی۔
شیربو ساگین بائیفا  کرغیزستان فار لائف سلائی شاپ کی شریک بانی
ڈاریا سیرینکو  روس شاعر، ادیب اور سیاسی کارکن۔ بانی، رکن حقوق نسواں جنگ مخالف مزاحمت مہم
کیرا شیروڈ اوریگن  نیوزی لینڈ مقامی حقوق اور معذوری کی وکیل
ساگاریکا سریرام  متحدہ عرب امارات ماہر تعلیم اور موسمیاتی مشیر
کلارا الزبتھ فراگوسو  میکسیکو ٹرک ڈرائیور
اوکسانا زبوزکو  یوکرین لکھاری

سائنس، صحت اور ٹیکنالوجی ترمیم

تصویر نام پیدائش تفصیل
بسیمہ عبدالرحمن  عراق گرین بلڈنگ کی کاروباری شخصیت
بیانگ  چین ڈائریسٹ اور پائیداری کی وکیل
آمنہ البش  سوریہ شام کے شہری دفاع کے ساتھ رضاکارانہ امدادی کارکن
رومیتہ البوسیدی  سلطنت عمان سائنس دان
سارہ السقا  فلسطین جنرل سرجن
سوسن چومبا  کینیا سائنس دان اور ڈائریکٹر ورلڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ
لیان کولن-انس ورتھ  مملکت متحدہ سمندری سائنسدان
کنان دگدیویرین[7][8]  ترکیہ سائنس دان اور موجد
ازابیلا دلوزیک  پولینڈ ساؤنڈ ریکارڈسٹ
مارسیلا فرنانڈیز  کولمبیا مہم گائیڈ
اناماریہ فونٹ  وینیزویلا ذرہ طبیعیات دان
ٹران گیم  ویت نام بائیو گیس کے کاروبار کی مالک
ٹمنیٹ گیبرو  ایتھوپیا (کی شہری  ریاستہائے متحدہ) مصنوعی ذہانت کی ماہر
کلاڈیا گولڈن  ریاستہائے متحدہ معاشیات اور معاشیات کا نوبل انعام کی وصول کنندہ
اینا ہٹونن  فن لینڈ کاربن امپیکٹ ٹیک ماہر
گلیڈیز کلیما-زیکوسوکا  یوگنڈا ویٹرنرین اور کنزرویشنسٹ۔ کنزرویشن تھرو پبلک ہیلتھ کی بانی۔

2021ء میں اقوام متحدہ کا ماحولیاتی پروگرام کو زمین کا چیمپیئن کے طور پر تسلیم کیا گیا۔

سونیا کاسٹنر  ریاستہائے متحدہ وائلڈ فائر کا پتہ لگانے والی ٹیک ڈویلپر
اسٹرڈ لنڈر  سویڈن ٹریفک سیفٹی کی پروفیسر
نیہا منکانی  پاکستان دائی
ونجیرا متھائی  کینیا ماحولیاتی مشیر۔ گرین بیلٹ موومنٹ کی سابق رہنما۔

ورلڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ میں افریقہ اور عالمی شراکت داری کے مینیجنگ ڈائریکٹر اور کلین کوکنگ الائنس اور یورپی کلائمنٹ فاؤنڈیشن کی مشیر

ازابیل فاریس میئر  چلی صحافی اور ابتدائی رجونورتی مہم چلانے والی
نٹالی سائیلا  مالٹا میڈیکل ڈاکٹر
اولینا روزواڈووسکا  یوکرین بچوں کے حقوق کی وکیل
سمینی  انڈونیشیا جنگل کی مینیجر
فیبیولا ٹریجو  میکسیکو سماجی نفسیات کی ماہر
جینیفر اچینڈو  نائجیریا دماغی صحت کی وکیل۔ اور سسٹیو وائبز کی بانی
کیوون وو  سنگاپور کہانی سنانے والی اور ماہر ماحولیات
الہام یوسفیان  ایران  ریاستہائے متحدہ) انسانی حقوق کی وکیل، مشیر برائے موسمیاتی اور انٹرنیشنل ڈس ایبلٹی الائنس کی مشیر برائے معذوری

2022ء ترمیم

2022ء کی فہرست 6 دسمبر کو جاری کی گئی۔ اس سال جن خواتین کو شامل کیا گیا ان میں یوکرین کی اولینا زیلنسکا، نانا ڈارکوا سیکیامہ، گلوکارہ بیلی آیلیش، پریانکا چوپڑا، سلما بلیئر، لینا ابو اکلیح، عالا پوگاچیوا، الناز ریکابی اور یولیمار روزاس شامل تھیں جن کو چار زمروں ثقافت اور کھیل، سرگرمی اور وکالت، سیاست اور تعلیم اور صحت اور سائنس میں تقسیم کیا گیا تھا.[9]

سیاست اور تعلیم ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
معین العبیدی  یمن وکیل اور ثالث
فاطمہ امیری  افغانستان طالب علم
نتھالی بیکوارٹ  فرانس  ویٹیکن سٹی) زیویئرس کی جماعت میں راہبہ اور کیتھولک چرچ میں بشپس کی جماعت کی پہلی خاتون انڈر سیکرٹری۔
تیسیہ بیکبولاتووا  روس صحافی. آزاد میڈیا آؤٹ لیٹ ہولوڈ کی بانی
کرسٹینا برڈینسکیخ  یوکرین صحافی
ماریا فرنینڈا کاسترو مایا  میکسیکو معذوری کے حقوق کی وکیل
چینل کنٹوس[10]  آسٹریلیا جنسی رضامندی کی کارکن
ایوا کوپا  بولیویا سیاست دان اور ایل آلٹو کی میئر
جوی ایزیلو  نائجیریا قانون کی پروفیسر اور افراد کی اسمگلنگ پر سابق خصوصی نمائندہ
ابجوک فابوروڈ  نائجیریا الیچیر کی بانی
ایریکا ہلٹن  برازیل سیاست دان اور سیاہ فام اور ایل جی بی ٹی کے حقوق کے لیے مہم چلانے والی پہلی سیاہ فام زنانہ خواجہ سرا جو برازیل کی نیشنل کانگریس میں کسی نشست کے لیے منتخب ہوئی
پارک جی ہیون  جنوبی کوریا سیاسی مصلح
زہرا جویا  افغانستان صحافی اور رخشانہ میڈیا کی بانی
اورزولا فون دیر لاین  جرمنی یورپی کمیشن کی پہلی خاتون صدر
نئومی لونگ  شمالی آئرلینڈ ( مملکت متحدہ سیاست دان اور سابق لارڈ میئر آف بیلفاسٹ
عائشہ ملک  پاکستان سپریم کورٹ آف پاکستان کی پہلی خاتون جج
زارا محمدی  ایران کرد زبان معلم
میا موٹلی  بارباڈوس بارباڈوس کی وزیر اعظم بننے والی پہلی خاتون
سپیدہ کولین  ایران سیاسی مہم جو اور کارکنوں کے حقوق کی علمبردار
روزا صالح  عراق  سکاٹ لینڈ,  مملکت متحدہ) سیاست دان اور کارکن گروپ کی رکن گلاسگو گرلز
سیمون ٹیبٹ  برازیل برازیل کی وفاقی سینیٹ کی رکن
کسانیت ٹیڈروس  اریتریا تعلیمی کاروباری اور ڈیجیٹل مواد بنانے والی
چینگ ین  تائیوان بدھ مت کی انسان دوست، تزو چی انسانی ہمدردی کی تنظیم کی بانی
نازنین زغاری-ریٹکلف  ایران  مملکت متحدہ) خیراتی کارکن
اولینا زیلنسکا  یوکرین موجودہ خاتون اول، معمار اور اسکرین رائٹر

ثقافت اور کھیل ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
دیما اکتا  سوریہ پناہ گزین اور پیراتھلیٹ
زرامیرابراہیمی  ایران اداکار اور ایلمبک پروڈکشن کی بانی
سلما بلیئر  ریاستہائے متحدہ اداکار اور مضاعف تصلب آگاہی مہم چلانے والی
اونا کاربونیل  ہسپانیہ اولمپک تمغا جیتنے والی مطابقت پزیر تیراک
سارہ چن  جنوبی سوڈان نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن اسکاؤٹ اور سابق پیشہ ور باسکٹ بال کھلاڑی۔ تعلیم اور کھیلوں کی وکیل
پریانکا چوپڑا  بھارت اداکار اور پروڈیوسر۔ یونیسیف کی خیر سگالی سفیر، بچوں کے حقوق اور لڑکیوں کی تعلیم کے لیے مہم چلانے والی۔
بیلی آیلیش  ریاستہائے متحدہ گلوکار اور نغمہ نگار
اونس جبیر  تونس ٹینس کھلاڑی
سنیہا جوالے  بھارت سماجی کارکن
ریما جفالی  سعودی عرب ریسنگ ڈرائیور اور تھیبا موٹرسپورٹ کی بانی
کادری کیونگ  ہانگ کانگ فیشن ڈیزائنر
می کیونگ (مکی) لی  جنوبی کوریا پروڈیوسر، کوون (میوزک فیسٹیول) کی معمار
لورا میک ایلسٹر  ویلز مملکت متحدہ پروفیسر اور سابق فٹ بال کھلاڑی۔ ایل جی بی ٹی کھیلوں کی سفیر
دانوفا کھنا (ریپر)  تھائی لینڈ ریپ فنکار
ریٹا مورینو  پورٹو ریکو ریاستہائے متحدہ ای جی او ٹی، (ایمی، گریمی، آسکر اور ٹونی ایوارڈز کا مخفف) جیتنے والی اداکار
سلیمہ مکن سانگا  روانڈا فٹ بال ریفری
عالا پوگاچیوا  روس موسیقار
الناز ریکابی  ایران کوہ پیما، ایرانی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایشین چیمپیئن شپ میں بغیر حجاب کے نمودار ہونے پر اسے گرفتار کر لیا گیا تھا کیونکہ اس کے اقدام کو ایرانی حکومت نے حقوق نسواں کے مظاہرین کے تناظر میں قانون کے خلاف خاموش احتجاج سے تعبیر کیا تھا۔
یولیمار روزاس  وینیزویلا اولمپک تمغا جیتنے والے ٹرپل جمپ اور ایل جی بی ٹی حقوق کی وکیل
سیلی سکیلز  آسٹریلیا پتجنتجاتجارا کی فنکار
نانا ڈارکوا سیکیامہ  گھانا مصنف اور تحریک نسائیت کی کارکن
گیتانجلی شری  بھارت مصنف اور انٹرنیشنل بکر پرائز کی فاتح
الیگزینڈرا سکوچلینکو  روس فنکار، روسی حکومت کی طرف سے یوکرین پر روسی حملے کے خلاف احتجاج کرنے پر قید
ویلیا وڈال  کولمبیا مصنف اور ایل چوکو ثقافتی اور تعلیمی مہم چلانے والی
اسراء وردہ  الجزائر ریاستہائے متحدہ رقاصہ اور رائی کی حامی، ایک نچلی سطح کی صنف جو تاریخی طور پر سماجی احتجاج سے وابستہ ہے

سرگرمی اور وکالت ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
لینا ابو اکلیح  فلسطین انسانی حقوق کی وکیل
ویلماری بامباری  انڈونیشیا کارکن اور حقوق نسواں کی علمبردار
ترانا برک  ریاستہائے متحدہ کارکن اور می ٹو تحریک کا آغاز کیا۔
سنجیدہ چویا  بنگلادیش طالب علم
ہیڈی کروٹر  مملکت متحدہ معذوری کے حقوق کی مہم چلانے والی جس کا زور ڈاؤن سنڈروم پر ہے
سینڈیا ایکنیلیگوڈا  سری لنکا انسانی حقوق کی کارکن
گوہر اشگی  ایران سول ایکٹوسٹ اور ایرانی شکایت کنندہ ماں
سیسی فلورس  میکسیکو کارکن اور میڈیس بسکاڈورس ڈی سونورا اجتماعی کی رکن
جیرالڈینا گورا گارسیس  ایکواڈور خواتین کے حقوق اور اینٹی فیمیسیڈ کی کارکن
موڈ گوبا  مملکت متحدہ پناہ گزین اور ایل جی بی ٹی حقوق کی کارکن۔ یوکے بلیک پرائیڈ کی بانی رکن
خواتین کا بال کاٹنا  ایران خواتین کے خلاف ایرانی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والا گروپ، (خاص طور پر وہ قانون جو خواتین کو ہر وقت حجاب پہننے کا حکم دیتا ہے)
گہاد حمدی  مصر ڈینٹسٹ اور انسان دوست
جوڈتھ ہیومن  ریاستہائے متحدہ معذوری کے حقوق کی وکیل
سبینا نیسا کا قتل  مملکت متحدہ خواتین کی حفاظت کے لیے مہم چلانے والی
لیلی (عرف)  ایران احتجاج کرنے والی
حدیزتو مانی  نائجر غلامی کے خلاف مہم چلانے والی
اولیکسینڈرا ماتویچک  یوکرین سینٹر فار سول لبرٹیز (انسانی حقوق کی تنظیم) میں انسانی حقوق کی وکیل اور جمہوریت کی حامی کارکن۔
نرگس محمدی  ایران صحافی اور انسانی حقوق کی علمبردار۔ انسانی حقوق کے محافظوں کے مرکز کی نائب صدر
تمنا زریاب پریانی  افغانستان انسانی حقوق کی کارکن
ایلس پیٹیکسو  برازیل مقامی حقوق کی کارکن اور موسمیاتی مہم چلانے والی
رویا پیرائی  ایران کرد آبادی کے حقوق کی کارکن
یولیا سچوک  یوکرین معذوری کے حقوق کی وکیل
سوواڈا سیلیمووچ  بوسنیا و ہرزیگووینا امن مہم چلانے والی
افرات تلما  اسرائیل مخنث رضاکار اور ایل جی بی ٹی حقوق کی کارکن
چاؤ ژاؤکسوان  چین حقوق نسواں کی کارکن

صحت اور سائنس ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
اے نیان تھو  میانمار میڈیکل ڈاکٹر
سریشا بندلا  بھارت ایروناٹیکل انجینئر
وکٹوریہ بپٹسٹ  ریاستہائے متحدہ نرس اور ویکسین ایجوکیٹر۔ سروائیکل کینسر کے خاتمے کے لیے ڈبلیو ایچ او خیر سگالی سفیر
نیلوفر بیانی  ایران ایکولوجسٹ اور پروگرام مینیجر فارسی وائلڈ لائف ہیریٹیج فاؤنڈیشن
سینڈی کیبریرا آرٹیگا  ہونڈوراس جنسی اور تولیدی حقوق کی وکیل
سمراویت فکرو  ایتھوپیا ٹیک انٹرپرینیور
ویگہٹاگیبری اوہانس ابیرہ  ایتھوپیا انسانی امدادی کارکن
ڈیلک گورسوئے  جرمنی ہارٹ سرجن
صوفیہ ہینونن  ارجنٹائن تحفظ پسند
کیمیکو ہیراٹا  جاپان موسمیاتی تبدیلی پر انفرادی کارروائی کی رکن۔ گولڈمین ماحولیاتی انعام کی وصول کنندہ
جوڈی کیہمبا  کینیا اشاراتی زبانیں کی مترجم
میری کرسٹینا کولو  مڈغاسکر موسمیاتی کاروباری اور ماحولیات پسند
ارینا کونڈراتووا  یوکرین کھارکیو ریجنل پیرینیٹل سینٹر میں طب اطفال کی ماہر
اسونیل کوٹو  جنوبی افریقا ٹیک انٹرپرینیور
ایریکا لیریانو  جمہوریہ ڈومینیکن کوکو کی کاروباری شخصیت
ناجا لیبرتھ  گرین لینڈ ماہر نفسیات اور ٹروما تھراپسٹ
نگار مارف  عراق نرس
مونیکا مسونڈا  زیمبیا کاروباری خاتون اور غذائیت کی وکیل
ایفوما اوزوما  ریاستہائے متحدہ پبلک پالیسی اور ٹیک ماہر
یولیا پائیویسکا  یوکرین پیرامیڈک اور طائرہ اینجل کی بانی
جین رگبی  ریاستہائے متحدہ ماہر فلکیات اور فلکی طبیعیات دان۔ علم، طرزیات، ہندسیات، اور ریاضی میں مساوات اور شمولیت کی وکیل
عینورا سگین  کرغیزستان کمپیوٹر انجینئر اور ماحولیاتی نسائیت کی کارکن
مونیکا سمپسن  ریاستہائے متحدہ تولیدی انصاف کی کارکن۔ سسٹر سونگ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر
میرینا ویازوسکا  یوکرین ریاضی دان فیلڈز میڈل کی فاتح
یانا زنکیوچ  یوکرین سیاست دان، فرنٹ لائن طبی رضاکار اور فوجی تجربہ کار

2021 ترمیم

2021ء کی فہرست 7 دسمبر کو افغانستان پر خصوصی توجہ کے ساتھ شائع کی گئی۔ سال کا کلیدی لفظ دوبارہ ترتیب دیا گیا ہے، جس میں ان خواتین کا احاطہ کیا گیا ہے جنھوں نے "ہمارے معاشرے، ہماری ثقافت اور ہماری دنیا کو نئے سرے سے بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے" میں حصہ ڈالا ہے۔ فہرست کو چار زمروں میں تقسیم کیا گیا تھا: ثقافت اور تعلیم، تفریح اور کھیل، سیاست اور سرگرمی اور سائنس اور صحت، جن میں سے نصف کل انعام یافتہ افغان ہیں.[11]

ہر کسی کا اصل نام ان کی حفاظت کے لیے استعمال نہیں کیا گیا تھا۔ تخلص انعام یافتہ افراد کو نیچے دیے گئے جدول میں ستارے کے ساتھ نشان زد کیا گیا ہے۔

ثقافت اور تعلیم ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
لیما افشد  افغانستان شاعر اور ادیب
اولیمی ادتیبہ اوریجا[12]  نائجیریا وکیل اور تمام خواتین کی قانونی فرم ہیڈفورٹ فاؤنڈیشن کی بانی
رادا اکبر  افغانستان فنکار
کیتھرین کورلیس  جمہوریہ آئرلینڈ مقامی مورخ
پشتانہ درانی  افغانستان استاد، لرن افغانستان کی بانی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر
سعیدہ اعتباری  افغانستان جیولری ڈیزائنر
سحر فترت  افغانستان فیمنسٹ ایکٹوسٹ، مصنفہ اور فلم ساز
میلنڈا فرنچ گیٹس  ریاستہائے متحدہ انسان دوست اور کاروباری خاتون
ساگی گہراماں  ایران شاعر اور شریک بانی ایرانی کوئیر آرگنائزیشن
انجیلا غیور  افغانستان ہرات آن لائن اسکول کی استاد اور بانی
نجلہ حبیب یار  افغانستان کاروباری
شمسیہ حنسی  افغانستان اسٹریٹ آرٹسٹ
مگدھا کالرا  بھارت آٹزم کے حقوق کی کارکن اور ناٹ دیٹ ڈیفرنٹ کی شریک بانی
فرشتہ کریم  افغانستان بچوں کے حقوق کی کارکن اور چارمغز موبائل لائبریری کی بانی
عالیہ کاظمی  افغانستان معلم
ہیلینا کینیڈی  مملکت متحدہ ڈائریکٹر، انٹرنیشنل بار ایسوسی ایشن
ایمان لی کیئر  مصر ہم عصر رقاصہ، کوریوگرافر اور ایل جی بی ٹی کی کارکن۔
ڈیپلشا تھامس میک گرڈر  ریاستہائے متحدہ بلیک بوائز یونائیٹڈ کی ماں کی بانی، فورڈ فاؤنڈیشن کی روح رواں
فہیمہ مارزائی  افغانستان میولیوی آرڈر رقاصہ
چیمامندا نگوزی آدیچی[12]  نائجیریا لکھاری
لین نگوگی[12]  کینیا صحافی
ریحانہ پوپل  افغانستان بیرسٹر
*روہیلہ  افغانستان اسکول کی لڑکی
البا ریوڈا  ارجنٹائن ٹرانس ایکٹیوسٹ
الف شفق  فرانس ناول نگار اور خواتین اور ایل جی بی ٹی حقوق کی وکیل
انیسہ شہید  افغانستان صحافی
مینا سمالمین  مملکت متحدہ پادری اور معلم
باربرا سمولینسکا  پولینڈ ریبورن شوگر بیبیز کی بانی
ایڈیلیڈ لالہ تم  چین آرٹسٹ اور فوڈ ڈیزائنر
ویرا وانگ  ریاستہائے متحدہ فیشن ڈیزائنر
ملالہ یوسفزئی  پاکستان نوبل امن انعام انعام یافتہ، ملالہ فنڈ کی شریک بانی اور لڑکیوں کی تعلیم کی کارکن

تفریح اور کھیل ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
حلیمہ عدن  کینیا انسان دوست اور سابقہ ماڈل۔ یونیسیف بچوں کے حقوق کی سفیر
لینا عالم  افغانستان اداکار اور انسانی حقوق کی کارکن
سیوڈا الٹونولک  ترکیہ پروفیشنل گول بال کی کھلاڑی اور پیرا اولمپک چیمپئن
نیلوفر بیات  افغانستان وہیل چیئر باسکٹ بال کھلاڑی اور معذور خواتین کی وکیل
کیرولینا گارسیا  ارجنٹائن ڈائریکٹر، نیٹ فلکس
غوثا تاباں  افغانستان موسیقار
چلو لوپس گومز  فرانس بیلے رقاصہ
تانیا مزنڈا[13]  زمبابوے موٹوکراس چیمپئن
*رزمہ  افغانستان موسیقار
رویا صدات  افغانستان فلم بنانے والی
شگفتہ صافی  افغانستان آرکسٹرا کنڈکٹر
*سحر  افغانستان فٹ بالر
فاطمہ سلطانی  افغانستان کوہ پیما اور مارشل آرٹس کی ماہر
نانفو وانگ  چین فلم بنانے والی
منگ نہ  مکاؤ
( چین)
اداکار
ریبل ولسن  آسٹریلیا اداکارہ، مصنفہ اور پروڈیوسر

سیاست اور سرگرمی ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
مقدسہ احمدزئی  افغانستان سماجی اور سیاسی کارکن۔ وصول کنندہ این-پیس ایوارڈز
ابیہ اکرم  پاکستان معذوری کے حقوق کی کارکن
ڈاکٹر علیمہ  افغانستان فلسفی، مہم چلانے والی اور حقوق نسواں کی حامی
واحدہ امیری  افغانستان لائبریرین اور احتجاج کرنے والی
نتاشا اصغر  مملکت متحدہ ویلش کے رکن سنیڈ
مارسیلینا باؤٹیسٹا  میکسیکو کارکن اور یونین لیڈر
کرسٹل بیات  افغانستان سماجی کارکن اور انسانی حقوق کی وکیل
رضیہ بارکزئی  افغانستان احتجاج کرنے والی
نجلا المنگوش  مملکت متحدہ
 لیبیا
لیبیا کی وزیر خارجہ
شیلا اینسندوست  افغانستان ٹیچر اور خواتین کے حقوق کی علمبردار
فاطمہ گیلانی  افغانستان امن مذاکرات کار
مومنہ ابراہیمی  افغانستان پولیس خاتون
ہودا خاموش  ایران ادوار کے مہم جو، شاعر اور صحافی
ایلیسا لونکن  چلی صدر، آئینی کنونشن (چلی)
*مرال  افغانستان مہم چلانے والی
*معصومہ  افغانستان پبلک پراسیکیوٹر
فیامی نومی مطافہ  سامووا آزاد ریاست ساموا کی وزیر اعظم
سلیمہ مزاری  ایران سیاست دان اور چارکنٹ ضلع کی سابق گورنر
امانڈا نگوین  ریاستہائے متحدہ سماجی کاروباری، شہری حقوق کے کارکن اور رائز (غیر سرکاری تنظیم) کی بانی
بسیرا پائیگم  افغانستان جنسی برابری اور صنفی اقلیتوں کی کارکن
مونیکا پاؤلوس  پاپوا نیو گنی جادو ٹونے کے الزام سے متعلق تشدد کے خلاف مہم چلانے والی
منجولا پردیپ  بھارت وکیل اور انسانی حقوق کے کارکن۔ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نوسرجن ٹرسٹ
حلیمہ صدف کریمی  افغانستان خواتین کے حقوق کی مہم چلانے والی، سیاست دان اور سابق ایم پی
سوما سارہ  مملکت متحدہ ایورینز انوئیٹڈ کی بانی
محبوبہ سراج  افغانستان خواتین اور بچوں کے حقوق کی کارکن۔ بانی، افغان خواتین کا نیٹ ورک
آئن سو مئی  میانمار جمہوریت کے حامی کارکن
پائپر سٹیج نیلسن  ریاستہائے متحدہ خواتین کے حقوق کی کارکن اور دی سیف الائنس میں عوامی حکمت عملی آفیسر
سسٹر این روز نو تاونگ[14]  میانمار کیتھولک راہبہ
ایما تھیوفیلس  نمیبیا سیاست دان
بینفشہ یعقوبی  افغانستان معذور حقوق کی وکیل
زالہ زازئی  افغانستان پولیس خاتون

سائنس اور صحت ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
مونیکا ارایا  کوسٹاریکا اخراج سے پاک نقل و حمل کی وکیل
زوہل اتمر  افغانستان کاروباری شخصیت اور گل مرسل ری سائیکلنگ کی بانی
جوس بوائز  مملکت متحدہ آرکیٹکٹ
فائزہ درخانی  افغانستان ماہر ماحولیات اور خواتین کے حقوق کی وکیل
ازمینہ دھروڈیا  کینیڈا آن لائن ویب گاہ (بومبل) پر سیفٹی پالیسی لیڈ
جمیلہ گورڈن  صومالیہ چیف ایگزیکٹو اور لوماچین کی بانی
لیلیٰ حیدری  پاکستان خواتین کے حقوق کی وکیل اور مدر کیمپ، منشیات کی بحالی کے مرکز کی بانی
زرلشت حلیم زئی  افغانستان ریفیوجی ٹراما انیشی ایٹو کے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو
نسرین حسینی  افغانستان ویٹرنرین ڈاکٹر
آمنہ کریمیان  افغانستان فلکیات دان
میا کرشنا پرتیوی  انڈونیشیا ماہر ماحولیات اور ایکو ایکٹوسٹ
ہیڈی لارسن  ریاستہائے متحدہ ماہر بشریات اور ویکسین کے اعتماد پروجیکٹ کے ڈائریکٹر۔ ایڈنبرا میڈل کی وصول کنندہ
سیودزم ارنسٹائن لیکیکی  کیمرون موسمیاتی کارکن
*ماہرہ  افغانستان میڈیکل ڈاکٹر
مولو میسفین  ایتھوپیا نرس
محدث مرزائی  افغانستان پائلٹ
تلالینگ موفوکینگ  جنوبی افریقا عالمی صحت تک رسائی کی وکیل اور صحت کے حق پر اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ
نتالیہ پاسٹرنک تاشنر  برازیل مائکروبائیولوجسٹ اور سائنس مصنفہ
رخسانہ  افغانستان سرجن
سارہ واحدی  افغانستان احتساب کی چیف ایگزیکٹو
روشنک وردک  افغانستان ماہر امراض نسواں اور سابق ممبر پارلیمنٹ
یوما یوما  ترکمانستان نفسیاتی علاج کی ماہر اور ایل جی بی ٹی ایکٹوسٹ

انعام یافتہ ترمیم

2020ء ترمیم

2020ء کی فہرست کو "مختلف" قرار دیا گیا تھا۔ اس سے پہلے اس فہرست کا اعلان 24 نومبر 2020ء کو ہونا تھا ، لیکن اس فہرست کو ایک دن پہلے ہی جاری کر دیا گیا تھا۔

علم ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
رینا اختر  بنگلادیش بنگلہ دیشی سیکس ورکر کے لیے انسان دوست
سارہ بنت یوسف العمری  متحدہ عرب امارات متحدہ عرب امارات کی خلائی ایجنسی کی چیئر،
ایڈرینا البینی  اطالیہ پیتھالوجسٹ اور تجربہ کار فیسنگ کھلاڑی
نسرین علوان  عراق

 مملکت متحدہ

صحت عامہ کے ذریعے خواتین کی صحت اور بہبود
الزبتھ اینیونو  مملکت متحدہ ہلال کی سی شکل کے خلیے کی بیماری اور تھیلیسیمیا کی ماہر نرس
ڈیانا بیرن، بیرونس بیرن  مملکت متحدہ وزیر برائے سول سوسائٹی اور سیف لائیوز کی بانی، ایک قومی خیراتی ادارہ
جو گھریلو زیادتی کے خاتمے کے لیے وقف ہے۔
میکنلی بٹسن  آسٹریلیا موجد
فینگ فینگ  چین لکھاری
سومیا فاروقی  افغانستان روبوٹکس کی ٹیم لیڈر
لارین گارڈنر  ریاستہائے متحدہ وبائی امراض کی ماہر
ایمان غالب الحملی  یمن خواتین کے زیر انتظام مائیکرو گرڈ کی مینیجر
سارہ گلبرٹ  مملکت متحدہ سائنس دان جس نے کووڈ-19 ویکسین میں سے ایک تیار کیا۔
ریبیکا گیومی  تنزانیہ وکیل اور لڑکیوں کے حقوق کی تنظیم مسیچنا انیشی ایٹو کی بانی
جمائمہ کاریوکی  کینیا ڈاکٹر اور فری وہیلز فار لائف ایمبولینس سروس کی خالق
صفا کماری  سوریہ وائرولوجسٹ کی ماہر
اشتر لاکھانی  جنوبی افریقا حقوق نسواں کی کارکن
لوسی موناگھن  مملکت متحدہ جنسی تشدد کے خلاف مہم چلانے والی
ڈوسی نامویزی این ابامبا جمہوری جمہوریہ کانگو کا پرچم DRC سماجی کاروباری، صحافی اور کارکن
ایتھلڈریڈا نکیمولی-ایمپونگو  یوگنڈا دماغی صحت پروگرام ڈویلپر
ورنیٹا ایم نی موبرلی  ریاستہائے متحدہ ایک ماحولیاتی کارکن
ثانیہ نشتر[15]  پاکستان عالمی صحت کی رہنما
لورنا پرینڈرگاسٹ  آسٹریلیا ڈیمنشیا کی محقق
سوسانہ رافالی  وینیزویلا غذائیت کے شکار افراد کو غذائیت فراہم کرنا
سپنا روکا ماگر[16]  نیپال کریمیٹوریم ٹیکنیشن
پردیس سبیتی  ایران کمپیوٹیشنل جینیاتی ماہر
فیبفی سیٹیاوتی  انڈونیشیا Untukteman.id کی بانی اور کارکن
روتھ شیڈی  پیرو ماہر آثار قدیمہ
کیتھرین ڈی سلیوان  ریاستہائے متحدہ سائنس دان اور خلاباز
ریما سلطان ریمو  بنگلادیش روہنگیا پناہ گزینوں کے ساتھ کام کرنے والی استاد اور انسانی ہمدردی کی کارکن
اناستاسیا وولکووا  یوکرین زرعی اختراع کرنے والی اور فلورسیٹ کی بانی
سیوکسی وائلز[17]  مملکت متحدہ سائنس دان اور صحت عامہ کی رابطہ کار
یی-سن لیو  سنگاپور ڈاکٹر اور ریسرچ لیڈر

قیادت ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
لوزا ابیرا  ایتھوپیا ایسوسی ایشن فٹ بالر
کرسٹینا ایڈن  نیدرلینڈز فوڈ سسٹم کی ناانصافیوں کے خلاف مہم چلانے والی (مفت اسکول کا کھانا) کا نظام بنانے والی
یوون اکی-ساویر  سیرالیون فری ٹاؤن کی میئر
اوبہ علی  صومالی لینڈ عورتوں کی اعضاء کے خلاف وکالت کرنے والی
نادین اشرف  مصر جنسی ہراسانی کے خلاف وکیل
بلقیس دادی  بھارت احتجاجی رہنما
ایولینا کیبریرا  ارجنٹائن فٹ بال کوچ اور منیجر.
کیرولینا کاسترو  ارجنٹائن صنفی مساوات کے لیے وکیل
اگنیس چو  ہانگ کانگ جمہوریت کی حامی کارکن
ناؤمی ڈکسن  مملکت متحدہ گھریلو تشدد کا شکار یہودی خواتین اور بچوں کی وکیل
الواڈ ایلمان  صومالیہ امن کارکن
جیونگ یون-کیونگ  جنوبی کوریا کوریا بیماری کنٹرول اور روک تھام کی ایجنسی سے وابستہ کمشنر جنھوں نے کووڈ-19 رد عمل کی قیادت کی۔
میگی جبران  مصر قبطی راہبہ اور بچوں کی بہبود کی وکیل
ڈیٹا ہیڈمین  جمیکا ڈارٹس چیمپئن
مناسی گریچندرا جوشی  بھارت پیرا بیڈمنٹن چیمپئن
سالسابلا خیرالنساء  انڈونیشیا ماحولیاتی مہم چلانے والی اور اسکول ہڑتال برائے موسمیاتی کی رہنما
کلاڈیا لوپیز  کولمبیا بوگوٹا کی میئر
سنا مارین  فن لینڈ وزیر اعظم فن لینڈ
ونیسا ناکاٹے  یوگنڈا موسمیاتی کارکن
نیمنٹے نینکومو  ایکواڈور حورانی کارکن
فیلس اومیڈو  کینیا ماحولیاتی کارکن۔ گولڈمین ماحولیاتی انعام کی فاتح
ردھیما پانڈے  بھارت موسمیاتی کارکن
اوکسانا پشکینا  روس سیاست دان اور ریاست ڈوما کی رکن
پانوسیا سیتجیراواٹناکل  تھائی لینڈ طالب علم کارکن
نسرین ستودہ  ایران وکیل اور انسانی حقوق کی کارکن
سویٹلانا ہیورہیونا تسخانوسکایا  بیلاروس بیلاروس کی جلاوطن سیاست دان
عروسی اونڈا  میکسیکو عورت کے قتل کے خلاف مہم چلانے والی
عائشہ یسوفو[18]  نائجیریا کارکن، نائجیریا میں طالبات اغوا کا سانحہ کی مہم کی شریک کنوینر
گلناز زوزبیوا  کرغیزستان معذور کارکن

تخلیقی صلاحیت ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
ہودہ ابوز[19]  مراکش ریپر، خواتین کے حقوق اور صنفی مساوات کی وکیل
واد الکاتب  سوریہ کارکن، صحافی اور فلم ساز
ٹسیٹسی ڈنگاریمبگا  زمبابوے ناول نگار اور فلمساز
کیرن ڈولوا  ناروے No Isolation کی چیف ایگزیکٹو اور شریک بانی
جین فونڈا  ریاستہائے متحدہ اداکار اور سماجی کارکن
کرن گاندھی  ریاستہائے متحدہ گلوکار، موسیقار اور صنفی آزادی کے کارکن
میہو امادا  جاپان ماسٹر ساکے شراب بنانے والی
اسایوانی بھارت کا پرچم بھارت گلوکار اور سیاسی مہم چلانے والی
نادین کادن  فرانس بچوں کی مصنفہ اور مصور
مولینگا کپویپوی  زیمبیا آرٹسٹ اور زامبیا خواتین میوزیم کی شریک بانی
جیکی کے  مملکت متحدہ ڈراما نگار، ناول نگار اور سکاٹ لینڈ کی قومی شاعر
ماہرہ خان[15]  پاکستان اداکار اور کارکن اور یو این ایچ سی آر کی خیر سگالی سفیر
انجلیکی کڈجو  بینن موسیقار اور یونیسیف کی سفیر
چو کم ڈیوک  ویت نام آرکیٹیکٹ اور بچوں کی بہبود کی کارکن
بولیلوا مکوتوکانا[20]  جنوبی افریقا گلوکار نغمہ نگار
نندار  میانمار حقوق نسواں کی کارکن
اینا ٹیجوکس  فرانس چلی کا ہپ ہاپ مظاہرین
یولیا ٹشویتکووا  روس کارکن، سیاسی قیدی
کوٹچاکورن ووراکھوم  تھائی لینڈ زمین کی تزئین کی معمار
ایلن ولیمز  مملکت متحدہ معذوری کے حقوق کی کارکن
مشیل یؤ  ملائیشیا اداکار اور اقوام متحدہ کے خیر سگالی سفیر

شناخت ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
معسیر عبد الاحد (عرف ہینڈن)  چین اویغور مصنف اور زبان کی کارکن
ایریکا بیکر  جرمنی سافٹ ویئر انجینئر
سنڈی بشپ  تھائی لینڈ اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر اور ماڈل
وینڈی کیشپال  ایل سیلواڈور معذور افراد کے حقوق کی وکیل
پیٹریس کلرز  ریاستہائے متحدہ انسانی حقوق کی کارکن۔
بلیک لائفز میٹر گلوبل نیٹ ورک فاؤنڈیشن کی شریک بانی
اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر
شنی ڈھنڈا  مملکت متحدہ معذور کارکن
ایلن فلن  جمہوریہ آئرلینڈ سینیٹر اور سماجی کارکن
ایلیسیا گارزا  ریاستہائے متحدہ انسانی حقوق کے کارکن
اور بلیک لائفز میٹر گلوبل نیٹ ورک فاؤنڈیشن کی
شریک تخلیق کار
یوائیڈو ایکپی-ایٹیم[18] نائجیریا کا پرچم نائیجیریا ایل جی بی ٹی کی فلم ڈائریکٹر اور کارکن
گولسم کاو  ترکیہ ڈاکٹر،
ایکٹوسٹ، We Will Stop Femicide کی شریک بانی
جوسینا زیڈ ماچل  موزمبیق انسانی حقوق کی کارکن
حیات میرشاد  لبنان حقوق نسواں کی کارکن،
صحافی، Fe-Male اجتماعی کی شریک بانی
لیلے عثمانی  افغانستان خواتین کے حقوق کی کارکن
اور #WhereIsMyName مہم کی بانی
سیبل ریسی  برازیل استاد، نسلی مساوات کی کارکن
22 - Lea T-001 (17107157436) (cropped).jpg لئا تی  برازیل ٹرانس جینڈر حقوق کی وکیل اور ماڈل
ایو ٹومیٹی  ریاستہائے متحدہ انسانی حقوق کے کارکن۔
بلیک لائفز میٹر گلوبل نیٹ ورک فاؤنڈیشن کی شریک بانی
ایلس وونگ  ریاستہائے متحدہ معذوری کے حقوق کی کارکن۔
معذوری کی نمائش کا پروجیکٹ کی بانی

2019ء ترمیم

2019ء کی فہرست کا اعلان 16 اکتوبر 2019ء کو کیا گیا تھا۔ [21]

زمین ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
جوڈتھ باکیریا  یوگنڈا نامیاتی کسان اور خواتین کے حقوق کی کارکن
ایلا ڈیش  مملکت متحدہ ماہر ماحولیات اور پلاسٹک مخالف مہم چلانے والی
کترینہ جانسٹن-زیمرمین  ریاستہائے متحدہ انسانیات کی ماہر اور دی ویمن لیڈ سٹیز انیشیٹو کی شریک بانی
گڈا کڈوڈا  سوڈان سوڈانی نالج سوسائٹی کے بانی اور کمیونٹی انجینئرز کی ٹرینر
جیمی مارگولن  ریاستہائے متحدہ موسمیاتی تبدیلی کے کارکن اور زیرو آور تحریک کی شریک بانی
فرانسیا مارکیز  کولمبیا افرو کولمبیا کی ماہر ماحولیات اور 10 روزہ 350 میل خواتین کے مارچ کی رہنما۔ گولڈمین ماحولیاتی انعام کی فاتح
ٹرنگ نگوین  ویت نام وائلڈ لائف کنزرویشنسٹ اور وائلڈ ایکٹ کی بانی
آٹومن پیلٹیئر  کینیڈا صاف پانی کی وکیل
سویٹینیا پشپا لیستاری  انڈونیشیا ڈائیورز کلین ایکشن فاؤنڈیشن کی بانی اور اینٹی اسٹرا مہم چلانے والی
چارلین رین  چین صاف پانی کی وکیل، MyH2O کے خالق
نجات اے سلیبہ  لبنان فضائی آلودگی کے محقق اور کیمسٹری کی پروفیسر
وندانا شیوا  بھارت ماحولیاتی رہنما اور متبادل نوبل امن انعام کی فاتح
گریٹا تھونبرگ  سویڈن موسمیاتی تبدیلی کی کارکن
مارلین وارنگ  نیوزی لینڈ ماہر معاشیات اور ماحولیاتی کارکن

علم ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
میمی آنگ  ریاستہائے متحدہ پروجیکٹ مینیجر اور انجینئر ناسا
رایا بدشاہری  ایران معلم اور Awecademy کی بانی
کیٹی بومن  ریاستہائے متحدہ بلیک ہول کی پہلی تصویر پر کارروائی کی گئی۔
لیزا کیمپو-اینجلسٹین  ریاستہائے متحدہ بایو ایتھکس اور زرخیزی اور مانع حمل محقق
رانا ال کالیؤبی  مصر موثر کمپیوٹنگ کی علمبردار ایفیکٹیو کی بانی
ایمی کارلے  ریاستہائے متحدہ بائیوآرٹسٹ اور تھری ڈی ڈیزائنر
فی-فی لی  ریاستہائے متحدہ مصنوعی ذہانت کا علمبردار جو خواتین اور اقلیتوں کو اے آئی بنانے کی ترغیب دینے والی۔
جولی مکانی  تنزانیہ سیکل سیل کی بیماری کی معالج
سارہ مارٹنز ڈا سلوا  مملکت متحدہ کنسلٹنٹ ، ماہی امراض کی ماہر، پرسوتی ماہر اور زرخیزی کی محقق
سشمیتا موہنتی  بھارت خلائی جہاز ڈیزائنر، کاروباری اور پرجوش آب و ہوا کے ایکشن کی وکیل
بینیڈیکٹ منڈیل  جمہوری جمہوریہ کانگو تازہ کھانے کے کاروباری اور سرپرائز ٹراپیکل کی بانی
زہرہ سیئرز  ترکیہ بایو فزیکسٹ اور سیسم پروجیکٹ کی کرسی
حیفا صدری  تونس کاروباری اور اقوام متحدہ کی صنفی مساوات کی مہم چلانے والی
نور شاکر  سوریہ مصنوعی ذہانت اختراع کرنے والی
بونیتا شرما[22]  نیپال دی سوشل چینج میکرز اینڈ انوویٹرز کی بانی
ویرونیک تھووینٹ  چلی زیرو مدرز ڈائی پہل کی رہنما
پاؤلا ویلاریال  میکسیکو کمپیوٹر پروگرامر جس نے انصاف کے لیے ڈیٹا تیار کیا۔
ایمی ویب  ریاستہائے متحدہ مستقبل دان

قیادت ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
العنود الشارخ  کویت خواتین کے حقوق کی کارکن۔ نیشنل آرڈر آف میرٹ (فرانس) کی فاتح
تباتا امرال  برازیل تعلیم، خواتین کے حقوق، سیاسی اختراعات اور پائیدار مستقبل کے لیے کام کرنے والی سیاست دان
دھمانندا بھکھیونی  تھائی لینڈ پہلی خاتون تھائی بدھ راہبہ (بھکشونی) اور سونگ دھام کلیانی خانقاہ سے وابستہ
میبل بیانکو  ارجنٹائن فیمینسٹ میڈیکل ڈاکٹر اور حقوق نسواں کی کارکن اور صدر فاؤنڈیشن فار اسٹڈیز اینڈ ریسرچ آن وومن
ماریہ فرنینڈا ایسپینوسا  ایکواڈور اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی چوتھی خاتون صدر
سسٹر جیرارڈ فرنینڈیز  سنگاپور رومن کیتھولک راہبہ اور موت کی قطار کے مشیر
ظریفہ غفاری  افغانستان افغانستان کی پہلی خاتون میئرز میں سے ایک؛ صاف شہر کے وکیل
جلیلہ حیدر  پاکستان انسانی حقوق کی وکیل اور خواتین کے حقوق کی وکیل
اسماء جیمز  سیرالیون صحافی اور حقوق نسواں کی کارکن
احلام خدر  سوڈان انسانی حقوق کے احتجاجی رہنما
عیسیتا لام  موریتانیہ مائیکرو فائنانس کی ماہر اور خواتین کے حقوق کی وکیل
سو جنگ لی  جنوبی کوریا فارنزک ماہر نفسیات اور انسداد اسٹیکنگ بل کی وکیل
جینا مارٹن  مملکت متحدہ انگلینڈ اور ویلز میں اپ اسکرٹنگ کو غیر قانونی بنانے کا مہم چلانے والی
نگوین تھی وین  ویت نام ول ٹو لائیو سینٹر کے شریک بانی
الیگزینڈریا اوکاسیو-کورٹیز  ریاستہائے متحدہ کانگریس کی سب سے کم عمر منتخب خاتون
اونجلی رؤف  مملکت متحدہ مصنف اور میکنگ ہرسٹوری کی بانی
ماریہ ریسا  فلپائن صحافی اور ریپلر کے بانی، جعلی خبروں کو بے نقاب کرنے والی ویب گاہ
لیوبوف سوبول  روس وکیل اور انسداد بدعنوانی مہم کی کارکن
سماح سوبی  یمن ایسے خاندانوں کی حمایت کرنے والی وکیل جن کے بچے 'غائب' ہو چکے ہیں

تخلیقی صلاحیت ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
پریشئس ایڈمز  ریاستہائے متحدہ بیلے رقاصہ
منال الدویان  سعودی عرب سعودی فوٹوگرافر اور آرٹسٹ
مروہ الصبونی  سوریہ آرکیٹیکٹ جو آرکیٹیکچرل خبروں کے لیے صرف عربی ویب گاہ چلاتی ہے۔ پرنس کلاز فنڈ کی فاتح
یالیٹزا اپاریسیو  میکسیکو اداکارہ اور انسانی حقوق کی کارکن
دائنا ایش  لبنان شاعر اور ثقافتی کارکن
آیاہ بدیر  لبنان
 کینیڈا
لٹل بٹس کے بانی اور سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کی وکیل
اسکارلیٹ کرٹس  مملکت متحدہ دی پنک پروٹسٹ کے شریک بانی
لوچیتا ہرٹاڈو  وینیزویلا آرٹسٹ اور ماحولیاتی وکیل
ارانیا جوہر  بھارت بیٹ شاعر جو صنفی مساوات، ذہنی صحت اور جسمانی مثبتیت کے بارے میں لکھتی ہے۔
ایریکا لسٹ  سویڈن شہوانی، شہوت انگیز فلم ڈائریکٹر، اسکرین رائٹر اور پروڈیوسر
لارین ماہون  مملکت متحدہ کینسر سے بچ جانے والا اور پوڈ کاسٹر
لیزا مینڈی میکر  نیدرلینڈز پروٹو ٹائپ مصنوعی رحم کی ڈیزائنر
راجہ میزیان  الجزائر سماجی ناانصافی، مبینہ بدعنوانی اور عدم مساوات کے بارے میں حکومت مخالف گانے
اشچاریہ پیریس  سری لنکا نابینا فیشن ڈیزائنر اور موٹیویشنل اسپیکر
ڈینٹ پیلگ  اسرائیل 3D پرنٹ شدہ لباس کی فیشن ڈیزائنر
کالستا سی  سینیگال ٹیلی ویژن سیریز کی اسکرین رائٹر ایک شادی شدہ آدمی کی مالکن
ایڈا ویٹالے  یوراگوئے شاعرہ اور زندگی بھر کی تحریری کامیابی کے لیے سروانتیس ادبی انعام جیتنے والی پانچویں خاتون

کھیل ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
جیسمین اختر  بنگلادیش
 مملکت متحدہ
روہنگیا مہاجر اور کرکٹ کھلاڑی
کیمیا علیزادہ  ایران پہلی ایرانی خاتون اولمپک میڈلسٹ
دینا ایشر-سمتھ  مملکت متحدہ برطانوی تاریخ کی تیز ترین خاتون
سلوا عید ناصر  نائجیریا
 بحرین
400 میٹر عالمی چیمپئن رنر
بیتھانی فرتھ  مملکت متحدہ پیرا اولمپک چیمپئن تیراک
شیلی-این فریزر-پریس  جمیکا 100 میٹر ورلڈ سپرنٹ چیمپئن
تائلا ہیرس  آسٹریلیا آسٹریلی فٹ بال ر اور باکسر
ہوانگ وینسی  چین پیشہ ور باکسر
فیونا کولبنجر  جرمنی بین البراعظمی ریس جیتنے والی پہلی خاتون سائیکلسٹ
ہیوری کون  جاپان سومو پہلوان
فریدہ عثمان  مصر مصر میں تیراکی کا تمغا جیتنے والی پہلی خاتون
میگن ریپینو  ریاستہائے متحدہ فیفا ویمنز ورلڈ کپ فاتح اور فٹ بال (ساکر) میں برابری کی حامی
جواہر روبل  صومالیہ
 مملکت متحدہ
برطانیہ کی پہلی مسلمان، سیاہ فام، خاتون، حجاب پہننے والی ریفری

شناخت ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
پروینہ آہنگر  بھارت انسانی حقوق کے کارکن
پیرا آئیلو  اطالیہ مخالف مافیا سیاست دان
ردا التبلی  لیبیا امن مہم چلانے والی
نشا ایوب  ملائیشیا ٹرانس جینڈر کارکن
سیناڈ برک  جمہوریہ آئرلینڈ معذور کارکن
شاران دھالیوال  مملکت متحدہ نوجوان جنوب ایشیائی باشندوں کے لیے ذہنی اور جنسی صحت اور LGBTQ حقوق کے لیے مصنف اور وکیل
لوسنڈا ایونز  جنوبی افریقا خواتین کے حقوق کی کارکن اور فلیسا ابافازی بیتھو (ہیل ہماری خواتین) کی بانی
اول فشر[23]  آئس لینڈ ٹرانس جینڈر کارکن، صحافی اور مصنف
ہولی ڈینیئلز  ریاستہائے متحدہ جنسی اسمگلنگ سے بچ جانے والی
یومی اشیکاوا  جاپان صنفی امتیاز کے خلاف مہم چلانے والے اور کوٹو تحریک کی بانی
سبھ لکشمی نندی  بھارت صنفی مساوات کے محقق اور مہم چلانے والی
نیتاشا نوئل  بھارت جسمانی مثبتیت کو متاثر کرنے والی اور یوگنی
جمیلا ربیرو  برازیل مصنفہ اور افریقی برازیلی خواتین کے حقوق کی وکیل
نانجیرا سمبولی  کینیا ورلڈ وائیڈ ویب فاؤنڈیشن ڈیجیٹل مساوات کی ماہر
پرگتی سنگھ  بھارت غیر جنس پرست لوگوں کے لیے ایک آن لائن کمیونٹی، Indian Aces چلانے والی ڈاکٹر
بیلا تھورن  ریاستہائے متحدہ اداکارہ اور ہدایت کار
پیورٹی واکو  یوگنڈا خواتین کو بااختیار بنانے والی لائف کوچ
سارہ ویسلن  فن لینڈ اسکولٹ سمیع صحافی جس نے سامی زبان کی تعلیم کے لیے حکومتی فنڈنگ کے لیے لابنگ کی
جینا زورلو  ریاستہائے متحدہ مذہب کے شماریات کی ماہر

2018ء ترمیم

2018ء کی فہرست کا اعلان نومبر 2018ء میں کیا گیا تھا۔ اس فہرست میں 27 ویں آسٹریلیائی وزیر اعظم جولیا گیلارڈ ، نیویارک اسٹاک ایکسچینج چلانے والی اسٹیسی کننگھم اور شاپرک شجری زادے شامل تھے [24] جنھوں نے ایرانی قانون کو چیلنج کیا، شامل تھیں۔

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل
ابیسوئے اجے اکین فولارین[25]  نائجیریا سماجی اثر کاروباری
الشرع الشیفی بحرین کا پرچم بحرین غیر منافع بخش لیڈز مجل (تنظیم)
سویٹلانا الیکسیفا  روس ماڈل اور جلنے سے بچ جانے والی
لیزٹ الفونسو  کیوبا ہدایت کار اور کوریوگرافر، کیوبا
علی نیمو  مملکت متحدہ
صومالی لینڈ کا پرچم صومالی لینڈ
Wrier اور FGM کی کارکن
ازابیل ایلینڈے  پیرو مصنف
بوشرہ المطواکل  یمن آرٹسٹ، فوٹوگرافر اور کارکن
الینا انیسیمووا  کرغیزستان کرغیز گرلز اسپیس اسکول میں طالب علم پروگرامر
فرانسس آرنلڈ  ریاستہائے متحدہ نوبل انعام یافتہ کیمیکل انجینئر
اوما دیوی بادی  نیپال بدی تحریک کے رہنما اور نیپال میں صوبائی اسمبلی کی رکن
جوڈتھ بالکازار  مملکت متحدہ فیشن ڈیزائنر اور Giggle Nickers کے شریک بانی (پیشاب کی بے قابو خواتین کے لیے زیر جامہ)
آرلیٹ کنٹریرس  پیرو وکیل جو گھریلو تشدد کے خلاف کام کرتی ہے
لیلا بیلیلووا  ازبکستان اکیڈمک اور ماہر ماحولیات، ازبکستان کے پرندوں کی زندگی اور پہاڑی ماحولیاتی نظام کی حفاظت کے لیے کوشاں
انالیا بورٹز  ارجنٹائن ڈاکٹر، ربی اور حیاتیاتی ماہر زرخیزی کے مسائل سے دوچار خواتین کا علاج
فییلوفانی بروون  سامووا روایتی پولینیشین نیویگیٹر اور اہل یوٹ ماسٹر
رانین بخاری  سعودی عرب کیوریٹر، گیلری مینیجر اور بزنس ڈویلپر
جوئے بوولامونی  کینیڈا آرٹیفیشل انٹیلی جنس آرٹسٹ اور محقق
باربرا برٹن  مملکت متحدہ براس کے پیچھے کی بانی اور سی ای او، ایک خیراتی ادارہ جو خواتین کو جیل چھوڑنے والوں کی مدد کرتا ہے۔
تمارا چیرمنووا  روس مصنفہ اور دماغی فالج کے ساتھ زندگی گزارنے والی
چیلسی کلنٹن  ریاستہائے متحدہ مصنفہ اور منتظم، کلنٹن فاؤنڈیشن کے نائب صدر
سٹیسی کننگھم  ریاستہائے متحدہ صدر نیویارک اسٹاک ایکسچینج
جینی ڈیوڈسن  ریاستہائے متحدہ اسٹینڈ اپ پلیسر کے سی ای او
آشا ڈی ووس  سری لنکا بحری حیاتیات
گیبریلا ڈی لاسیو  برازیل سوپرانو اور ڈون (ویمن ان میوزک) کی بانی
زیومارا ڈیاز  نکاراگوا کاروباری، ریستوراں کا مالک اور خیراتی بانی
نوما ڈومزوینی  مملکت متحدہ
 سوازی لینڈ
اداکارہ
چیڈرا ایگرو[25]  مملکت متحدہ "سلم فلاور" بلاگر
شروک الاتار  مصر الیکٹرانک ڈیزائن انجینئر
نکول ایونز  مملکت متحدہ آن لائن خوردہ فروخت ان خواتین کی سہولت کار اور حامی جو ابتدائی رجونورتی کا سامنا کر رہی ہیں
ردا عزالدین  مصر مفت غوطہ خور
مترا فرزاندہ  ایران فنکار جسمانی معذوری کے شکار لوگوں کی وکالت کرتے ہیں۔
ممیتو گاشے  ایتھوپیا سینئر نرس معاون اور فسٹولا سرجن
مینا گیان  بھارت کاروبار کا مالک اور سڑک بنانے والی
گلوریا تانگ تسز کی  چین
 ہانگ کانگ
گلوکار نغمہ نگار
فابیولا گیانوٹی  اطالیہ پارٹیکل فزیکسٹ اور ڈائریکٹر جنرل سرن
جولیا گیلارڈ  آسٹریلیا 27ویں وزیر اعظم آسٹریلیا
ایلینا گورولووا  چیک جمہوریہ خدمت خلق، جبری نس بندی کے خلاف مہم
رینڈی گریفن  ریاستہائے متحدہ اولمپک آئس ہاکی کھلاڑی اور ڈیٹا سائنس، آئس ہاکی میں خواتین کے لیے مساوی تنخواہ کے حامی
جینٹ ہاربک  کینیڈا پرہیزگار سروگیٹ
جیسکا ہیس  ریاستہائے متحدہ الٰہیات استاد اور مقدس کنواری
تھانڈو ہوپا  جنوبی افریقا ماڈل، وکیل اور تنوع اور شمولیت کی وکیل
ہندو عمرو ابراہیم  چاڈ ماہر ماحولیات اور مقامی لوگوں اور خواتین کی وکیل
ریحان جمالووا  آذربائیجان کاروباری، Raineergy کے بانی اور CEO، کمپنی جو بارش کے پانی سے توانائی جمع کرتی ہے۔
جمیلہ جمیل  مملکت متحدہ برطانوی اداکار جنھوں نے بنیاد رکھی @i-weigh
لز جانسن  مملکت متحدہ پیرا اولمپین گولڈ میڈل تیراک اور کاروباری، ایک بھرتی ایجنسی کے ساتھ جس کا مقصد معذوری کے روزگار کے فرق کو ختم کرنا ہے۔
لاؤ کھانگ  لاؤس رگبی کھلاڑی اور کوچ
جوئے میڈ کنگ  فلپائن ماڈل اور ٹیلی ویژن پیش کنندہ
کرشنا کوہلی[26]  پاکستان خواتین کے حقوق کی علمبردار ایوان بالا پاکستان کے لیے منتخب
میری لیگویرے  فرانس سول انجینئر اور آرکیٹیکچر کی طالبہ، جس نے پلیٹ فارم تیار کیا ہے جہاں خواتین سڑکوں پر ہراساں کیے جانے کی کہانیاں شیئر کر سکتی ہیں۔
ویسنا چی لیتھ  کمبوڈیا وکیل، کمبوڈیا میں قانون کی تعلیم حاصل کرنے والی پہلی خاتون
انا گریسیلا ساگاسٹوم لوپیز  ایل سیلواڈور خواتین اور عورت کا قتل خصوصی استغاثہ
ماریہ کورینا ماچاڈو  وینیزویلا سیاسی رہنما جس نے وینزویلا میں جمہوری عمل کے تحفظ کے لیے مہم چلائی ہے۔
نانیا مہوتا  نیوزی لینڈ ماوری چہرے کا ٹیٹو پہننے والی پہلی خاتون پارلیمنٹرین
سکدیہ معروف  انڈونیشیا انڈونیشیا کی پہلی مسلم خاتون اسٹینڈ اپ کامیڈین
نجین مصطفی  سوریہ شامی پناہ گزین، کارکن اور معذور پناہ گزینوں کی جانب سے ایک مہم چلانے والی
لیزا میک گی  مملکت متحدہ شمالی آئرش ڈراما نگار اور ڈیری گرلز کے مصنف اور تخلیق کار
کرسٹی میک گوریل  مملکت متحدہ 4Louis کی چیریٹی کوآرڈینیٹر، مردہ پیدا ہونے والے بچوں کے سوگوار والدین کے لیے میموری بکس فراہم کر رہے ہیں
بیکی میکن  مملکت متحدہ ہماری زندگیوں کی تشکیل کے جنرل مینیجر، معذور افراد کے لیے وکیل
روتھ میڈوفیا  گھانا خواتین ویلڈر تعمیراتی صنعت میں نوجوان خواتین کے لیے رول ماڈل کے طور پر کام کر رہی ہیں۔
لاریسا میخلٹسوا  یوکرین ایکارڈین میوزک ٹیچر جو 63 سال کی عمر میں ماڈل بن گیا۔
آمنہ جے محمد[25]  نائجیریا نائب سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ, اقوام متحدہ
یانار محمد  عراق صدر ،عراق میں خواتین کی آزادی کی تنظیم (OWFI)
جوسلین ایسٹیفنیا ویلاسکوز مورالس  گواتیمالا طالب علم اور این جی او کوآرڈینیٹر، جبری شادی کو ختم کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔
رابن مورگن  ریاستہائے متحدہ مصنف اور کارکن، دی سسٹر ہڈ کی بانی گلوبل انسٹی ٹیوٹ اور خواتین کا میڈیا سینٹر ہے۔
دیما نشاوی  سوریہ مصور، مسخرہ اور بصری کہانی سنانے والا، جو شام کی کہانیوں کو اکٹھا اور عکاسی کرتی ہے۔
ہیلینا نڈیوم  نمیبیا ماہر امراض چشم جس نے 35,000 نمیبیوں کی بینائی بحال کرنے کی سرجری مفت کی ہے
کیلی او ڈوائر  آسٹریلیا وزیر برائے روزگار اور کام کی جگہ کے تعلقات اور وزیر برائے خواتین (آسٹریلیا)
یوکی اوکوڈا  جاپان ماہر فلکیات، ایک نیا ستارہ دریافت کرنے والی پہلا شخص جو نظام شمسی کی ابتدا پر روشنی ڈال سکتا ہے۔
اولیوٹیٹ اوٹیل  کیمرون تاریخ کے پروفیسر باتھ سپا یونیورسٹی، انگلینڈ
کلاڈیا شین بوم  میکسیکو میکسیکو سٹی کی میئر اور نوبل امن انعام یافتہ ماہر طبیعیات
پارک سو-یون  جنوبی کوریا جنسی جرائم کے خلاف ڈیجیٹل مہم چلانے والی
اوفیلیا پاسٹرانا  کولمبیا کامیڈین اور میڈیا کی شخصیت
وجی پالیتھوڈی  بھارت کارکن جس نے کیرلا میں پینکوتم خواتین کی یونین کی بنیاد رکھی۔
بریگیٹ پیرینی  گھانا دستاویزی فلم کے پروڈیوسر اور سابق ٹروکوسی
وکی فیلان  جمہوریہ آئرلینڈ آئرش سروائیکل چیک اسکریننگ اسکینڈل کو بے نقاب کیا۔
رہبئی سوما پوپیرے  بھارت کسان اور سیڈ بینک، انڈیا کے بانی دیسی بیج اکٹھا کر رہے ہیں۔
ویلنٹینا کوئنٹرو  وینیزویلا ٹیلی ویژن پروگراموں کے ذریعے سیاحت اور ماحولیات کو فروغ دینے والی صحافی
سیم راس  مملکت متحدہ کیٹرنگ اسسٹنٹ اور ڈاون سنڈروم والے لوگوں کی وکیل
فاطمہ سمورا  سینیگال فیفا کی سیکرٹری جنرل
جولیٹ سارجنٹ  تنزانیہ باغ ڈیزائنر
سیما سرکار  بنگلادیش 18 سالہ معذور بچے کی کل وقتی ماں
شاپارک شجری زادہ  ایران جبری حجاب کے خلاف سرگرم کارکن، اب جلاوطن ہیں۔
ہیون شیفرڈ  ویت نام خودکش بم سے بچ جانے والی اور پیرا اولمپک پرامید
نینی شوشیدہ بنتی شمس الدین  ملائیشیا خاتون جج
حیات سندی  سعودی عرب حیاتیاتی ٹیکنالوجی, یونیسکو کے خیر سگالی سفیر سائنس کے لیے اور i2 انسٹی ٹیوٹ برائے تخیل اور آسانی کی بانی
جیکولین سٹراب  جرمنی الٰہیات, صحافی اور مصنف جو کیتھولک پادری بننے کے خواہاں ہیں۔
ڈونا سٹرک لینڈ  کینیڈا فزکس کے پروفیسر، واٹر لو یونیورسٹی، کینیڈا اور نوبل انعام برائے طبیعیات، 2018ء کی فاتح
کانپا سورن سوریاسانگ پیٹچ  تھائی لینڈ ڈینٹسٹ، دماغی صحت کے وکیل اور ایپ ڈویلپر
سیٹسوکو تکامیزاوا  جاپان 2020ء گرمائی اولمپکس پر سیاحوں کی مدد کے لیے انگریزی سیکھنا
نرگس تراکی  افغانستان این جی او کی قانونی مشیر جو خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مہم چلاتی ہے۔
ایلن تیجل  سویڈن فلم میں خواتین کی نمائندگی کے بارے میں آگاہی مہم چلانے والی
ہیلن ٹیلر تھامسن  مملکت متحدہ ایڈز ہاسپیس کے بانی
بولا ٹینوبو[25]  نائجیریا وکیل جس نے نائیجیریا میں بچوں کی پہلی مفت ہیلپ لائن قائم کی۔
ایرولین والن  مملکت متحدہ
 بیلیز
اوپرا موسیقار اور آئیور نوویلو ایوارڈ کی فاتح
صفیہ وزیر  افغانستان کمیونٹی کارکن اور امریکی سیاست دان
گلیڈس ویسٹ  ریاستہائے متحدہ عالمی مقامی نظام ریاضی دان، ترقی میں اہم کردار
لوو یانگ  چین 2007ء سے چینی لڑکیوں پر آرٹ فوٹوگرافی سیریز
مارل یازارلو  ایران فیشن ڈیزائنر اور موٹر سائیکل سوار
تاشی زنگمو بھوٹان کا پرچم بھوٹان بھوٹان ننز فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر
جنگ زھو  چین آن لائن جنسی تعلیم کا نیٹ ورک چلانے والی کاروباری

2017ء ترمیم

2017ء میں اس فہرست میں شامل خواتین 100 خواتین چیلنج کا حصہ بنیں گی ، جو پوری دنیا کی خواتین کو درپیش سب سے بڑے پریشانیوں سے نمٹ رہی ہیں۔ چار ٹیموں میں ایک ساتھ مل کر ، خواتین اپنے تجربات شیئر کریں گی اور ان سے نمٹنے کے لیے جدید طریقے پیدا کریں گی۔ [27]

  • شیشے کی چھت (The glass ceiling) (# ٹیم لیڈ)
  • خواتین ناخواندگی (Female illiteracy) (# ٹیم ریڈ)
  • گلی کوچوں میں ہراسگی (Street harassment) (# ٹیم گو)
  • کھیل میں جنس پرستی (Sexism in sport)(# ٹیم پلے)

گلاس سیلنگ ٹیم ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل[28]
اگنیس عتیم اپیا  یوگنڈا ہوپ کوآپس کے بانی اور سی ای او
ایمی کڈی  ریاستہائے متحدہ ہارورڈ یونیورسٹی سماجی نفسیات اور مصنف
ایلین ویلٹروتھ  ریاستہائے متحدہ ٹین ووگ کے چیف ایڈیٹر
ایرن اکینچی  ریاستہائے متحدہ ڈیٹا سائنس دان
جن زنگ  چین رقاصہ، ٹیلی ویژن اسٹار اور کاروباری مالک
کارلی نون[29]  آسٹریلیا ماہر فلکیات
لیا کولیاگڈو  ریاستہائے متحدہ سافٹ ویئر انجینئر
لوری نیشیورا میکنزی  ریاستہائے متحدہ کلی مین انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، جامعہ اسٹنفورڈ
لجین الهذلول  سعودی عرب طالب علم
ماکی پیٹرسن  ریاستہائے متحدہ سیکنڈ تھیٹ پر شریک بانی اور سی ای او،
ماریانا فیرارو  رومانیہ کاسمیٹیشن
ماریہ ٹریسا روئز  چلی ماہر فلکیات
مارلین لوڈن  ریاستہائے متحدہ مصنف، انتظامی مشیر اور تنوع کے وکیل
مرینا پوٹوکر  روس منیجنگ ڈائریکٹر، راک وول روس
میلیسا مارکیز-روڈریگز پورٹو ریکو کا پرچم پورٹو ریکو ویب گاہ بنانے والے کے لیے لیڈ اینڈرائیڈ انجینئر،
مشیل مون، بیرونس مون  مملکت متحدہ کاروباری
محبت شراپووا  ازبکستان ریاضی کے استاد
نانا اکوا اوپونگ برمہ  گھانا معمار
نتالیہ مارگولیس  ریاستہائے متحدہ ہوگ ایجنسی میں سافٹ ویئر انجینئر
رومینہ برنارڈو (عرف چاکلیٹ ریمکس)  ارجنٹائن موسیقار
رویا رمیزانی  ایران ڈیزائن اسٹریٹجسٹ
رومان چودھری  ریاستہائے متحدہ Accenture AI میں سینئر پرنسپل
ساشا پیریگو  ریاستہائے متحدہ طالب علم
سبیتا دیوی  بھارت ڈرمر
سوسی پڈجیاستوتی  انڈونیشیا سیاست دان اور کاروباری
سوزین ڈوئل-موریس  آسٹریلیا کام کی جگہ پر صنف پر مصنف اور ماہر

خواتین ناخواندگی ٹیم ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل[28]
آدیتی اوستھی  بھارت کاروباری؛ بانی اور سی ای او، ایمبیبی
ہوین تھی زام  ویت نام لائبریرین
اندرا رانامگر  نیپال بانی، قیدیوں کی مدد نیپال
ایرا تریویدی  بھارت لکھاری
میگی میکڈونل  کینیڈا استاد
ماریم جمی  سینیگال iamtheCODE کے بانی
مہرالنسا صدیقی  بھارت گھر بنانے والی
مشیل باشیلے  چلی چلی کے صدر
نتیا تھملاشیٹی  بھارت ڈائیورسٹی آف ڈائیورسٹی، FortunaPIX
پیگی وہٹسن  ریاستہائے متحدہ Astronaut
پرینکا رائے (طالب علم)  بھارت طالب علم
سکینہ یعقوبی  افغانستان افغان انسٹی ٹیوٹ فار لرننگ کے سی ای او اور چار نجی اسکولوں اور ایک ریڈیو اسٹیشن کے ساتھ سماجی کاروباری شخصیت.
تلیکا کرن  بھارت استاد اور خدمت خلق کارکن
اروشی ساہنی  بھارت بانی اور سی ای او، اسٹڈی ہال ایجوکیشنل فاؤنڈیشن
زینب فضل Iraq طالب علم
وکی کولبرٹ  کولمبیا تعلیم کی عمرانیات
موزون الملیہان  سوریہ کارکن اور یونیسیف کے خیر سگالی سفیر
لین نین-تزو  تائیوان بانی، دھرتی ماتا پائیدار ورکشاپ
فرانسس میلانی ہارڈنگ  مملکت متحدہ مصنف
نگوزی اوکونجو-ایویلا  نائجیریا معاشیات
احلام الرشید  سوریہ ٹیچر اور خواتین کو بااختیار بنانے کے مرکز کی سربراہ، شمالی شام
ریجینا ہونو  گھانا سماجی کاروبار
انجلین موریمیروا  زمبابوے علاقائی ایگزیکٹو ڈائریکٹر، کیمفیڈ جنوبی اور مشرقی افریقہ
بیلا دیویتکینا  روس کثیراللسانیت
تران تھی کم تھیا  ویت نام لاٹری ٹکٹ فروش اور سوئمنگ کوچ

اسٹریٹ ہراسمنٹ ٹیم ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل[28]
ایڈیل اونینگو  کینیا ریڈیو پیش کنندہ
انیتا ندیرو  کینیا Capital FM میں ٹیلی ویژن پیش کنندہ اور ریڈیو نیوز اینکر
این-میری امافیڈن  مملکت متحدہ Stemettes میں سی ای او اور 'ہیڈ سٹیمیٹ'
چائمہ لاہسینی  مراکش صحافی
ایلن جانسن سرلیف لائبیریا کا پرچم لائبیریا لائبیریا کے صدر
ایلی کاسگریو  مملکت متحدہ لیکچر شہری اختراع اور پالیسی میں یونیورسٹی کالج لندن
لورا جورڈن بامباچ  آسٹریلیا شریک بانی اور چیف تخلیقی افسر، مسٹر صدر اور شریک بانی، SheSays
لز کیلی  مملکت متحدہ جنسی تشدد کے پروفیسر
ماریا سکوروڈینشی مالدووا کا پرچم مالدووا گھریلو تشدد کے خلاف مہم چلانے والی
ناؤمی موورا  کینیا بانی، فلون انیشی ایٹو اور کمیونیکیشن ایسوسی ایٹ انسٹی ٹیوٹ فار ٹرانسپورٹیشن اینڈ ڈویلپمنٹ پالیسی افریقہ
ریشم خان  مملکت متحدہ طالب علم
روپی کور  بھارت مصنف
ٹیلنٹ جومو  زمبابوے بانی اور ڈائریکٹر، Katswe Sistahood
تیوا سیویج  نائجیریا گلوکار نغمہ نگار
ویرالی مودی  بھارت معذوری کے حقوق کی کارکن اور نوجوان سفیر
لیلیٰ اسمتھ  فرانس فنکار
شیرون سبیتا بیپتھ  ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو کونسلر، بدسلوکی کے خلاف وکیل
امانڈا نونیز-فریرا  ریاستہائے متحدہ طالب علم
سومپورن کھیمپیچ[30]  تھائی لینڈ خدمت خلق اور استاد
A women with curly red hair stands in front of a pink brick wall.
تمارا ڈی اینڈا  میکسیکو صحافی
ڈورس متھونی ونجیرا  کینیا موصل
ہانے بنگل  ڈنمارک پاور لفٹر اور ریٹائرڈ لندن انڈرگراؤنڈ ڈرائیور
نہال سعد زغلول  مصر بزنس ڈویلپمنٹ آفیسر اور باسمہ کے شریک بانی
اینگی این جی  کینیڈا سلٹ واک ہانگ کانگ کے بانی
اسینا میلیسا سگلام  ترکیہ طالب علم

کھیلوں کی ٹیم میں جنس پرستی ترمیم

تصویر نام پیدائش کا ملک تفصیل[28]
ایڈریانا بہار  برازیل کھیلوں کی منصوبہ بندی کے جنرل مینیجر برائے برازیلی اولمپک کمیٹی
اینا لوئیزا سانتوس ڈی اینڈریڈ  برازیل طالب علم
بیا واز  برازیل ایتھلیٹ اور فٹ بالر
کلاڈیانی ڈریکا  برازیل فٹ بال کوچ
فرنینڈا فیریرا (روئر)  برازیل اولمپک روور اور بلاگر
گریس لارسن  ریاستہائے متحدہ ریٹائرڈ دیوانی ملازمت
لوئیزا ٹراواسوس  برازیل طالب علم
مائرہ لیگوری  برازیل تھنک اولگا این جی او کی ڈائریکٹر،
ایم سی صوفیہ  برازیل ریپر
میتھالی راج  بھارت کرکٹ کھلاڑی
مومنہ مستحسن  پاکستان موسیقار
نادیہ کومانچی  رومانیہ
 ریاستہائے متحدہ
اولمپک جمناسٹ
نوال اکرم  قطر ماڈل، مزاح نگار اور عضلی سو غذائیہ قطر کے بانی
نورا توسز رونائی  اطالیہ معمار اور استاد
اسٹیف ہاؤٹن  مملکت متحدہ فٹ بالر
جینتی کورو-اتمپالا  سری لنکا خواتین کے حقوق کی کارکن اور کوہ پیما
سوینگوکل نکیو مینی  جنوبی افریقا گوگو (نانی) سپورٹ پروگرام مینیجر
ہیلینا پچیکو  برازیل کاروباری خاتون اور سابق فٹ بال کوچ
راکی ہیہاکائیجا  نیدرلینڈز Favela سٹریٹ فاؤنڈیشن کی ڈائریکٹر اور کوچ
لینا خلیفے  اردن مارشل آرٹ کی ماہر
نگوین تھی ٹیویت ڈنگ  ویت نام فٹ بالر
ڈیرارٹو ٹولو  ایتھوپیا لمبی دوری کی رنر
شانتونا رانی رائے  بنگلادیش تائیکوانڈو ایتھلیٹ اور کارکن
ہؤ ییفان  چین شطرنج گرینڈ ماسٹر

2016ء ترمیم

2016 کا تھیم انحراف تھا۔ اس سال میکسیکو سٹی میں خواتین کے 100 میلے کا حصہ ہوا۔ مرکزی تقریب پالاسیو ڈی بیلاس آرٹس میں ہوئی، جہاں جولیٹا وینیگاس، انجیلا ایگیلر، علی گوا گوا، ایلس پیپریکا، صوفیہ نینو ڈی رویرا، زیمینا ساریانا اور الیکسس ڈی اینڈا جیسے فنکاروں نے براہ راست پرفارم کیا۔ اس پروگرام میں صحافیوں کارمین آرسٹیگوئی اور ڈینس ڈریسر کے ساتھ دیگر لوگوں کے ساتھ مباحثے بھی ہوتے ہیں۔ 2016 کی فہرست حروف تہجی کے حساب سے شائع کی گئی تھی لیکن ہر ایک سلسلے میں 20 خواتین کے ساتھ تخلیقی، منحرف، بااثر، علمبردار اور لچکدار میں تقسیم کی گئی تھی۔

تخلیقی ترمیم

تصویر نام قومیت تفصیل
بیبس فورمین  مملکت متحدہ لندن میں مقیم میک اپ آرٹسٹ جو جلد کے مسائل کو چھپاتے ہیں۔
کونچی ریوز  ہسپانیہ بیل فائٹر
دعا العدل  مصر کارٹونسٹ جس کی بلیوں کی کہانیاں خبروں کی عکاسی کرتی ہیں۔
دوئی ہانڈا  انڈونیشیا انسٹاگرام فیشن اسٹار
فنکے بکنور-اوبرتھے[31]  نائجیریا چمکدار اور مشہور شخصیات کی شادیوں کا منصوبہ ساز
گیسینا مہلوف[32]  جنوبی افریقا مصنفہ، شاعر، ڈراما نگار اور کہانی کار
ہیلوئس لیٹیسیئر  فرانس فرانسیسی گلوکارہ اور نغمہ نگار اپنے اسٹیج کے نام کرسٹین اینڈ دی کوئینز سے جانی جاتی ہیں۔
اسابیلا اسپرنگمل تیجاڈا  گواتیمالا فیشن ڈیزائنر
جینٹ ونٹرسن  مملکت متحدہ ناول نگار
کارتکا جاہجا  انڈونیشیا صنفی مساوات کی گلوکار
لیو لٹل  مملکت متحدہ ایڈیٹر انچیف گل ڈیم
ماریانا کوسٹا چیکا  پیرو کاروباری خاتون، Laboratoria کی بانی
نادیہ خیری  تونس کارٹون کردار 'ولیس فرام تیونس' کے خالق، جن کی مہم جوئی خبروں کی عکاسی کرتی ہے۔
نادیہ جمیر حسین  مملکت متحدہ ریئلٹی شو کے فاتح "[[دی گریٹ برٹش بیک آف (سیریز 6)
نائے الراہی  لبنان صحافی اور HarassTracker.org کی شریک بانی
او ژیاؤبائی  چین ری لوکیشن مینیجر اور شریک ڈویلپر iHomo ایپ جو ہم جنس پرستوں اور ہم جنس پرست لوگوں کو سہولت کی شادیوں کے لیے جوڑتی ہے
پاؤلا ہاکنز  زمبابوے "دی گرل آن دی ٹرین (ناول)" ناول کی مصنف
پرتبھا پارمر  کینیا برطانوی فلم ساز
ریحام الحور  مراکش کارٹونسٹ جو 2000ء میں یونیسکو مقابلہ جیتنے کے بعد پیشہ ور بن گیا۔
سنی لیونی  کینیڈا اداکارہ

منحرف ترمیم

تصویر نام قومیت تفصیل
آمنہ سلیمان  فلسطین غزہ پٹی میں خواتین کو سائیکل چلانے سے روکنے والے رواج کے خلاف ٹیچر اور موٹر سائیکل کا احتجاج
ایمی روکو  سعودی عرب مزاح نگار جو انسٹا گرام اور وائن (سروس) کے ذریعے مشہور ہوئے۔
کیٹ ہلبرٹ  ریاستہائے متحدہ پیشہ ور جواری
کورین مائر  فرانس مصنف اور نفسیاتی تخلیق کار
ڈینس ہو[33]  کینیڈا
 ہانگ کانگ
گلوکار اور جمہوریت کی حامی
ایشیا ایونز  ریاستہائے متحدہ نرس اور احتجاج کرنے والا جو بیٹن روج میں اسٹینڈ لینا کی اشاعت کے بعد بلیک لائفز میٹر تحریک کا آئیکن بن گیا۔
اسکرا لارنس  مملکت متحدہ ماڈل
جمیلہ لیمیوکس  ریاستہائے متحدہ ثقافتی تبصرہ نگار، ایڈیٹر اور کالم نگار برائے انٹرایکٹو ون
جینیٹ نی شولیابھاین  جمہوریہ آئرلینڈ اسقاط حمل کے حقوق کی مہم کی بانی رکن،
جون ایرک-اوڈوری  مملکت متحدہ مصنف اور بلاگر
لوئس سٹرونگ  ریاستہائے متحدہ ریاضی کی سابق پروفیسر اور آج کل چیئر لیڈر
نعیمہ احمد[34]  پاکستان ای کامرس اسٹارٹ اپ مینیجر
نیہا سنگھ[35]  بھارت اداکار، مصنف اور مہم جو خواتین کو ہراساں کرنے کو نظر انداز کرنے اور عوامی جگہ پر دوبارہ دعوی کرنے کی ترغیب دیتا ہے
رینی رابینووٹز  بلجئیم وکیل جس نے العال پر مقدمہ چلایا جب اسے حرکت کرنے کو کہا گیا کیونکہ اس کے ساتھ والے مرد نے عورت کے پاس بیٹھنے پر اعتراض کیا تھا۔
سیہان ارمان  ترکیہ مخنث کارکن اور اداکار
ٹیس اسپلنڈ  سویڈن نگہداشت کارکن اور فاشزم مخالف کارکن فاشسٹوں کے خلاف مزاحمت کرنے والی مشہور تصویر میں پکڑا گیا۔
وکٹوریا موڈیسٹا  لٹویا بایونک پاپ آرٹسٹ
ونی ہارلو  کینیڈا ماڈل
یولیا اسٹیپانووا  روس کھلاڑی
زلیخا پٹیل  جنوبی افریقا تیرہ سالہ جس نے قدرتی بالوں والی نوجوان لڑکیوں کے لیے موقف اختیار کیا۔

بااثر ترمیم

تصویر نام قومیت تفصیل
الیشا کیز  ریاستہائے متحدہ گلوکار نغمہ نگار
الائن مکووی نیما  جمہوریہ کانگو سیاسی تبدیلی کے لیے طالب علم کارکن
کارمین اریسٹگوئی  میکسیکو صحافی
ایگی کینڈے  سینیگال کمیونٹی لیڈر جو نوجوان لڑکیوں کو تعلیم کے بارے میں مشورہ دیتا ہے۔
ایولین میرالس  وینیزویلا ناسا کی کمپیوٹر انجینئر
ہیدر رابیٹس  جمیکا وکیل اور کاروباری خاتون۔ Grosvenor Estates، Royal Opera House اور The FA کے بورڈز کے نان ایگزیکٹو ممبر۔ چیف ایگزیکٹو لندن بورو لیمبیتھ
جوڈی اوبل  ریاستہائے متحدہ سماجی کاروبار
لیلیان لینڈر  لبنان بی بی سی ورلڈ سروس کی صحافی
لبنیٰ تہتمونی  اردن حیاتیات کی پروفیسر اور سائنس مہم چلانے والی
ملیکا سری نواسن[35]  بھارت ٹریکٹرز اینڈ فارم ایکوئپمنٹ لمیٹڈ کے سی ای او
ماریہ زاخارووا  روس وزارت خارجہ کی ترجمان
مارن لیوین  ریاستہائے متحدہ چیف آپریٹنگ آفیسر، انسٹاگرام
مارٹا (فٹ بالر)  برازیل فٹ بالر
راشدہ دتی  فرانس سیاست دان
Rakeft Russak-Aminoach Rakefet Russak-Aminoach  اسرائیل سی ای او، بینک لیومی
ربیکا واکر  ریاستہائے متحدہ مصنف اور کارکن
شریتی وڈیرا  یوگنڈا بینکر اور ماہر اقتصادیات
سیمون بائلز  ریاستہائے متحدہ اولمپک جمناسٹ
تھولی میڈونسیلا[32]  جنوبی افریقا وکیل جو کرپشن کا مقابلہ کرتی ہے۔
زولیکا منڈیلا  جنوبی افریقا مصنف - لت، جنسی زیادتی اور کینسر سے بچ جانے والی۔ نیلسن منڈیلا کی پوتی۔

علمبردار ترمیم

تصویر نام قومیت تفصیل
اسیل سدیرووا  کرغیزستان آرچر
چان یوین تنگ[33]  ہانگ کانگ فٹ بال مینیجر
چنیرا بجراچاریہ  نیپال سابقہ "زندہ دیوی" یا کماری (دیوی)
زینگ چوران  چین خواتین کے حقوق کی کارکن کو عوامی نقل و حمل پر جنسی ہراسانی کے خلاف احتجاج کی منصوبہ بندی کرنے پر گرفتار کیا گیا۔
سنڈی میسٹن  کینیڈا پروفیسر آف مطبی نفسیات
ایلینا واموکویا  سوازی لینڈ اینگلیکن چرچ آف سدرن افریقہ کی اسقف بننے والی پہلی خاتون
ایرن میک کینی  ریاستہائے متحدہ سائنس ایوارڈ یافتہ
Self Organised Learning Environment[35]  بھارت "اسکول ان دی کلاؤڈ" کا کمپیوٹر انجینئرنگ کی طالب علم
جین ایلیٹ  ریاستہائے متحدہ معلم، مصنف اور نسل پرستی مخالف کارکن
کیتھرین جانسن  ریاستہائے متحدہ خلائی سائنس دان جو ناسا کے لیے ریاضی دان تھے۔
لھکپا شرپا  نیپال کوہ پیما جو سات مرتبہ ماؤنٹ ایورسٹ پر چڑھ چکی ہے۔
لوسی فنچ  ملاوی فالج کی دیکھ بھال کرنے والی نرس اور ملاوی کی واحد ہسپیس کی بانی
میری اکرمی  افغانستان خواتین کی پناہ گاہ کی ڈائریکٹر اور زیادتی کا شکار خواتین کے لیے پناہ گاہ کی بانی
میگن بیوریج  مملکت متحدہ
 سکاٹ لینڈ
رائل ایڈنبرا ملٹری ٹیٹو میں پہلی خاتون "لون پائپر"
اومٹیڈ علالاد  نائجیریا بی بی ہیون فاؤنڈیشن کے بانی، بانجھ پن کے ساتھ جدوجہد کرنے والوں کی مدد کر رہے ہیں۔
شیرین خانکان  ڈنمارک امام
شرین گرامی  ایران ایران میں پہلا "Ironwoman" triathlete
سیان ولیمز  مملکت متحدہ
ویلز کا پرچم Wales
رگبی کھلاڑی
اسٹیفنی ہاروے  کینیڈا پروفیشنل ای گیمر "مشاروی"
یاسمین مصطفی  کویت کاروباری، ROAR فار گڈ کے سی ای او

لچکدار ترمیم

تصویر نام قومیت تفصیل
اشواق محرم  یمن الحدیدہ سے وابستہ ڈاکٹر بھوک سے نپٹ رہا ہے۔
بیکی وین  مملکت متحدہ ہیلتھ کیئر اسسٹنٹ اور سابقہ خود زخم خوردہ جنھوں نے سپر مارکیٹ کی پالیسی کو چیلنج کیا
کیرولینا ڈی اولیویرا  لبنان
 سوریہ
اداکار اور دماغی صحت کی کارکن
دلیہ صابری  اردن نابینا میوزک ٹیچر
ایرن سوینی  آسٹریلیا ماہر نفسیات
کریمہ بلوچ  پاکستان بلوچستان (خطہ) آزادی کی مہم چلانے والی جو 2020ء میں مشتبہ حالات میں مر گیا۔
کیتھی مرے  ریاستہائے متحدہ رشتے کے کوچ اور "سرنڈر شدہ بیویوں کو بااختیار خواتین" کے شریک مصنف
خدیجہ اسماعیلووا  آذربائیجان صحافی
ماؤ کوبیاشی  جاپان نیوز ریڈر اور کینسر بلاگر
مارٹا سانچیز سولر  میکسیکو ماہر سماجیات، کارکن اور میسوامریکن مائیگرنٹ موومنٹ کی صدر
مریم (کینیا)|'مریم'  کینیا الشباب کی عصمت دری زندہ بچ جانے والی
مرسڈیز ڈوریٹی  ارجنٹائن فرانزک ماہر بشریات جو انسانیت کے خلاف جرائم کی تحقیقات کرتی ہے۔
مورینا ہیریرا  ایل سیلواڈور فلسفی اور اسقاط حمل کی کارکن
نگیرا سباشوا  کرغیزستان پہلوان
نتالیہ پونس ڈی لیون  کولمبیا تیزاب گردی کا شکارانسانی حقوق کی کارکن
پشتون رحمت  افغانستان پولیس افسر
سالومارادا تھمکا[36][35]  بھارت 105 سالہ ماحولیاتی کارکن
میا یم  ریاستہائے متحدہ کورین-امریکی پیشہ ور پہلوان، جو اس وقت جیڈ کے نام سے جانی جاتی ہے۔
ٹریسی ہوپا  نیوزی لینڈ کمپنی کی ڈائریکٹر
ام یحیا  سوریہ نرس

2015 ترمیم

2015ء میں بی بی سی نیوز 100 خواتین کی فہرست بہت سے قابل ذکر بین الاقوامی ناموں کے ساتھ ساتھ ایسی خواتین پر مشتمل تھی جو نامعلوم تھیں، لیکن جو خواتین کو درپیش مسائل کی نمائندگی کرتی تھیں۔ اس سال فہرست میں عمر رسیدہ افراد پر توجہ مرکوز کی گئی جو زندگی کے اسباق کو بانٹ رہے ہیں۔ 'اچھی لڑکی' فلم ساز توقعات پر بحث کر رہے ہیں۔ نرسنگ پانچ ہائی پروفائل خواتین؛ اور '30 سے کم عمر' کے کاروباری افراد.[37] 2015ء کی خواتین کا تعلق 51 ممالک سے تھا اور ضروری نہیں کہ وہ لوگ ہوں جنہیں روایتی طور پر رول ماڈل کے طور پر دیکھا جاتا — ایک ڈپریشن میں مبتلا عورت، ایک عورت جو باتھ روم کی سہولیات تک مساوی رسائی کی وکالت کرتی ہے، ایک عورت جو دوسری خواتین کو بنانے سے بچنے کی ترغیب دیتی ہے۔ اوپر اور ایک قطبی ہرن خانہ بدوش.[38]

خواتین کے 100 انٹرویوز (پانچ ہائی پروفائل خواتین) ترمیم

تصویر نام ملک پیشہ
Fatou Bensouda  گیمبیا چیف پراسیکیوٹر, بین الاقوامی عدالت جرائم (ICC)
Bobbi Brown  ریاستہائے متحدہ میک اپ آرٹسٹ اور کاروباری
ثانیہ مرزا[39]  بھارت ٹینس کی کھلاڑی
ہلیری سوانک[39]  ریاستہائے متحدہ اداکارہ
Alek Wek  مملکت متحدہ
 جنوبی سوڈان
فیشن ماڈل/اقوام متحدہ کی سفیر

30 سال سے کم 30 کاروباری افراد ترمیم

تصویر نام ملک پیشہ
Antonia Albert  آسٹریا بانی، کیئر شپ
Victoria Alonsoperez  یوراگوئے Co-founder, ieeTECH
Paulina Arreola  میکسیکو سی ای او اور شریک بانی، لاواڈیرو
Meryl Benitah  فرانس بانی، لا بوائٹ کوئی کارٹون
Leimin Duong  آسٹریلیا بانی، زیون لیمن بیئر ورکس
Elissa Freiha  متحدہ عرب امارات
 لبنان
شریک بانی، خواتین
Melanie Goldsmith  مملکت متحدہ بانی، سمتھ اور سنکلیئر
Sara Jane Ho  ہانگ کانگ بانی، انسٹی ٹیوٹ سریتا
Samantha John  ریاستہائے متحدہ CTO اور Hopscotch کے شریک بانی
Linda Kwamboka  کینیا شریک بانی، ایم فارم لمیٹڈ
Zihan Ling  چین سی ای او اور بانی، ٹیک بیس
Catherine Mahugu  کینیا بانی، سوکو
Karabo Mathang  جنوبی افریقا جنوبی افریقہ کی پہلی خاتون فیفا سے منظور شدہ فٹ بال ایجنٹ
Brit Morin  ریاستہائے متحدہ سی ای او اور بانی، برٹ + کو
Smriti Nagpal[40]  بھارت بانی، Atulyakala
Pauline Ng  سنگاپور شریک بانی، چینی مٹی کے برتن
Bel Pesce  برازیل بانی، FazINOVA
Elsa Prieto  فرانس
 ہسپانیہ
تکنیکی ڈائریکٹر اور شریک بانی، پیلی پاپ
Cristina Randall  کینیڈا بانی، کونیکٹا
Claire Reid  جنوبی افریقا کاروباری، ریل باغبانی۔
Nikita Ridgeway  آسٹریلیا سی ای او اور بانی، ڈریم ٹائم انک آسٹریلیا
Lorrana Scarpioni  برازیل بانی، Bliive
راشاہ شیہادہ  فلسطین منیجنگ ڈائریکٹر، ڈائمنڈ لائن ایف زیڈ ای
Zuzanna Stańska  پولینڈ کاروباری، ڈیلی آرٹ ایپ کا تخلیق کار
Michelle Sun  ہانگ کانگ بانی، فرسٹ کوڈ اکیڈمی
Julie Sygiel  ریاستہائے متحدہ بانی، پیارے کیٹ
Kanika Tekriwal[40][41]  بھارت سی ای او اور بانی، جیٹسیٹگو
Lizanne Teo  سنگاپور شریک بانی، Upsurge
Jana Tepe  جرمنی CEO اور بانی، Tandemploy
Xian Xu (entrepreneur)  چین شریک بانی، Cuisines Sous Vide ریستوراں چین

'اچھی لڑکی' فلم بنانے والے ترمیم

تصویر نام ملک پیشہ
نومی بیا اومبے  جمہوریہ کانگو طالب علم
میسیل شاویز  وینیزویلا طالب علم
عائشہ اشتیاق  پاکستان طالب علم
ڈیلنی اوسبورن  ریاستہائے متحدہ طالب علم
لبوف روسکینا  روس قطبی ہرن خانہ بدوش
نور ([عرف]])  سوریہ پناہ گزین

ونٹیج خواتین (آکٹوجنرینز) ترمیم

تصویر نام ملک پیشہ
نوال السعداوی  مصر لکھاری
کامنی کوشل[40]  بھارت بالی وڈ کی اداکارہ
جینی رہوڈز  مملکت متحدہ ٹیکسٹائل ڈیزائنر
لوئیس شوارٹز (شوگرل)  جمیکا شوگرل اور کیبرے پرفارمر
ٹن ٹن یو (استاد)  میانمار ریٹائرڈ ٹیچر

نرسیں ترمیم

تصویر نام ملک پیشہ
ایولیس چمالا  ملاوی دائی
Aissa Edon  فرانس
 مالی
دائی
عزہ جد اللہ  فلسطین نرس
مصرہ جماع  ایتھوپیا ہیلتھ ایکسٹینشن ورکر
ٹینا لیوینڈر  مملکت متحدہ دائی
میری اینج زیمندو کوتو  وسطی افریقی جمہوریہ جنگی علاقے میں نرس کا معاون

مزید الہام ترمیم

تصویر نام ملک پیشہ
نیکولا ایڈمز  مملکت متحدہ Boxer
مزون المیلحان  سوریہ Activist
سبا الارادی  سوریہ Structural engineer
سونیتا علی زادہ[39]  افغانستان Rapper
نیلوفر اردلان  ایران Footballer
Masoumeh Ataei  ایران Acid attack survivor
Xyza Bacani  فلپائن Photographer
Alimata Bara  برکینا فاسو Trader
Sana Ben Ashour  تونس Civil society activist
Nicola Benedetti  مملکت متحدہ Musician
آشا بھوسلے[40]  بھارت Singer
Cecilia Bouzat  ارجنٹائن حیاتی طبیعیات
Rivka Carmi  اسرائیل Geneticist
Estela de Carlotto  ارجنٹائن Human rights activist
Nkosazana Dlamini-Zuma  جنوبی افریقا Physician and chair of the African Union Commission
Isabel dos Santos  انگولا Investor
Ernestina Edem Appiah  گھانا Social entrepreneur and founder, Ghana Code Club
Jana Elhassan  لبنان Novelist
Paula Escobar  چلی Magazine editor
Monir Farmanfarmaian  ایران Artist
Claire Fox  مملکت متحدہ Writer and broadcaster
Uta Frith  جرمنی Psychologist
Alina Gracheva  مالدووا Camerawoman
Megan Grano  ریاستہائے متحدہ Comedian
Alice Gray  مملکت متحدہ Science blogger
Michaela Hollywood  مملکت متحدہ Fundraiser for disabled people
Ella Ingram (activist)[39]  آسٹریلیا Activist for mental illness anti-discrimination
سمیہ جبرتی  سعودی عرب Newspaper editor, سعودی گزٹ
Tahmina Kohistani  افغانستان Olympic sprinter
Rimppi Kumari[40]  بھارت Farmer
Zimasa Mabela  جنوبی افریقا Naval captain
Emi Mahmoud  سوڈان
 ریاستہائے متحدہ
Poet
Amara Majeed  ریاستہائے متحدہ حجاب (اسلام) activist and author
Nemata Majeks-Walker  سیرالیون Women's rights activist
Katrine Marcal  سویڈن Economist, writer and journalist
منیبہ مزاری  پاکستان Artist and anchorwoman
Jessy McCabe  مملکت متحدہ Student
Verashni Pillay  جنوبی افریقا Newspaper editor, Mail & Guardian
Irina Polyakova  روس Paralympian
Neyda Rojas  وینیزویلا Nun
Rabia Salihu Said  نائجیریا Physicist
Amina Sboui  تونس Writer and women's rights activist
Patricia Scotland, Baroness Scotland of Asthal  مملکت متحدہ Trade envoy
Mumtaz Shaikh[40]  بھارت Human rights activist
Nareen Shammo  عراق Political activist and journalist
Rotana Tarabzouni  سعودی عرب Singer/songwriter
Li Tingting  چین Human rights activist
Sophie Walker  مملکت متحدہ Leader of the Women's Equality Party

2014 ترمیم

2014ء میں بی بی سی نیوز 100 خواتین کی فہرست نے پہلے سال کے اقدام کی کوششوں کو جاری رکھا۔.[42]

تصویر نام ملک پیشہ
یاسمین التویجری  سعودی عرب دماغی صحت اور موٹاپا سائنس دان
کونچیٹا ورسٹ  آسٹریا Singer
Laura Bates  مملکت متحدہ Founder, Everyday Sexism project
Pinky Lilani  مملکت متحدہ Founder, Asian Women of Achievement Awards
Ruby Chakravarti  بھارت Women's rights campaigner
Susie Orbach  مملکت متحدہ Psychotherapist
Pontso Mafethe  زمبابوے Women's programme manager, Comic Relief
Kate Shand  مملکت متحدہ Managing director of Enjoy Education
Shappi Khorsandi  مملکت متحدہ Comedian
Shazia Saleem  مملکت متحدہ Founder ieat Foods
Wai Wai Nu  میانمار Director, Women Peace Net
Michaela Bergman  مملکت متحدہ Chief Counsellor for Social Issues, European Bank for Reconstruction and Development
Paula Moreno  کولمبیا Founder of peace foundation Manos Visibles
Rubana Huq  بنگلادیش Textile manufacturer
Lucy-Anne Holmes  مملکت متحدہ Founder, No More Page Three campaign
Brianna Stubbs  مملکت متحدہ Rower for Great Britain and Oxford PhD Scientist
Matilda Tristam  مملکت متحدہ Comics writer
نگار نذر  پاکستان Cartoonist
شرمین عبید چنائے  پاکستان Documentary film-maker
Uldus Bakhtiozina  روس Photographer
Lesley Yellowlees  مملکت متحدہ First female president, رائل سوسائٹی آف کیمسٹری
Rebecca Gomperts  نیدرلینڈز Founder, Women on Waves
Katherine Brown  مملکت متحدہ Academic, کنگز کالج لندن
Emily Kasyoka  کینیا Boxer, Kenya
Aowen Jin  مملکت متحدہ Chinese-born British artist
Eliza Rebeiro  مملکت متحدہ Founder of Lives not Knives
Muge Iplikci  ترکیہ Journalist
Natumanya Sarah  یوگنڈا Educator
Linda Tirado  ریاستہائے متحدہ Campaigner
Alice Hagan  مملکت متحدہ Technician at healthcare company BTG
May Tha Hla  میانمار Food aid social worker
ریناٹو سوو  جمہوریہ گنی Founder of Make Every Woman Count
Justa Canaviri[43]  بولیویا Celebrity chef, Bolivia
Heather Jackson  مملکت متحدہ Women's business campaigner
Ruby Wax  ریاستہائے متحدہ Mental health campaigner and comic
Umm Ahmed  عراق Sole provider for her family
Xiaolu Guo  چین Novelist and film-maker
Hind Hobeika  لبنان Founder of Instabeat
Molly Case  مملکت متحدہ Student nurse and Women of the Future Ambassador
Joyce Banda  ملاوی Former President of Malawi
سعدیہ زاہدی  پاکستان Managing Director at the World Economic Forum
Aditi Mittal  بھارت Stand-up comedian
Jess Butcher  مملکت متحدہ Co-founder of Blippar
Farah Mohamed  ریاستہائے متحدہ Founder, Girls 20 summit
Katy Tuncer  مملکت متحدہ Founder, Ready Steady Mums
Smruti Sriram  مملکت متحدہ Founder, Wings of Hope & Achievement Awards
Darshan Karki  نیپال Opinion-piece editor at Kathmandu Post daily, blogger
Brooke Magnanti  ریاستہائے متحدہ
 مملکت متحدہ
Anthropologist, author, former sex worker
Chipo Chung  زمبابوے
 چین
Actor and activist
Pinar Ogunc  عراق Journalist writing about women's issues and the Kurdish political movement
Sabina Kurgunayeva  آذربائیجان Footballer who also runs her own bicycle rental business
Kate Wilson  مملکت متحدہ Founder of independent children's book publisher, Nosy Crow
Betty Lalam  یوگنڈا Director of women's community organisation, Gulu War Affected Training Centre
Arabella Dorman  مملکت متحدہ War artist
Andy Kawa  جنوبی افریقا Businesswoman and social entrepreneur
Bahia Shehab  لبنان
 مصر
Artist, designer and art historian
Divya Sharma  بھارت Science student
Jocelyn Bell Burnell  مملکت متحدہ Scientist who discovered نابضs
Eleni Antoniadou  یونان Co-founder Transplants Without Donors
Shelina Zahra Janmohamed  مملکت متحدہ Blogger, columnist and author
Salinee Tavaranan  تھائی لینڈ Engineer and social entrepreneur
ہاتون قاضی  سعودی عرب Comedian
Brie Rogers Lowery  مملکت متحدہ Director of چینج ڈاٹ آرگ
Balvinder Saund  مملکت متحدہ Chair of Women's Sikh Alliance
Cora Sherlock[44]  جمہوریہ آئرلینڈ Pro-life campaigner and blogger
آلاء مرابط  کینیڈا
 لیبیا
Founder, The Voice of Libyan Women
Bushra El-Turk  مملکت متحدہ
 لبنان
Composer for London Symphony Orchestra
Kim Winser  مملکت متحدہ Founder, Winser London
Arzu Geybullayeva  آذربائیجان Blogger
Judith Webb  مملکت متحدہ First female commander of an all-male British Army squadron
Sarah Hesterman  قطر Equal rights campaigner
ثنا سلیم  پاکستان Pakistani campaigner against Internet censorship
Asma Mansour  تونس Co-founder of Tunisian Centre for Social Entrepreneurship
Diana Nammi  مملکت متحدہ Kurdish women's rights campaigner against ناموسی قتل
Funmi Iyanda  نائجیریا Talk show host, journalist, activist
Karen Masters  مملکت متحدہ Scientist at the Institute of Cosmology and Gravitation
Khuloud Saba  سوریہ Researcher and public health worker
Yolanda Wang Yixuan  چین Women's rights campaigner
Ayesha Mustafa  مملکت متحدہ Founder and director of FashionComPassion.co.uk
Obiageli Ezekwesili  نائجیریا Former عالمی بنک Vice President for Africa and Former Minister for Education
Tehmina Kazi  مملکت متحدہ Director of British Muslims for Secular Democracy
Sophi Tranchell  مملکت متحدہ Head of Divine Chocolate
Boghuma Kabisen Titanji  کیمرون Virologist and campaigner for ethical medical research
Dwi Rubiyanti Kholifah  انڈونیشیا Women's movement leader
Anjali Ramachandran  مملکت متحدہ Head of Innovation at PHD
Yas Necati  مملکت متحدہ Campaigner for better جنسی تعلیم
Yeonmi Park  جنوبی کوریا Activist raising awareness of the plight of her people in North Korea
Irene Li  ہانگ کانگ Citizen journalist who took part in and documented protests
Sandee Pyne  میانمار Chief executive of Community Partners International, focused on aid
Temie Giwa  نائجیریا
 ریاستہائے متحدہ
Founder of the One Percent Project, facilitating blood donation
Kavita Krishnan  بھارت Secretary, All India Progressive Women's Association
سارہ خان ( پاکستانی اداکارہ)  پاکستان Filmmaker and campaigner
Nicky Moffat  مملکت متحدہ Highest Ranked woman in British Armed Forces
Alice Powell  مملکت متحدہ Racing driver and first female to win a Formula Renault Championship
Misty Haith  مملکت متحدہ Research Engineer at امپیریل کالج لندن
Sally Sabry  مصر Businesswoman
Kate Smurthwaite  مملکت متحدہ Comedian and activist
Susana Lopez  میکسیکو Virologist specialising in روٹا وائرس
Jaya Luintel  نیپال Journalist and women's rights advocate
Nicola Sturgeon  مملکت متحدہ
 سکاٹ لینڈ
First Minister of Scotland

2013 ترمیم

2013 کی تقریب ایک ماہ طویل BBC سیریز تھی جو اکتوبر میں ہوئی تھی۔.[45] اس سلسلے نے اکیسویں صدی میں خواتین کے کردار کا جائزہ لیا اور اس کا اختتام 25 اکتوبر 2013ء کو لندن، برطانیہ میں BBC براڈکاسٹنگ ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں ہوا جس میں دنیا بھر سے سو خواتین شامل تھیں، جن میں سے سبھی مختلف شعبوں سے تعلق رکھتی تھیں۔ زندگی کا.[45] اس دن میں ریڈیو، ٹیلی ویژن اور آن لائن پر بحث ومباحثہ ہوا، جس میں شرکاء سے خواتین کو درپیش مسائل کے بارے میں اپنی رائے دینے کو کہا گیا۔.[46] 25 اکتوبر 2013ء کو منعقد ہونے والے اس پروگرام میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والی 100 خواتین نے شرکت کی۔.[47]

Image Name Occupation
Salwa Abu Libdeh Palestinian television journalist
مضاوی الرشید Saudi academic and gender expert
نادیہ السکاف Editor, Yemen Times
Sreymom Ang Cambodian fashion designer
Anna Arrowsmith English porn film director
Joyce Aoko Aruga Student teacher in Kenya
Moe Thuzar Aung Myanmar state broadcast
Rehana Azib London-based barrister
Firuza Aliyeva Associate Director, Azerbaijan Diplomatic Academy
زینب بنگورہ UN special representative on sexual violence in conflict
Michaela Bergman Chief Counsellor for Social Issues, European Bank for Reconstruction and Development
Claire Bertschinger Anglo-Swiss nurse whose work inspired Live Aid
Ingrid Betancourt French-Colombian former politician and FARC hostage
شیری بلیئر British barrister and philanthropist
Emma Bonino Minister of Foreign Affairs, Italy
Yvonne Brewster Stage director, teacher and writer
Gurinder Chadha British-Asian film director
Nervana Mahmoud Egyptian blogger and commentator
Irina Chakraborty Russian-Finnish-Indian engineer
Shadi Sadr Iranian lawyer and human rights defender
Chipo Chung Chinese-Zimbabwean actor and activist
ہیلن کلارک Head of اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام, former New Zealand Prime Minister
Diane Coyle Economist, writer and blogger
Caroline Criado Perez British journalist and feminist campaigner
Jody Day Founder of Gateway Women, a network for childless women
Es Devlin British theatre designer
Klára Dobrev Hungarian lawyer and economist
Efua Dorkenoo Ghanaian Senior Advisor to Equality Now and campaigner against female genital mutilation
Sigridur Maria Egilsdottir Iceland's champion debater
Marwa El-Daly Egyptian grassroots activists, founder of the Waqfeyat Foundation
Bushra El-Turk British-Lebanese composer
Obiageli Ezekwesili Senior adviser, Open Society Foundations
Caroline Farrow Catholic writer, blogger and pro-life activist
Anne Stella Fomumbod Women's rights activist, Cameroon
Teresa Forcades Radical Spanish nun
Razan Ghazzawi Syrian blogger and activist
Rebecca Gomperts Dutch doctor, head of Women on Waves
Tanni Grey-Thompson Winner of 11 پیرالمپک کھیل gold medals
Parveen Hassan Conservative women's organiser, UK
Barbara Hewson Senior barrister, UK
Anis Hidayah Indonesian activist working on migrant worker rights
Deborah Hopkins British mother and political activist
Rose Hudson-Wilkin Jamaican born British priest
Bettany Hughes Historian, author, broadcaster
Rubana Huq Bangladeshi textile manufacturer
Leyla Hussein Co-founder, Daughters of Eve, anti-violence campaigner
Heather Jackson (CEO) CEO of An Inspirational Journey and founder of The Women's Business Forum
Shelina Zahra Janmohamed Blogger, columnist and author
Laura Janner-Klausner Movement rabbi, specializing in اصلاحی یہودیت
Aowen Jin Chinese contemporary artist
Andy Kawa South African businesswoman, anti-violence campaigner
Tehmina Kazi Director, British Muslims for a Secular Democracy
Jude Kelly Artistic Director, ساؤتھ بینک سینٹر
Fereshteh Khosroujerdy Visually impaired Iranian singer
Azadeh Kian Iranian academic and gender specialist
Kanya King CEO and founder, Mobo
فوزیہ کوفی MP and former Deputy Speaker, Afghan National Parliament
Dina Korzun Russian actor and charity activist
Martha Lane-Fox UK technology entrepreneur
Paris Lees Transgender broadcaster
Ann Leslie Journalist
Sian Lindley Researcher in social technology
Pontso Mafethe Programme manager, Comic Relief
Brooke Magnanti US anthropologist, author, former sex worker
Mmasekgoa Masire-Mwamba Deputy Secretary General, the دولت مشترکہ ممالک
Shirley Meredeen Founding member, Growing Old Disgracefully
Samar Samir Mezghanni Record-breaking young Tunisian writer
شازیہ مرزا British comedian
Aditi Mittal Indian comedian
Rosmery Mollo Indigenous Bolivian activist
Orzala Ashraf Nemat Afghan scholar and civil society activist
Pauline Neville-Jones Former UK Security and Counter-Terrorism Minister
Susie Orbach Psychotherapist and author
Mirina Paananen Islamic researcher
Claudia Paz y Paz Attorney General, Guatemala
Mariane Pearl French journalist, founder of Chime for Change
Laura Perrins Stay-at-home mother
Charlotte Raven British feminist and journalist
Gail Rebuck Chief executive, Random House UK
Justine Roberts Founder, Mumsnet
Sarah Rogers Voice of Women community radio, Sierra Leone
Fatima Said British-Egyptian pro-democracy advocate
Balvinder Saund Chair of Sikh Women's Alliance
کاملہ شمسی UK-based Pakistani writer
Divya Sharma Indian electronics and communications engineer
Bahia Shehab Lebanese-Egyptian artist, designer and art historian
Joanna Shields Chair and CEO, Tech City Investment Organisation
Stephanie Shirley Businesswoman and philanthropist
Clare Short British politician, former International Development Secretary
Jacqui Smith Former UK Home Secretary
Kate Smurthwaite British stand-up comedian and activist
ریناٹو سوو Guinean founder, Make Every Woman Count
Louise Stephenson Trainee counsellor, UK
May Tha Hla Founder, Helping The Burmese Delta
Natasha Walter British feminist writer and campaigner
Judith Webb First female commander of all-male British Army squadron
سعدیہ زاہدی Head of Gender Parity and Human Capital, World Economic Forum
Dinara Zhorobekova Student, Kyrgyzstan
Gemma Godfrey Board director, broadcaster
مارتینا نیوراتیلووا 18-time Grand Slam singles tennis champion

حوالہ جات ترمیم

 

  1. Impact case study (REF3b): Impact on strategy and institutional memory at the BBC World Service. 2014. http://impact.ref.ac.uk/casestudies2/refservice.svc/GetCaseStudyPDF/32060. 
  2. ۔ New York City, New York  مفقود أو فارغ |title= (معاونت)
  3. "BBC 100 Women 2023: Who is on the list this year? - BBC News"۔ News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  4. "Ex-SDF member Rina Gonoi makes BBC's 100 Women list"۔ The Japan Times (بزبان انگریزی)۔ 2023-11-22۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2023 
  5. "Iranian Woman Opposed to Forced Hijab in BBC's "100 Women 2023" List"۔ IRANWIRE۔ 2023-11-21۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2023 
  6. Pihu Yadav (2023-11-22)۔ "BBC 100 Women 2023: Jetsunma Tenzin Palmo's spiritual odyssey from London to the Himalayas"۔ cnbctv18.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2023 
  7. Amanda Diehl (2023-11-21)۔ "BBC 100 Women 2023: Canan Dagdeviren"۔ MIT Media Lab۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2023 
  8. "Prof. Canan Dağdeviren featured in BBC's 100 Women list"۔ bianet.org (بزبان انگریزی)۔ 2023-11-23۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2023 
  9. "BBC 100 Women 2022: Who is on the list this year? - BBC News"۔ News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 دسمبر 2022 
  10. "2022 کے لیے بی بی سی کی 100 خواتین کی فہرست میں چینل کونٹس شامل ہیں۔"۔ NEOS KOSMOS (بزبان انگریزی)۔ 2022-12-15۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2023 
  11. "The BBC's 100 women of 2021"۔ BBC۔ 7 December 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 دسمبر 2021 
  12. ^ ا ب پ "Chimamanda Ngozi Adichie, Oluyemi Adetiba-Orija, Lynn Ngugi named BBC 100 Most Inspiring Women for 2021"۔ BellaNaija (بزبان انگریزی)۔ 2021-12-08۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  13. "Tanya makes top 100 influential BBC's women list"۔ The Herald (بزبان انگریزی)۔ 2021-12-09۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  14. Robin Gomes (2021-12-09)۔ "Myanmar nun among BBC's 100 Women of 2021 - Vatican News"۔ www.vaticannews.va (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  15. ^ ا ب "Mahira Khan, Sania Nishtar featured on BBC's list of 100 inspiring and influential women for 2020"۔ Images (بزبان انگریزی)۔ 2020-11-24۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  16. "Nepal's Sapana Roka Magar among BBC's 100 inspiring women"۔ My Republica (بزبان انگریزی)۔ 2020-11-24۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  17. "Covid-19: Siouxsie Wiles makes BBC's list of 100 inspiring women for 2020"۔ Stuff (بزبان انگریزی)۔ 2020-11-24۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  18. ^ ا ب "Aisha Yesufu, Angelique Kidjo, Uyaiedu Ikpe-Etim named in BBC's "100 Women" 2020 List"۔ BellaNaija (بزبان انگریزی)۔ 2020-11-24۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  19. Babas Latifa (2020-11-24)۔ "Moroccan rapper khtek makes it to the BBC's 100 women of 2020"۔ en.yabiladi.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  20. Poelano Malema (2020-11-27)۔ "Zahara makes it onto the BBC 100 Women 2020 list"۔ ECR۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  21. "BBC 100 Women 2019: Who is on the list this year?"۔ BBC News۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2019 
  22. Republica (2019-10-16)۔ "Bonita Sharma in 'BBC 100 women 2019' list"۔ My City (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  23. Andie Sophia Fontaine (2019-10-16)۔ "From Iceland — Icelandic Writer And Trans Activist Amongst BBC's 100 Women 2019"۔ The Reykjavik Grapevine (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  24. "Shaparak Shajarizadeh and the fight for women's rights in Iran"۔ OpenCanada۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2020 
  25. ^ ا ب پ ت Oluwatoyin Bayagbon (2018-11-20)۔ "Amina Mohammed, Bola Tinubu... four nigerians make the bbc 100 Women list"۔ TheCable۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  26. "Pakistan's first خاتون دلت قانون ساز بی بی سی کی 100 متاثر کن اور بااثر خواتین میں شامل ہیں۔"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2018-11-20۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  27. "BBC 100 Women 2017: Who is on the list?"۔ BBC News۔ 1 November 2017 
  28. ^ ا ب پ ت
  29. Mary Halton (2017-11-07)۔ "The women championing their scientific ancestors" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اگست 2019 
  30. "Meet Our Leadership"۔ DEPDC / GMS (بزبان انگریزی)۔ 2018-06-11۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2020 
  31. BellaNaija.com (2016-11-23)۔ "Yay! Nigeria's Funke Bucknor-Obruthe & Omotade Alalade make BBC's "100 Women" List for 2016"۔ BellaNaija (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  32. ^ ا ب "YOU"۔ You (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  33. ^ ا ب Kris Cheng (21 November 2016)۔ "Singer Denise Ho and football coach Chan Yuen-ting featured in BBC's annual 100 Women list"۔ Hong Kong Free Press 
  34. Images Staff (2016-11-23)۔ "Two Pakistani women made it to BBC's 100 Women 2016 list"۔ Images (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  35. ^ ا ب پ ت Scroll Staff (2016-11-22)۔ "Bollywood actor Sunny Leone among BBC's 100 most influential women for 2016"۔ Scroll.in (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  36. "Saalumarada Thimmakka in BBC's 100 Women list"۔ The Times of India۔ 2016-11-23۔ ISSN 0971-8257۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  37. "BBC 100 Women 2015: Who is on the list?"۔ BBC News۔ 17 November 2015 
  38. کامران معتمدی (11 February 2016)۔ "اشتغال، رهایی و پیامبران جدید سرمایه" [Employment, freedom and new capital messenger] (بزبان فارسی)۔ Amsterdam, the Netherlands: رادیو زمانه۔ 02 مئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2016 
  39. ^ ا ب پ ت Australian mental health champion among BBC's 100 inspirational woman, BeyondBlue, 27 November 2015. آرکائیو شدہ 25 مارچ 2016 بذریعہ وے بیک مشین. Retrieved 6 December 2016
  40. ^ ا ب پ ت ٹ ث
  41. Anu Raghunathan (April 4, 2017)۔ "India's Kanika Tekriwal, 28, Is Revving Up The Private Jet And Helicopter Market"۔ www.forbes.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 ستمبر 2018 
  42. "Who are the 100 Women 2014?"۔ BBC News (بزبان انگریزی)۔ 2014-10-26۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  43. "La Cadena BBC Destaca a la Justa" [The BBC Chain Highlights La Justa]۔ La Prensa Bolivia (بزبان ہسپانوی)۔ La Paz, Bolivia۔ 29 October 2014۔ 08 دسمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 دسمبر 2016 
  44. "Cora Sherlock named one of BBC's 100 Women of 2014"۔ The Irish Times (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  45. ^ ا ب
  46. "100 Women: Who Took Part?"۔ BBC News۔ 22 November 2013 

بیرونی روابط ترمیم

حوالہ جات ترمیم