خالقداد نوری (پیدائش: یکم جنوری 1984ء) ایک افغان کرکٹ کھلاڑی ہے۔ خالقداد ایک دائیں ہاتھ کا بلے باز ہے جو دائیں ہاتھ سے فاسٹ میڈیم باؤلنگ کرتا ہے اور افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے لیے کھیلتا ہے۔

خالقداد نوری
ذاتی معلومات
مکمل نامخالقداد نوری
پیدائش (1984-01-01) 1 جنوری 1984 (عمر 40 برس)
صوبہ بغلان, افغانستان
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ سے سیم بولنگ
تعلقاتاللہ داد نوری (بھائی)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ایک روزہ (کیپ 6)19 اپریل 2009  بمقابلہ  سکاٹ لینڈ
آخری ایک روزہ9 جولائی 2010  بمقابلہ  سکاٹ لینڈ
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 6 1 10
رنز بنائے 40 1 57
بیٹنگ اوسط 13.33 0.50 11.40
سنچریاں/ففٹیاں –/– –/– –/–
ٹاپ اسکور 20 1 20
گیندیں کرائیں 252 99 396
وکٹیں 9 2 12
بولنگ اوسط 16.66 27.50 22.00
اننگز میں 5 وکٹ
میچ میں 10 وکٹ
بہترین بولنگ 3/30 1/24 3/30
کیچ/سٹمپ –/– –/– –/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 5 اکتوبر 2010

ابتدائی کیریئر ترمیم

خالقداد افغانستان کے شہر بغلان میں پیدا ہوئے۔ خالقداد نے اپنے ابتدائی سالوں کا بیشتر حصہ اپنے خاندان کے ساتھ پناہ گزین کیمپوں میں گزارا، افغانستان پر سوویت یونین کے حملے اور سوویت انخلاء کے بعد ہونے والی خانہ جنگی سے فرار ہو کر۔ خالقداد اپنے بہت سے ساتھیوں کی طرح ہمسایہ ملک پاکستان میں کھیل سیکھا۔ خالقداد نے 15 اکتوبر 2001ء کو قائد اعظم ٹرافی (گریڈ II) میں نوشہرہ کے خلاف افغانستان کے لیے اپنے نمائندہ کیریئر کا آغاز کیا۔ [1] یہ کھیل افغانستان پر نیٹو کے حملے کے ایک ہفتے بعد ہوا۔ افغانستان کے لیے خالقداد کا بین الاقوامی ڈیبیو 2004ء اے سی سی ٹرافی میں عمان کے خلاف ہوا تھا۔ 2006ء میں اس نے انگلینڈ کا دورہ کیا، ایسیکس سیکنڈ الیون کے خلاف ایک ہی میچ میں کھیلا۔ 2006ء ءمیں انھوں نے 2006ء اے سی سی ٹرافی میں ٹیم کی نمائندگی کی جہاں انھوں نے ایران [2] اور نیپال کے خلاف 2 میچ کھیلے۔ [3]

2009ء سے اب تک ترمیم

خالقداد افغانستان کے 2009ء کے آئی سی سی عالمی کپ کوالیفائر اسکواڈ کے رکن تھے۔ اس نے لسٹ-اے میں کینیا کے خلاف ٹورنامنٹ کے دوران ڈیبیو کیا [4] اور بعد میں ٹورنامنٹ میں سکاٹ لینڈ کے خلاف ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا جہاں اس نے 2/25 حاصل کیا۔ [5] آج تک یہ خالقداد کا واحد ایک روزہ میچ ہے۔ نومبر 2009ء میں اس نے 2009ء کے اے سی سی ٹوئنٹی 20 کپ میں چین [6] کے خلاف افغانستان کے لیے اپنا غیر سرکاری ٹوئنٹی 20 ڈیبیو کیا۔ بعد ازاں اس نے ٹورنامنٹ کا فائنل کھیلا جہاں افغانستان نے متحدہ عرب امارات کو 84 رنز سے شکست دی۔ [7] اکتوبر 2010ء میں افغانستان کے کینیا کے دورے سے پہلے خالقداد نے 6 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں افغانستان کی نمائندگی کی تھی۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں ان کا ڈیبیو افغانستان کے دورہ کینیا کے دوران ہوا جب افغانستان نے 2009-10ء کے آئی سی سی انٹرکانٹینینٹل کپ میں کینیا کے خلاف کھیلا۔ میچ کے دوران اس نے اپنی پہلی 2 فرسٹ کلاس وکٹیں حاصل کیں، وہ نحمیا اودھیمبو اور ڈیوڈ اوبیا کی۔ [8]

خاندان ترمیم

خالقداد کے بھائی اللہ داد نوری افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے پہلے کپتان تھے۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم