خانہ و مردم شماری پاکستان 2017ء

خانہ و مردم شماری پاکستان 2017ء (انگریزی: 2017 Census of Pakistan) پاکستانی آبادی کا تفصیلی شمار تھا جو 15 مارچ 2017ء کو شروع ہوا اور 25 مئی 2017ء کو ختم ہوا۔

پاکستان کی چھٹی مردم شماری
Sixth Census of Pakistan
عمومی معلومات
ملکپاکستان
تاریخ شماری15 مارچ 2017ء (2017ء-03-15) تا 25 مئی 2017 (2017-05-25)
کل آبادی213,222,917
فیصد تبدیلیIncrease 56.5%
سب سے زیادہ آبادپنجاب، پاکستان (109,989,655)
سب سے کم آبادگلگت بلتستان (1,492,924)
مرحلے

عبوری نتائج

ترمیم

[1][2][3] [4][5]

انتظامی یونٹ آبادی (1998) آبادی (2017) اضافہ (فیصد) سالانہ اضافہ
خیبر پختونخوا 17,743,645 30,508,920   71.9%   2.89%
FATA[note 1] 3,176,331 4,993,044   57.2%   2.40%
پنجاب، پاکستان 73,621,290 109,989,655   49.4%   2.13%
سندھ 30,439,893 47,854,510   57.2%   2.41%
بلوچستان 6,565,855 12,335,129   87.9%   3.37%
ICT 805,235 2,003,368   148.8%   4.90%
آزاد کشمیر 2,972,501 4,045,367   36.1%   1.63%
گلگت بلتستان 884,000 1,492,924   68.9%   2.79%
چار صوبے اور آئی سی ٹی 132,352,279 207,684,626   56.9%   2.40%
کل پاکستان 136,208,780 213,222,917   56.5%   2.38%
جنس کے لحاظ سے آبادی
آبادی کل 207,684,626
مرد 106,018,220
عورتیں 101,344,632
خواجہ سرا 21,744


شہر نتائج

ترمیم
درجہ شہر آبادی (1998 مردم شماری) آبادی (2017 مردم شماری) اضافہ صوبہ
1 کراچی 9,856,318 16,051,521 [6] 62.86% سندھ
2 لاہور 5,143,495 11,126,285  116.32% پنجاب، پاکستان
3 فیصل آباد 2,008,861 3,203,846 59.49% پنجاب، پاکستان
4 راولپنڈی 1,409,768 2,098,231 48.84% پنجاب، پاکستان
5 گوجرانوالہ 1,132,509 2,027,001 78.98% پنجاب، پاکستان
6 پشاور 982,816 1,970,042 100.45% خیبر پختونخوا
7 ملتان 1,197,384 1,871,843  56.33% پنجاب، پاکستان
8 حیدرآباد، سندھ 1,166,894 1,732,693 48.49% سندھ
9 اسلام آباد 529,180 1,014,825 91.77% اسلام آباد وفاقی دارالحکومت علاقہ
10 کوئٹہ 565,137 1,001,205 77.16% بلوچستان

زبانیں

ترمیم
 

پاکستان کی زبانیں (2017)

  پشتو زبان (18.24%)
  سندھی زبان (14.57%)
  اردو (7.08%)
  ہندکو (2.24%)
  دیگر (2.65%)

پاکستان کے ادارہ شماریات نے 19 مئی 2021ء کو پاکستان کی مردم شماری 2017ء کی زبانوں کی معلومات جاری کی۔

1947 میں دہلی اور اس کے نواحی علاقوں سے 72لاکھ ہریانوی اور لطیف اردو بولنے والے مہاجرین جنوبی پنجاب، کراچی اور مشرقی سندھ میں آباد ہوگئے۔ پاکستان میں 1947 سے تاحال مردم شماری میں ان کا تخمینہ دوہری مادری زبان کے قانون سے نہیں لگایا گیا۔ لیکن اعداد و شمار کے مطابق یہ تقریبا ڈیڑھ کڑوڑ سے زائد ہے، جو پاکستان کی آبادی کا قریباّ 6.25 فیصد ہے۔




 

ہریانوی کے لہجے
(2017ء مردم شُماری)[7]

  برج بھاشا (47.8%)
  کھڑی بولی (26.5%)
  روہتکی (14.98%)
  رانکھڑی (10.72%)

ہریانوی لہجے 7.08% پاکستانی عوام نے اردو کو اپنی مادری زبان قرار دیا، 38.78% پنجابی، 14.57% سندھی، 18.24% پشتو، 3.02% بلوچی، 0.17% کشمیری، 12.19% سرائیکی، 2.44% ہندکو، 1.24% براہوی اور 2.26% دیگر۔

مزید دیکھیے گوجری زبان مردم شماری خانے میں کیوں شامل نہیں ہے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Enumerating Pakistan"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 ستمبر 2017 
  2. "132 million in 1998, Pakistan's population now reaches 207.7 million: census report"۔ ARYNEWS (بزبان انگریزی)۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2017 
  3. http://ww2.pbscensus.gov.pk/content/press-release-provisional-summary-results-6th-population-and-housing-census-2017-0[مردہ ربط]
  4. "Pakistan's population reaches 208 million: provisional census results"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 ستمبر 2017 
  5. "Pakistan's 6 th Census - 207 Million People Still Stuck In Malthusian Growth"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 ستمبر 2017 
  6. "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 16 جون 2020 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2022 
  7. "CCI defers approval of census results until elections"۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اپریل 2020