خبیب بن اساف غزوہ بدر میں شامل ہونے والے انصار صحابہ میں شامل ہیں۔ خبیب بن یساف بھی انہی کو کہا جاتا ہے

  • ان کا پورا نسب خبيب بن اساف یا يساف، ابن عنبہ بن عمرو بن خديج بن عامر بن جشم بن الحارث بن الخزرج بن ثعلبہ، الانصاری الخزرجی ہے۔ جب نبی اکرم ﷺ بدر کے لیے نکلے تو راستے میں مسلمان ہوئے ۔
  • امام احمد وامام اسحق بن راہویہ مسانیداور امام بخاری تاریخ اور ابوبکر بن ابی شیبہ مصنف میں اور امام طحاوی مشکل الآثار اور طبرانی معجم کبیر اورحاکم صحیح مستدرک میں خبیب بن اساف رضی اللہ تعالٰی عنہ سے راوی حضور اقدس ﷺ ایک غزوہ بدرکو تشریف لیے جاتے تھے میں اور میری قوم سے ایک شخص حاضر ہوئے میں نے عرض کی: یا رسول اللہﷺ! ہمیں شرم آتی ہے کہ ہماری قوم کسی معرکہ میں جائے اورہم نہ جائیں( یہ قوم خزرج سے تھے کہ انصار سے ایک بڑا گروہ ہے) حضور اقدس ﷺنے فرمایا: کیا تم دونوں مسلمان ہوئے کہا : نہیں۔ فرمایا: فانالا نستعین بالمشرکین علی المشرکین تو ہم مشرکوں سے مشرکوں پر مدد نہیں چاہتے۔ اس پر ہم دونوں اسلام لائے اور ہمراہ رقاب اقدس شریک جہاد ہوئے ۔[1]
  • غزوہ بدر، غزوہ احد اور جملہ غزوات میں شریک رہے۔ ہجرت مدینہ کے وقت قبا میں رہتے تھے جب رسول اللہ ﷺ قبا پہنچے تو آپ نے قبیلہ کے سردار کلثوم بن ہدم کے مکان پر قیام فرمایا اور ابوبکر صدیق خبیب بن اساف کے مکان پر ٹھہرے تھے[2]
خبیب بن اساف
معلومات شخصیت

حوالہ جات ترمیم

  1. اسد الغابہ ،مؤلف: أبو الحسن عز الدين ابن الاثير الناشر: دار الفكر بيروت
  2. تفسیر جلالین جلال الدین سیوطی