خلیفہ بن سلمان آل خلیفہ
خلیفہ بن سلمان آل خلیفہ (عربی: خليفة بن سلمان آل خليفة) ایک بحرینی سیاست دان جو سنہ 1970ء سے ملک کے وزیر اعظم تھے۔ انھوں نے آزادیِ بحرین سے تقریباً دو سال پہلے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا۔ وہ دنیا کے سب سے طویل عرصے تک وزیر اعظم رہے۔ وہ وفات تک اپنے عہدے پر فائز تھے، لیکن 2002ء کے آئین کے بعد سے وہ اپنی کچھ طاقتیں کھو چکے تھے، اب بادشاہ کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ وزرا (پوری بحرینی پارلیمان کو بھی) کو مقرر اور برخاست کر سکتا ہے۔ وہ بحرین کے موجودہ بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ کے چچا تھے۔
خلیفہ بن سلمان آل خلیفہ | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عربی میں: خليفة بن سلمان آل خليفة) | |||||||
![]() |
|||||||
مناصب | |||||||
وزیر اعظم بحرین (1 ) | |||||||
برسر عہدہ 10 جنوری 1970 – 11 نومبر 2020 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 24 نومبر 1935ء جسرہ |
||||||
وفات | 11 نومبر 2020ء (85 سال)[1] روچیسٹر [2] |
||||||
مدفن | منامہ | ||||||
شہریت | ![]() |
||||||
تعداد اولاد | 4 | ||||||
والد | سلمان بن حمد آل خلیفہ | ||||||
خاندان | آل خلیفہ | ||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی ، انگریزی | ||||||
اعزازات | |||||||
درستی - ترمیم ![]() |

ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمشہزادہ خلیفہ بن سلمان آل خلیفہ کی پیدائش 24 نومبر 1935ء کو جسرہ، بحرین میں ہوئی۔ ان کے والد سلمان بن حمد آل خلیفہ اور والدہ موزہ بنت حمد آل خلیفہ تھیں۔[3] انھوں نے ابتدائی تعلیم بحریں میں منامہ ہائی اسکول اور رفاع پیلس اسکول سے حاصل کی۔
پیشہ ورانہ زندگی
ترمیمشہزادہ خلیفہ بن سلمان آل خلیفہ ایجوکیشن کونسل کے سنہ 1956ء سے سنہ 1957ء تک رکن اور سنہ 1957ء سے سنہ 1960ء تک چیئرمین رہے۔ بعد میں وہ شعبہ خزانہ کے ڈائریکٹر (1960ء–1966ء)، بجلی بورڈ کے صدر (1961ء)، بلدیہ منامہ کے چیئرمین (1962ء–1967ء)، بحرین مالیاتی کونسل (1965ء)، مشترکہ کمیٹی برائے مطالعہ اقتصادیات و مالیات، کمیٹی فار دی رجسٹر آف کامرس، انتظامی کونسل کے چیئرمین (1967ء–1970ء)، بحرین مالیاتی ایجنسی، ریاستی کونسل کے صدر (1970ء–1973ء)، ریاستی کونسل کے سربراہ (1970ء)، مجلس دفاع اعلیٰ کے سربراہ (1978ء) رہے۔
شہزادہ خلیفہ کو ان کے بھائی امیر عیسیٰ بن سلمان آل خلیفہ نے سنہ 1971ء میں وزیر اعظم بحرین مقرر کیا۔ اسی لیے انھیں حکومت اور معیشت کا کنٹرول سونپا گیا، لیکن ان کے بھائی امیر عیسیٰ سفارتی اور تقریباتی امور میں شامل ہوتے تھے۔[4]
نظریات
ترمیمسنہ 2011ء میں نامہ نگار بِل لا نے بتایا کہ شہزادہ خلیفہ بہت سخت ہیں، جبکہ ولی عہد شہزادہ سلمان اصلاح پسند اور بادشاہ کہیں نہ کہیں ان دونوں کے بیچ میں ہیں۔[5]
نجی زندگی
ترمیمشہزادہ خلیفہ نے اپنی کزن شیخہ حصہ بنت علی آل خلیفہ، علی بن حمد آل خلیفہ کی چوتھی بیٹی سے[6] محرق میں شادی کی تھی۔ ان کے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ تاریخ اشاعت: 11 نومبر 2020 — البحرين.. وفاة رئيس الوزراء خليفة بن سلمان آل خليفة في أمريكا عن عمر يناهز 84 عاما — اخذ شدہ بتاریخ: 11 نومبر 2020 — سے آرکائیو اصل
- ↑ تاریخ اشاعت: 11 نومبر 2020 — وفاة رئيس وزراء البحرين الأمير خليفة بن سلمان آل خليفة — اخذ شدہ بتاریخ: 11 نومبر 2020 — سے آرکائیو اصل
- ↑ Kingdom of Bahrain Ministry of Foreign Affairs. "H.R.H. the Prime Minister". www.mofa.gov.bh (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2018-12-25. Retrieved 2017-03-21.
- ↑ اسٹیون رائٹ (2008)۔ "Fixing the Kingdom: Political Evolution and Socio-Economic Challenges in Bahrain" (PDF)۔ سی آئی آر ایس۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-04-10
- ↑ بل لا (16 مارچ 2011)۔ "Splits inside Bahrain's ruling al-Khalifah family"۔ بی بی سی۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-04-14
- ↑ "bahrain9". www.royalark.net (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2018-12-25. Retrieved 2017-03-21.