خواجہ غلام حسن
ممکن ہے یہ مضمون فوری حذف شدگی کے معیار کے مطابق ہو کیوں کہ: غیر معروف / بلا حوالہ۔ اصولی معیار کے لیے فوری حذف شدگی کے معیار ملاحظہ فرمائیں۔
اگر یہ مضمون فوری حذف شدگی کے معیار کے مطابق نہیں ہے یا آپ اس میں درستی کرنا چاہتے ہیں تو اس اطلاع کو ہٹا دیں، لیکن اس اطلاع کو ان صفحات سے جنہیں آپ نے خود تخلیق کیا ہے نہ ہٹائیں۔ اگر آپ نے یہ صفحہ تخلیق کیا ہے اور آپ اس نامزدگی سے متفق نہیں ہیں، تو ذیل میں موجود بٹن پر کلک کریں اور وضاحت فرمائیں کہ اس مضمون کو کیوں حذف نہیں کیا جانا چاہیے۔ بعد ازاں آپ براہ راست تبادلۂ خیال صفحہ پر جاکر دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کے پیغام کا کوئی جواب دیا گیا ہے یا نہیں۔ خیال رہے کہ جن صفحات میں یہ ٹیگ چسپاں کردیا جاتا ہے اور وہ حذف شدگی کے معیار کے مطابق ہو یا اس کے تبادلۂ خیال صفحہ پر اسے باقی رکھنے کی ناکافی وجوہات بیان کی گئی ہو، تو اسے کسی بھی وقت حذف کیا جاسکتا ہے۔ منتظمین: روابط، تاریخچہ (آخری ترمیم) و نوشتہ جات کی قبل از حذف جانچ کی گئی۔ گوگل کی پڑتال کے وقت ان کو ذہن میں رکھیں: ویب، تازہ ترین۔
|
تعارفترميم
ابتدائی تعلیمترميم
آپ نے ابتدائی نوروز پور میں حضرت محمد موسیٰ چشتی رحمۃ اللہ علیہ سے حاصل کی اسکے بعد مزید تعلیم کے حصول کیلئے حضرت غلام مرتضیٰ رحمۃ اللہ علیہ کے پاس للیانی شریف ضلع سرگودھا تشریف لے گئے
نسبت روحانیترميم
آپ نے ظاہری علوم مکمل کرنے کے بعد حضرت غلام مرتضیٰ رحمۃ اللہ علیہ سے بی بیعت ہونے کا ارادہ ظاہر کیا تو انہوں نے فرمایا کہ میرے پاس مال کم ہے اور آپ کا برتن بڑا ہے یعنی آپ کا مقام و مرتبہ چشمِ باطن سے بھانپ لیا اور آپ کو باولی شریف میں خواجہ خواجگان بابا جی خواجہ خان عالم قدس سرہ العزیز کی خدمت میں پیش ہونے کا کہا. جب آپ نے باولی شریف کے سفر کا ارادہ فرمایا تو خواجہ محمد خان عالم قدس سرہ العزیز پہلے ہی بے چینی سے انتظار میں تھے انہوں نے آپ کو آتے ہی گلے لگا لیا. اور بابا جی سے ہی آپ کو خلافت نصیب ہوئی. خواجگان باولی شریف کے جد امجد خواجہ محمد خان عالم قدس سرہ العزیز خود چورہ شریف اور نتھیال شریف سے خلافت یافتہ ہیں
خلفاءترميم
آپ کے باطنی خلفاء کی تعداد چار ہے اول آپ کے صاحبزادے مفتئ ہند خواجہ احمد علی رحمۃ اللہ علیہ ہیں دوم مولوی صاحب ساہیوال سوم مولوی صاحب چک ویاہ ضلع فیصل آباد چہارم مولوی صاحب پناہ کے
اولادترميم
آپکے تین صاحبزادے تھے جن کے اسماۓ گرامی یہ ہیں 1.خواجہ احمد علی 1.خواجہ غلام مرتضیٰ 3.چھوٹے صاحبزادے کا بچپن میں وصال ہوگیا تھا ؛ خواجہ احمد علی صاحب کی اولاد میں سے چار صاحبزادگان ہوئے جن کی اولاد چڑھدے والے گھرانے سے مشہور ہے وہ چار نام درج ذیل ہیں مولانا محمد یوسف، مولانا نور محمد، مولانا محمد اصغر اور مولانا محمد عمر.
ان چاروں کی اولادیں چک بھٹی، رام تارڑ، سیدانوالہ، جلالپور بھٹیاں سمیت لاہور اور اسلام آباد میں رہائش پذیر ہیں اور صاحبزادگان میں چوہدری عبدالخالق حاجی ڈاکٹر عبدالصمد، حاجی محمد طیب، مولانا محمد عالم سرکردہ شخصیات ہیں اور علاقہ بھر میں عزت و تکریم کی جاتی ہے
خواجہ غلام مرتضیٰ کی اولاد سے مولوی محمد حسین اور انکے صاحبزادے مولانا مفتی عبدالاحد ماضی قریب میں مشہور عالم دین ہوۓ ہیں.
مقام ولایتترميم
آپ ولایت کے بڑے مقام پر فائز تھے جب ظاہری علوم کی فراغت کے بعد آپ نے اپنے استاد محترم خواجہ غلام مرتضیٰ کی بیعت کرنا چاہی تو انہوں نے آپ کو مشورہ دیا کہ آپ کی باطنی ضروریات خواجہ خان عالم قدس سرہ العزیز ہی پوری فرما سکتے ہیں چنانچہ آپ باولی شریف ضلع گجرات تشریف لے گئے اور وہ پہلے ہی آپ کے منتظر تھے اور آپ جب باولی شریف پہنچے تو انہوں نے آتے ہی سینے لگا لیا اور وہی سے آپ کو خلعت خلافت ملی. خواجہ خان عالم قدس سرہ العزیز نے براہ راست خواجہ نور محمد شاہ گیلانی چوراہی رحمۃ اللہ علیہ سے خلافت پائی جو کہ خواجگان چورہ شریف کے بانی ہیں خواجگان باولی شریف کو درویشوں کے زمرے کی نمبرداری کے مقام سے تعبیر کیا جاتا ہے خود خواجہ خان عالم قدس سرہ العزیز جب نماز پڑھا کر جنوب کی سمت چہرہ مبارک کرکے بیٹھ جاتے تو مقتدی و مریدین پوچھتے کہ آپ رخ مبارک جنوب کی جانب کیوں کرلیتے ہیں تو آپ نے فرمایا کہ چناب کے کنارے ایک نوجوان رہتا ہے جو میرا دل موہ کر لے گیا ہے یعنی آپ کا اشارہ خواجہ غلام حسن کی طرف ہوتا تھا.
عرسترميم
آپ کے وصال کی تاریخ 21 پاگھن مشہور ہے عرس مبارک ہر سال مارچ کے پہلے ہفتے، اتوار میں منایا جاتا ہے
حوالہ جاتترميم
1."https://www.facebook.com/groups/373943143034287/?ref=share" 2."https://m.facebook.com/groups/373943143034287/permalink/1115679265527334/" 3."https://m.facebook.com/groups/373943143034287/permalink/1130973500664577/" 4."اولیائے پنجاب" انجم سلطان https://archive.org/details/AuliaEPunjab