خیر البیان
خیر البیان ایک کتاب ہے جوپیر روشان نے 1651ء میں لکھی تھی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ خیر البیان پشتو زبان کی پہلی کتاب ہے جس نے پشتو ادب کا آغاز کیا۔ یہ پشتو ، فارسی ، عربی اور ہندی میں لکھی گئی تھی اور اسے پشتو نثر کی پہلی کتاب سمجھا جاتا ہے۔ اس کتاب کے بارے میں سوچا جاتا تھا کہ یہ اس وقت تک گم ہو جائے گی جب تک کہ جرمنی کی یونیورسٹی آف ٹوبینگن میں ایک اصلی ہاتھ سے لکھا ہوا فارسی مخطوطہ نہیں مل جاتا۔ پشتو اکیڈمی - پشاور یونیورسٹی کے مولانا عبدالقادر نے اسے حاصل کیا اور ترجمہ کیا اور 1987ء میں پشتو ایڈیشن شائع کیا۔[1]
مصنف | پیر روشان |
---|---|
مترجم | مولانا عبدالقادر |
زبان | پشتو ، فارسی ، عربی اور ہندی |
تاریخ اشاعت انگریری | 6 ستمبر 1651 |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "د بایزید روښان د خیرالبیان بشپره متن چاپ شو"۔ د امریکا غږ اشنا راډیو