خیر الدین زرکلی

شام کے مشہور شاعر، مؤرخ، تذکرہ نویس اور اپنی تصنیف الاعلام سے شہرت پانے والے عرب تذکرہ نگار

خیر الدین زرکلی (عربی: خير الدين الزركلي) انیسویں صدی کے سوریہ کے مشہور قومی شاعر، مؤرخ اور مصنف تھے۔ عموماً اپنے اشعار میں فرانسیسی سامراج پر تنقید کرتے تھے۔ فرانسیسیوں کے مقابلے کے لیے مجاہدین کی مدد کرتے تھے، اسی وجہ سے کئی بار فرانسیسیوں نے انھیں سزائے موت سنائی لیکن ہر بار وہ ان سے بھاگ کر بچ نکلنے میں کامیاب رہتے۔[8]

خیر الدین زرکلی
(عربی میں: خير الدين الزركلي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 25 جون 1893ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بیروت [2]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 25 نومبر 1976ء (83 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قاہرہ [2]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سوریہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن عرب اکیڈمی دمش   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
سعودی سفیر برائے مصر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1934  – 1946 
عملی زندگی
پیشہ صحافی [3][4]،  مصنف ،  مورخ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی [5][6]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں اعلام (زرکلی) [7]  ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

خیر الدین زرکلی 25 جون 1893ء میں بیروت میں پیدا ہوئے، ان کے والد محمود بن محمد بن علی بن فاس زرکلی دمشق کے مشہور تاجر تھے۔ ابتدائی تعلیم دمشق میں اپنے وطن میں حاصل کی، اس کے علاوہ مکہ، ریاض، مدینہ منورہ، عمان، بیروت اور قاہرہ کا سفر کیا۔ انھوں نے سعودی عرب سفارت میں بھی کام کیا ہے اور عرب لیگ میں بطور وزیر اور سعودی عرب کا ترجمان ہونے کی حیثیت سے کام کیا ہے۔ سنہ 1957ء میں مغربی ممالک میں سعودی سفیر مقرر ہوئے، یہ ان کا آخری عہدہ تھا۔ کئی صحافتی اخبار و رسائل بھی جاری کیا، مثلاً: "الحیاۃ فی القدس"، "لسان العرب"، "الاصمعی" اور "الفقید فی دمشق" وغیرہ۔ علاوہ ازیں قاہرہ میں ان کا ایک عربی مطبع بھی تھا۔ ان کی مشہور کتابوں میں سے: "الاعلام للزرکلی'' (موجودہ زمانے میں شخصیات کی تاریخ و تراجم پر سب سے بڑی کتاب) ہے، جس کی تالیف میں ترتیب میں 60 سال لگے، اس کے علاوہ دس اور دوسری تالیفات ہیں، اس میں ایک دیوان بھی ہے جو ان کی نظموں اور شعری کلام کا مجموعہ ہے اور ان کی وفات کے بعد شائع ہوا۔ ان کی وفات 25 نومبر 1976ء کو قاہرہ، مصر میں ہوئی۔[9]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/21966 — بنام: Khair al-Din al-Zirikli
  2. ^ ا ب جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/119346036 — اخذ شدہ بتاریخ: 13 اگست 2015 — اجازت نامہ: CC0
  3. عنوان : تاريخ الصحافة العربية — جلد: 1-4
  4. https://projectjaraid.github.io
  5. Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 17 مئی 2020
  6. Identifiants et Référentiels
  7. İslâm Ansiklopedisi
  8. خير الدين الزِّرِكْلي في مجلة الفاتح آرکائیو شدہ 2013-09-30 بذریعہ وے بیک مشین
  9. قاموس الأدب والأدباء في المملكة العربية السعودية، دارة الملك عبدالعزيز، الرياض، 1435هـ، ص651-652، دارة الملك عبد العزيز، ص651