دارا سوم
ہخامنشی خاندان کا آخری بادشاہ جو اردشیر سوم کے تخت پر بیٹھا۔ اردشیر نے اسے آرمینیا کا گورنر مقرر کیا تھا۔ بڑا لائق اور دلیر تھا۔ اسس اوراربیلا کی جنگوں میں سکندر اعظم کی فوجوں سے مقابلہ کیا مگر شکست کھائی اور شمال کی طرف فرار ہو گیا۔ جہاں باختر کے ایرانی گورنر بے سس نے اسے گرفتار کر کے قتل کر دیا۔ سکندر جس وقت دمغان پہنچا تو اسے ایرانی کیمپ میں دارا کی لاش ملی۔ اس کے قتل کے بعد ایرانی سلطنت کا خاتمہ ہو گیا۔
دارا سوم | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(قدیم یونانی میں: Δαρεος)،(قدیم فارسی میں: 𐎭𐎠𐎼𐎹𐎺𐎢𐏁) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 380 ق مء فارس |
||||||
وفات | سنہ 330 ق مء [1] باختر |
||||||
مدفن | تخت جمشید | ||||||
شہریت | ہخامنشی سلطنت | ||||||
اولاد | استاتیرا (دختر دارا سوم) | ||||||
خاندان | ہخامنشی خاندان [2] | ||||||
مناصب | |||||||
شاہ | |||||||
برسر عہدہ 336 ق.م – 330 ق.م |
|||||||
فرعون مصر | |||||||
برسر عہدہ 336 ق.م – 332 ق.م |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | شاہی حکمران | ||||||
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیمویکی ذخائر پر دارا سوم سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |