کسی شاعر کے کلام کا مجموعہ دیوان کہلاتا ہے۔ ابتدائی دور میں خاص طور پر مرثیوں کو کتاب کی شکل دی جاتی تھی جسے دیوان کہا جاتا تھا۔ طویل نظموں کے مجموعہ کو اور غزلوں کے مجموعہ کو دیوان نام دیا گیا۔[1] یہ دیوان خاص طور پر شاہی درباروں میں مرتب کیے جاتے تھے۔ جن کا اہم مقصد حوصلہ افزائی ہوا کرتا تھا۔

مغلیہ دور میں دیوان کو ترتیب دیتے ہوئے ادیب، ایک تصویر۔
دیوانِ حافظ، ایران 1842.

اردو میں دیوان، غزلیات کے مجمویہ کا نام ہے۔[2] اردو کے پہلے شاعر دیوان محمد قلی قطب شاہ تھے جو گولکنڈہ کے قطب شاہی سلطنت کے پانچویں سلطان تھے۔

مثالیں ترمیم

  • دیوان حافظ
  • دیوانِ قلی قطب شاہ
  • دیوانِ میر

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. François de Blois (2011)۔ "DĪVĀN"۔ دائرۃ المعارف ایرانیکا 
  2. A History of Urdu literature by T. Grahame Bailey; Introduction

مزید پڑھیے ترمیم

بیرونی روابط ترمیم