دیپک نرشی بھائی پٹیل (پیدائش: 25 اکتوبر 1958ء) کینیا میں پیدا ہونے والے نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں ، جنھوں نے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے لیے 37 ٹیسٹ اور 75 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے۔ وہ 2018ء کے لیے انڈین پریمیئر لیگ میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے موجودہ اسپن بولنگ کوچ ہیں۔ 1997ء میں ریٹائر ہونے کے بعد، پٹیل نے نیوزی لینڈ میں صوبائی کی سطح پر کوچنگ کی ہے، خاص طور پر سینٹرل ڈسٹرکٹس اور نیوزی لینڈ کی انڈر 19 ٹیم کے لیے۔ پٹیل کے بھائی کوشک نے 1994ء سے 1996ء تک اسٹافورڈ شائر کی نمائندگی کی۔ جبکہ ان کے کزن ہرشد نے 1985ء میں ووسٹر شائر کی نمائندگی کی۔ [1]

دیپک پٹیل
ذاتی معلومات
مکمل نامدیپک نرشی بھائی پٹیل
پیدائش (1958-10-25) 25 اکتوبر 1958 (عمر 65 برس)
نیروبی، کینیا کالونی
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز
حیثیتآل راؤنڈر
تعلقاتکوشک پٹیل (بھائی)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 161)20 فروری 1987  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
آخری ٹیسٹ17 مارچ 1997  بمقابلہ  سری لنکا
پہلا ایک روزہ (کیپ 56)18 مارچ 1987  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
آخری ایک روزہ20 مئی 1997  بمقابلہ  سری لنکا
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1976–1986وورسٹر شائر
1985/86–1994/95آکلینڈ
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 37 75 358 347
رنز بنائے 1,200 623 15,188 5,567
بیٹنگ اوسط 20.68 11.75 29.95 19.32
100s/50s 0/5 0/1 26/66 1/17
ٹاپ اسکور 99 71 204 125
گیندیں کرائیں 6,594 3,251 47,767 12,158
وکٹ 75 45 654 250
بالنگ اوسط 42.05 50.24 33.23 32.99
اننگز میں 5 وکٹ 3 0 27 1
میچ میں 10 وکٹ 0 0 2 0
بہترین بولنگ 6/50 3/22 7/46 5/27
کیچ/سٹمپ 15/– 23/– 193/– 102/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 7 فروری 2017

مقامی کیریئر ترمیم

ایک اسٹائلش مڈل آرڈر بلے باز اور دائیں ہاتھ سے آف بریک بولر، پٹیل نے 1976ء میں وورسٹر شائر کے لیے کھیلنا شروع کیا، وہ 1968ء میں انگلینڈ چلے گئے۔ وہ 1986ء تک ان کے لیے کھیلتا رہا، 236 اول درجہ میچ کھیل کر 29.23 کی اوسط سے 9734 رنز بنائے اور 36.66 کی اوسط سے 357 وکٹیں حاصل کیں۔ [2] [3] 1985/86ء کے سیزن میں، آکلینڈ کے لیے پہلا کھیلتے ہوئے، پٹیل نے ڈیبیو پر 174 رنز بنائے، جو صوبے کے لیے اب تک کا سب سے زیادہ ڈیبیو سکور ہے۔ [4] نیوزی لینڈ میں اپنے پہلے دو سیزن میں، انھوں نے 38.56 کی اوسط سے 1234 رنز بنائے اور 26.69 کی اوسط سے 42 وکٹیں حاصل کیں، اس لیے یہ کوئی تعجب کی بات نہیں تھی کہ انھیں ٹیسٹ ٹیم میں بلایا گیا۔

بین الاقوامی کیریئر ترمیم

انگلینڈ کے قومی سلیکٹرز کی طرف سے نظر انداز کر کے، پٹیل 1986ء میں نیوزی لینڈ ہجرت کر گئے، حالانکہ انھوں نے آخری چھ سردیاں نیوزی لینڈ میں گزاری تھیں اور اس کی وجہ سے وہ فوری طور پر نیوزی لینڈ کے لیے بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کے لیے کوالیفائی کر سکے۔ پٹیل نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 1987ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کیا۔ اس نے 18 اور 20 رنز بنائے، دونوں بار کورٹنی والش کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے اور 3 اوورز کرائے گئے۔ [5] اس کے بعد ہونے والی سیریز میں انھوں نے اپنا ایک روزہ ڈیبیو کیا۔ [6] ٹیسٹ میں ان کا سب سے زیادہ اسکور اس وقت آیا جب وہ 1992ء میں انگلینڈ کے خلاف 99 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے تھے [7] 50 رن پر 6 دے کر ان کی بہترین باؤلنگ بھی 1992ء میں زمبابوے کے خلاف آئی۔ [8] 1992ء کے عالمی کپ میں، پٹیل کو ابتدائی طور پر آسٹریلیا کے خلاف ایک اوپننگ باؤلر کے طور پر استعمال کیا گیا تھا، جو پہلے 15 اوورز کے دوران اندرون فیلڈ پر مارنے کے حربے کا مقابلہ کرنے کی کوشش میں تھا۔ اس حکمت عملی کا نتیجہ نکلا اور وہ اکثر دوسرے میچوں میں اسی کردار میں استعمال ہوتا تھا۔ [9]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. معلومات کھلاڑی: Harshad Patel  کرکٹ آرکائیو سے
  2. "First-class Batting and Fielding for each Team by Dipak Patel"۔ cricketarchive.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2010 
  3. "First-class Bowling for each Team by Dipak Patel"۔ cricketarchive.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2010 
  4. "Scorecard: Canterbury v Auckland"۔ cricketarchive.com۔ 6 January 1986۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2010 
  5. "Scorecard: New Zealand v West Indies"۔ cricketarchive.com۔ 20 February 1987۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2010 
  6. "Scorecard: New Zealand v West Indies"۔ cricketarchive.com۔ 18 March 1987۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2010 
  7. "Scorecard: New Zealand v England"۔ cricketarchive.com۔ 18 January 1992۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2010 
  8. "Scorecard: Zimbabwe v New Zealand"۔ cricketarchive.com۔ 7 November 1992۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2010 
  9. "Rare: New Zealand vs England World Cup 1992 HQ Extended Highlights (15 March 1992)"۔ TV One۔ 13 March 2012۔ 06 جولا‎ئی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 فروری 2015