ردھیما پانڈے (پیدائش سن 2009) بھارت سے تعلق رکھنے والی عالمی حرارت کے خلاف کارروائی کی مہم چلاتی ہیں۔انھیں اس کی مہم کی وجہ سے گریٹا تھونبرگ سے تشبیہ دی گئی ہے۔

ردھیما پانڈے
(انگریزی میں: Ridhima Pandey ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 18 فروری 2008ء (16 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ فعالیت پسند [2]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

پس منظر ترمیم

پانڈے بھارت کے شمال میں واقع ایک ریاست اتراکھنڈ میں رہتی ہیں۔ اس کے والد دنیش پانڈے بھی آب و ہوا کے کارکن ہیں جنھوں نے اترا کھنڈ میں 16 سال سے اس صلاحیت میں کام کیا ہے۔ [4]

پانڈے کا گھر اتراکھنڈ میں گذشتہ دس سالوں کے دوران شدید موسم سے متاثر ہوا ہے۔ 2013ء میں ، 1000 سے زیادہ افراد سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے ہلاک ہو گئے تھے۔ خطے سے لگ بھگ 100،000 افراد کو نکالنا پڑا۔

عالمی بینک کے مطابق ، آب و ہوا کی تبدیلی سے بھارت میں پانی کی فراہمی پر دباؤ بڑھنے کا امکان ہے۔ [5]

دی انڈیپنڈنٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے۔ پانڈے کہتی ہیں:

"میری حکومت گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو باقاعدہ اور کم کرنے کے لیے اقدامات کرنے میں ناکام رہی ہے ، جو آب و ہوا کے سخت حالات کا سبب بن رہی ہے۔ اس کا اثر مجھ پر اور آنے والی نسلوں دونوں پر پڑے گا۔ میرے ملک میں فاصل ایندھن کے استعمال کو کم کرنے کی بہت زیادہ صلاحیت ہے اور حکومت کی عدم فعالیت کی وجہ سے میں نے نیشنل گرین ٹریبونل سے رجوع کیا۔ [4]

این جی ٹی نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کو 'ماحولیاتی معاہدے کی تشخیص میں شامل کیا گیا ہے'۔

ایوارڈ ترمیم

23 نومبر 2020 کو بی بی سی نے ردھیما پانڈے کو 100 خواتین کی فہرست میں شامل کیا۔

پانڈے نے چلڈرن بمقابلہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اپنی سوانح عمری پر اپنے مقصد کے حوالے سے بتایا ہے:

“میں اپنا مستقبل بچانا چاہتی ہوں۔ میں تمام بچوں اور آئندہ نسلوں کے تمام لوگوں کے مستقبل کو بچانا چاہتی ہوں۔ " [6]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. https://gulabigangofficial.in/ridhima-pandey-biography/
  2. https://www.business-standard.com/about/who-is-ridhima-pandey#:~:text=Ridhima%20Pandey%2C%20referred%20to%20by,to%20%22save%20the%20future%22.
  3. https://www.bbc.com/news/world-55042935 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 نومبر 2020
  4. ^ ا ب "Meet the nine-year-old girl who is suing the Indian Government over climate change"۔ The Independent (بزبان انگریزی)۔ 1 April 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اپریل 2020 
  5. "India: Climate Change Impacts"۔ World Bank (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اپریل 2020 
  6. "#ChildrenVsClimateCrisis"۔ childrenvsclimatecrisis.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اپریل 2020