رضا ہمدانی
نام مرزا رضا حسین اور رضا تخلص تھا۔ شاعر اور ادیب۔ پشاور میں پیدا ہوئے اور وہیں میٹرک، منشی اور پشتو فاضل کے امتحانات پاس کیے۔ اردو اور فارسی میں شعر کہے۔ بزم سخن پشاور، ادبستان پشاور کے ناظم رہے۔ اور انجمن ترقی اردوسرحد کے سیکرٹری بھی رہے۔1938ء میں ماہنامہ ند 1939ء میں ہفتہ وار شباب پشاور سے اور 1940ء میں ہفتہ وار اخبار شباب لاہور سے نکالا۔ تصانیف میں مراۃ الاسلام، جمال الدین افغانی، خوشحال خان کے افکار، رحمان بابا کے افکار، ادیبات سرحد وغیرہ۔ افسانے، ڈرامے اور تنقیدی مضامین بھی لکھتے ہیں۔ اصنافِ سخن میں غزل ،نظم ،رباعی، قطعہ سب ہی میں طبع آزمائی کی ہے۔ پشتو ادب کو اردو دان دنیا سے متعارف کرانے میں بھی انہیں اولیت حاصل رہی۔ پشاور میں وفات پائی۔
رضا ہمدانی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 25 دسمبر 1910 پشاور |
وفات | 10 جولائی 1994 (84 سال) پشاور |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر، ادیب |
پیشہ ورانہ زبان | اردو، فارسی، ہندکو، پشتو |
![]() | |
درستی - ترمیم ![]() |
نمونہ کلام فارسیترميم
از پرتو رخسارش هر ذره مينا مست | وز تابش گيسويش روح يد بيضا مست | |
ناگاه بباغ آمد آن سرو تمنا مست | هر خار گلستان شد چو نرگس شهلا مست | |
از مستي اشعارم وز شوخي گفتارم | خيام به كوثر مست حافظ به مصلا مست |
حوالہ جاتترميم
سیری در ادبیات فارسی هند و پاکستانآرکائیو شدہ [Date missing] بذریعہ ichodoc.ir [Error: unknown archive URL]