رطبہ یعقوب پاکستان میں مقیم، سعودی عرب نژاد گلوکارہ ہیں۔ ٹیلی ویژن سیریز 'نیسکیفے بیسمنٹ' پر ان کے گانے کی وجہ سے وہ مشہور ہوئیں۔ اس کے بعد انھوں نے 'پیپسی بیٹل آف دی بینڈز' کے مقابلے میں بھی حصہ لیا۔

رطبہ یعقوب
معروفیتروٹس
پیدائشسعودی عرب
تعلقانڈی پاپ
پیشےگلوکارہ-گیت نگار

کیریئر ترمیم

رطبہ یعقوب سعودی عرب میں پیدا ہوئی تھیں اور 2010 میں مستقل طور پر پاکستان منتقل ہو گئیں اور انھوں نے جامعہ وسطی پنجاب سے کمپیوٹر انجینئری کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے لاہور، پاکستان میں سکونت اختیار کی۔ [1] وہاں رہتے ہوئے، اس نے عوامی جگہوں پر گانا شروع کیا اور اسے موسیقی کے پروڈیوسر ذو الفقار جبار خان (جسے زلفی بھی کہا جاتا ہے) نے دریافت کیا۔ انھوں نے زلفی کی ٹیلی ویژن سیریز 'نیسکیفے بیسمنٹ' میں ایک معاون گلوکار کی حیثیت سے کام کرنا شروع کیا۔ ایکسپریس ٹربیون نے اسے شو کے پہلے دو سیزن میں ان کی کارکردگی کی وجہ سے سراہا، اس وقت رطبہ یعقوب کو لگا کہ اس شو کے بغیر وہ میوزیکل کیریئر کو آگے نہیں بڑھا سکتی تھی۔

یعقوب نے اپنے گیت خود لکھنا شروع کر دیے، لیکن اس کیریئر کا راستہ اس وقت بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا جب اس کے اہل خانہ نے یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد سعودی عرب واپس جانے کے لیے ان پر دباؤ ڈالنا شروع کیا۔ اس نے پاکستان میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا اور اس تجربے کو اپنے پہلے ای پی چیپر پر گانا تحریر کے لیے متاثر کرنے کے طور پر استعمال کیا۔ اس کے والدین اس کی گلوکاری کیریئر کے حامی ہیں۔ یعقوب کو کولڈ پلے کے " دی سائنٹسٹ " کا کور ورژن ریکارڈ کرنے کے بعد بہت مقبولیت ملی اس ورژن کو لاکھوں مرتبہ آن لائن دیکھا گیا۔ چیپر سے اس کی پہلے سنگل گانے کا عنوان "ہولڈ آن" تھا۔ [1] گلوکار، جو بعد میں مبلغ بن گئے، جنید جمشید کی موت کے بعد ، یعقوب نے پبلک ریڈیو انٹرنیشنل کے ذریعے بات کی کہ ان کو جنید کی موت سے کس قدر صدمہ پہنچا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب Hijab Malik (3 نومبر 2016)۔ "The powerhouse of Nescafe Basement: Rutaba Yaqub"۔ Hip in Pakistan۔ 09 نومبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2017