کوہ پیما

فائل:Sarbaz khan (cropped).jpg
سرباز خان

سرباز خان 1986ء کو گلگت بلتستان کے علاقہ علی آباد (ہنزہ) میں پیدا ہوئے،اور انھوں نے کوہ پیمائی کا آغاز 2016ء میں کیا۔

2019ء میں وہ سپلیمنٹری آکسیجن کے استعمال کے بغیر نیپال میں 8516 میٹر بلند دنیا کے چوتھے سب سے اونچے پہاڑ ماؤنٹ لوہتسے کو سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے تھے۔

سرباز خان نے یہ اعزاز حال ہی میں نیپال میں دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی کینچن جونگا کو سر کر کے حاصل کیا ہے۔ جو 8586 میٹر بلند ہے۔

سرباز خان نے اس چوٹی کو سر کرنے سے قبل کے ٹو، ناگا پربت، براڈ پیک، لوہٹسے، مناسلو چوٹی، اناپورنا، ماونٹ ایوریسٹ، گیشربرم ٹو اور داولاگیری کو سر کیا تھا۔

سرباز خان پاکستان کی والی بال ٹیم کا حصہ رہ چکے ہیں جبکہ گلگت بلتستان کی جانب سے نیٹ بال بھی کھیلتے ہیں۔

الپائن کلب پاکستان کے مطابق، انھوں نے 2017ء میں 8125 میٹر اونچے نانگا پربت 2018 میں 8611 میٹر اونچے K-2 اور 2019ء میں 8163 میٹر اونچے براڈ پیک کو سر کیا تھا۔

اس سال کے شروع میں انھوں نے 8091 میٹر اونچا انپورنا پہاڑ، 8848 میٹر اونچا ایورسٹ اور 8035 میٹر اونچا گاشربروم II سر کیا۔

14 اگست 2022ء کو صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے نوازے گئے،