سنجے لیلا بھنسالی

سنجے لیلا بھنسالی ایک بھارتی فلم ہدایتکار، فلمساز، منظرنگار اور موسیقی کے ہدایتکار ہیں۔ وہ فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے فارغ التحصیل ہیں۔[1] انہوں نے "لیلا" نام اپنی ماں لیلا بھنسالی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنایا۔ انہوں نے ایس ایل بی فلمس نام سے ایک پروڈکشن ہاؤز کو 1999ء میں قائم کیا۔

سنجے لیلا بھنسالی
(انگریزی میں: Sanjay Leela Bhansali ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Sanjay Leela Bhansali.jpg
 

معلومات شخصیت
پیدائش 1963 (عمر 59–60 سال)
ممبئی، بھارت
قومیت بھارت، گجراتی
عملی زندگی
مادر علمی فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فلم ہدایتکار، فلمساز، منظرنگار، موسیقی کے ہدایتکار، ٹیلی ویژن پروڈیوسر
پیشہ ورانہ زبان گجراتی،  ہندی،  انگریزی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
دستخط
Autograph of Sanjay Leela Bhansali, an Indian film director and producer 2013-11-14 22-39.JPG
 
ویب سائٹ
ویب سائٹ SLBfilms.com
IMDb logo.svg
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

فلموں کی تفصیلاتترميم

فلمیںترميم

تنازعترميم

  • 2015ء میں جاری سنجے لیلا بھنسالی اپنی فلم باجی راؤ مستانی کی وجہ سے شیو سینا اور کئی دائیں محاذ کی ہندو تنظیموں کی جانب سے تنازعات کا شکار بن گئے۔ پونے میں ان کے مجسمے جلائے گئے۔[2] فلم کے تنازع کی وجہ مراٹھا حکمران باجی راؤ اور ایک مسلم رقاصہ کا پردے پر دکھایا گیا معاشقہ ہے۔ حالانکہ فلم میں اس عشق کو محبت سے تعبیر کی گئی اور عیاشی سے حد فاصل قائم کرنے کی کوشش کی گئی، تاہم احتجاجیوں کے مطابق یہ تاریخ کو مسخ کر کے پیش کرنے کی کوشش ہے اور ملک کے کئی سنیماگھروں کے روبرو مظاہرے کیے گئے۔

حوالہ جاتترميم

  1. Verma, Sukanya (6 November 2007). "OSO-Saawariya rivalry: May the best director win". Rediff. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2008. 
  2. Bajirao Mastani controversy: Sanjay Leela Bhansali's effigy burnt at Peshwa capital in Pune! - Bollywoodlife.com