شبنم اسماعیل

جنوبی افریقی ویمن کرکٹر

شبنم اسماعیل (پیدائش:5 اکتوبر 1988ء) ایک جنوبی افریقی کرکٹ کھلاڑی ہے، جس نے جنوری 2007ء میں قومی خواتین ٹیم کے لیے اپنا آغاز کیا۔[1] دائیں ہاتھ کے تیز بالر ہے۔ شبنم ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی دونوں فارمیٹس میں جنوبی افریقا کی سب سے زیادہ وکٹ لینے والی بولر ہے۔[2][3] اس نے دنیا کی تیز ترین خاتون گیند بازوں میں سے ایک کے طور پر شہرت حاصل کی ہے، اس کی ریکارڈ رفتار 128 کلومیٹر فی گھنٹہ (80 میل فی گھنٹہ) ہے۔[4][5]

شبنم اسماعیل
 

شخصی معلومات
پیدائش 5 اکتوبر 1988ء (36 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کیپ ٹاؤن   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت جنوبی افریقا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
ٹیم
جنوبی افریقاقومی کرکٹ ٹیم (2007–)  ویکی ڈیٹا پر (P54) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ کرکٹ کھلاڑی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کرکٹ   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کا ملک جنوبی افریقا   ویکی ڈیٹا پر (P1532) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

جولائی 2020ء میں، شبنم کو جنوبی افریقا کرکٹ کی سالانہ اعزازی تقریب میں سال کی بہترین خواتین ٹی/20 کھلاڑی قرار دیا گیا۔ فروری 2021ء میں، شبنم کو آئی سی سی مہینے کی بہترین خواتین کھلاڑی اعزاز کے پہلے مقابلے میں بہترین خواتین کھلاڑی نامزد کیا گیا۔[6] اگلے مہینے، جنوبی افریقق کے بھارت کے دورے کے دوران، شبنم خواتین ایک روزہ میں 150 وکٹیں لینے والے جنوبی افریقا کی پہلی بولر بن گئی۔[7]

گھریلو کرکٹ ترمیم

شبنم نے جنوبی افریقا کی خواتین کی صوبائی لیگ کے 2005-06ء سیزن کے دوران اکتوبر 2005ء (عمر 17 سال) میں مغربی صوبے کے لیے سینئر دور کا آغاز کیا۔[8] اس نے اپنے پہلے موسم میں 15 وکٹیں حاصل کیں، جو مغربی صوبے کے لیے شینڈرے فرٹز اور الیکسس لی بریٹن کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔ اس کے بعد 2007-08ء کے موسم کے دوران 21 وکٹیں حاصل کی گئیں، جو مقابلے میں چھٹے نمبر پر تھی۔ شبنم نے اپنے پورے کیریئر میں متعدد مواقع پر صوبائی لیگ کا فائنل کھیلا ہے۔ اس نے 2015-16ء کے موسم کے لیے مغربی صوبے سے گوتینگ کا رخ کیا۔

ستمبر 2019ء میں، انھیں جنوبی افریقہ میں خواتین کی ٹی/20 سپر لیگ کے افتتاحی مقابلے کے لیے دیو نارائن XI اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔[9][10]

بین الاقوامی کرکٹ ترمیم

شبنم نے جنوری 2007ء (عمر 18 سال) میں جنوبی افریقا کے لیے پاکستان کے خلاف ایک روزہ بین الاقوامی (ODI) میں اپنے بین الاقوامی کرکٹ دور کا آغاز کیا۔ اس کا ٹیسٹ اور ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی کرکٹ دور اسی سال بالترتیب نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کے خلاف ہوا۔ شبنم کو آسٹریلیا میں 2009ء کے عالمی کپ کے لیے جنوبی افریقا کے دستے میں منتخب کیا گیا تھا، لیکن اپنے تین میچوں میں سے صرف ایک وکٹ حاصل کر پائی تھی۔ سال کے آخر میں انگلستان میں 2009ء کے عالمی ٹی ٹوئنٹی میں، اس نے تین میچوں سے سات وکٹیں حاصل کیں (بشمول آسٹریلیا کے خلاف 3/27)، جو جنوبی افریقا کے لیے سب سے زیادہ اور مجموعی طور پر تیسرے نمبر پر تھی۔[11]

بنگلہ دیش میں 2011ء کے عالمی کپ کوالیفائر میں، شبنم نے نیدرلینڈز کے خلاف ایک میچ میں 6/10 لیے، ٹیم کو صرف 36 رنز پر آؤٹ کرنے میں مدد کی۔ اس کارکردگی نے جنوبی افریقا کے لیے ایک نیا ایک روزہ ریکارڈ قائم کیا اور اس وقت خواتین کے تمام ایک روزہ میچوں میں گیندوں کی چوتھی بہترین کارکردگی تھی۔ اس نے بھارت میں 2013ء کے عالمی کپ میں زیادہ اچھی فارم کا لطف اٹھایا، سات میچوں میں گیارہ وکٹیں حاصل کیں جنوبی افریقا کے لیے سب سے زیادہ اور مجموعی طور پر پانچویں نمبر پر ہیں۔[12] اس کی مہم میں آسٹریلیا کے خلاف 4/41، پاکستان کے خلاف 2/18 اور سری لنکا کے خلاف 2/22 کے اعداد و شمار شامل تھے۔

پانچ میچوں میں سات وکٹوں کے ساتھ، شبنث بنگلہ دیش میں 2014ء عالمی ٹی ٹوئنٹی میں جنوبی افریقا کے برابر وکٹ لینے والے ( ماریزان کپ کے ساتھ) تھے۔ اس نے آئرلینڈ کے خلاف تین اوور میں 3/5 لے کر ٹورنامنٹ کی تاریخ میں ٹیم کے پہلے سیمی فائنل میں پہنچنے میں مدد کی۔ جنوبی افریقہ کو ہندوستان میں 2016 کے ایڈیشن میں کم کامیابی ملی تھی، تاہم وہ صرف ایک میچ جیتنے میں کامیاب رہی۔ شبنم کو بھی بہت کم کامیابی ملی، اس نے اپنے چار میچوں میں تین وکٹیں حاصل کیں۔ انگلستان کے خلاف 2017ء کے میچ کے دوران، اس نے خواتین کے کرکٹ عالمی کپ کی ایک اننگز میں 1/89 کے اعداد و شمار کے ساتھ مکمل کرتے ہوئے سب سے زیادہ رنز دینے کا ناقابلِ رشک نیا ریکارڈ قائم کیا۔[13]

مارچ 2018ء میں، شبنم ان چودہ کھلاڑیوں میں سے ایک تھی جنہیں کرکٹ جنوبی افریقا نے 2018-19ء کے اموسم سے پہلے قومی معاہدہ کیا تھا۔ اکتوبر 2018ء میں، انھیں ویسٹ انڈیز میں 2018ء کے آئی سی سی خواتین عالمی ٹی ٹوئنٹی کے لیے جنوبی افریقا کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ وہ ٹورنامنٹ میں جنوبی افریقا کے لیے چار میچوں میں چھ سکلپس کے ساتھ مشترکہ طور پر سب سے زیادہ وکٹیں لینے والی کھلاڑی تھیں۔ مقابلے کے اختتام کے بعد، بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے اسے ٹیم کی بہترین کھلاڑی کے طور پر اجاگر کیا۔[14]

جنوری 2020ء میں، شبنم کو آسٹریلیا میں ہونے والے آئی سی سی خواتین کے ٹی/20 عالمی کپ 2022ء کے لیے جنوبی افریقا کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ اس نے تھائی لینڈ کے خلاف 3.1 اوور میں 3/8 سمیت چار میچوں میں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ اس کی ٹیم میزبان ملک کے ہاتھوں سیمی فائنل میں شکست کے ذریعے ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی۔

23 جولائی 2020ء کو، شبنم کو جنوبی افریقا کے 24 خواتین کے دستوں میں شامل کیا گیا تھا تاکہ وہ انگلستان کے دورے سے پہلے پریٹوریا میں تربیت شروع کر سکیں۔ فروری 2022ء میں، انھیں نیوزی لینڈ میں 2022ء خواتین کرکٹ عالمی کپ کے لیے جنوبی افریقا کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔[15]

حوالہ جات ترمیم

  1. "The story of Shabnim Ismail"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2019 
  2. "Records / South Africa Women / Women's One-Day Internationals / Most wickets"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2015 
  3. "Records / South Africa Women / Women's Twenty20 Internationals / Most wickets"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2015 
  4. "Shabnim is die vinningste vroubouler", Die Son , 25 August 2016. Retrieved 1 November 2016.
  5. Daniel Cherny (2020-02-21)۔ "Women's T20 World Cup: The female pace race - who will be the fastest of them all? Shabnim Ismail, Lea Tahuhu, Ellyse Perry jostle, Tayla Vlaeminck is the future"۔ The Sydney Morning Herald (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2020 
  6. "ICC Women's Player of the Month for January 2021: Shabnim Ismail"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2021 
  7. "South Africa pull off stunning chase to seal series"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2021 
  8. Women's limited-overs matches played by Shabnim Ismail آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cricketarchive.com (Error: unknown archive URL), CricketArchive. Retrieved 1 November 2016.
  9. "Cricket South Africa launches four-team women's T20 league"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 ستمبر 2019 
  10. "CSA launches inaugural Women's T20 Super League"۔ Cricket South Africa۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 ستمبر 2019 
  11. Records / ICC Women's World Twenty20, 2009 / Most wickets, ESPNcricinfo. Retrieved 1 November 2016.
  12. Records / ICC Women's World Cup, 2012/13 / Most wickets, ESPNcricinfo. Retrieved 1 November 2016.
  13. "Cricket Records | Records | Women's World Cup | Most runs conceded in an innings | ESPN Cricinfo"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جولا‎ئی 2017 
  14. "#WT20 report card: South Africa"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2018 
  15. "Lizelle Lee returns as South Africa announce experience-laden squad for Women's World Cup"۔ Cricket South Africa۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 فروری 2022