شجاع شاہ درانی
شجاع شاہ درانی 1803ء سے 1809ء تک درانی سلطنت کے حکمران تھے اس کے بعد 1839ء سے اپنی موت 1842ء تک دوبارہ حکمرانی سنبھالی وہ افغانستان کے پانچویں امیر تھے۔احمد شاہ ابدالی کے 8 بیٹے تھے 1 ، شہزادہ سلیمان ، 2 امیر تیمور شاہ، 3 شہزادہ شھاب، 4 شہزادہ سنجر، 5 شہزادہ یزدان بخش ، 6 شہزادہ سکندر ، 7, شہزادہ داراب، 8 شہزادہ پرویزاحمد شاہ ابدالی 1747تا 1772 تیمور شاہ 1772 تا 1793 زمان شاہ 1793 تا 1801 محمد شاہ 1801 تا 1803 شاہ شجاع 1803 تا 1809 علی شاہ 1818 تا 1819 ایوب شاہ 1819 تا 1823 میں امیر ایوب شاہ نے 1819 میں اپنے بھائی علی شاہ درانی کو تخت سے معزول کرکے قتل کر دیا اور خود تخت نشین ہوا علی شاہ درانی کا بڑا بیٹا سردار اللہ یار والد کے قتل کے بعد شمالی افغانستان موجودہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا منتقل ہو گئےاور اس کے ساتھ ہی احمد شاہ ابدالی یا درانی کے پوتو کے درمیان تخت و تاج پر لڑائیوں نے درانی خاندان کو افغانستان کے تخت و تاج سے محروم کر دیا[1]
- ↑ تاریخ ادبیات افغانستان۔ Afghanistan Centre at Kabul University۔ 2004
| ||||
---|---|---|---|---|
امیرِ افغانستان | ||||
دور حکومت | 13 جولائی 1803ء— 3 مئی 1809ء 7 اگست 1839ء— 5 اپریل 1842ء |
|||
تاج پوشی | 13 جولائی 1803ء | |||
معلومات شخصیت | ||||
تاریخ پیدائش | 4 نومبر 1785ء | |||
وفات | 5 اپریل 1842ء کابل |
|||
شہریت | افغانستان | |||
زوجہ | Daughter of Fath Khan Tokhi Wafa Begum Daughter of سید Amir Haidar Khan Daughter of Khan Bahadur Khan Malikdin Khel Daughter of Sardar Haji Rahmatu'llah Khan Sardozai Sarwar Begum Bibi Mastan |
|||
والد | تیمور شاہ درانی | |||
بہن/بھائی | ||||
خاندان | درانی خاندان | |||
دیگر معلومات | ||||
پیشہ | مقتدر اعلیٰ | |||
درستی - ترمیم |