آج کی سیاست اور ہندوستانی عوام

اس وقت سیاست کا جو ماحول ہے اسے دیکھ کر ہر بشر بینا نابینا کالے گورے مردوخواتین بچے بوڑھے ہر انسان کو احساس ہونے لگا ہے کی اس وقت سیاست کا میدان نہیں بلکہ جنگی میدان تیار کیا جارہا ہے، کبھی ہردوار میں دھرم سنسد کے نام پر اقلیت کو نشانہ بنانے اور ان کو صفحہ ہستی سے نیست ونابود کرنے کا مشورہ اور اس مشورہ کے ذریعے غریب ہندو کو پھنسانے کی سازش اور چند مال و زر کی لالچ دیکر اس کے اندر سے اک انسانیت کو ہی نہیں بلکہ گنگا جمنی تہذیب کو تار تار کر دیا جاتا ہے۔ اور مال کی چاہت یہاں تک ابھارتی ہے کہ ہمیشہ کیلئے اس کے اندر اقلیت کے خلاف نفرت کا پودا جنم لے لیتا ہے اسی کے تعلق سے موجودہ اقتدار پر قابض حکومت کے پالیسی کا انکشاف کردیا جائے کہ آج ہر نوجوان جو بے روزگاری کا تھپیڑوں سے دوچار ہیں اور نوکری کی تلاش میں دربدر ٹھوکریں کھا رہے ہیں شاید یہ حکومت کی پالیسی ہے کہ اگر نوجوانوں کو روزگار مل جائیگا، اور مال کی تمنا پوری ہونے لگے گی تو حکومت کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی کون بنے گا ان کے لگائے ہوئے نفرت کے پودوں کو سیراب کون کرے گا نوجوان نسلوں میں نئے خون کے فوارے ہیں اور آج کل یوپی انتخابات کی ریلیاں خوب ہو رہی ہیں لیکن موجودہ حکومت روزگار ، ترقیاتی امور کے بجائے پرانے سیاستی مراسم کو بالائے طاق رکھ کر ہندوستان اور ہندستانی گلدستے کو آگ کی نظر کر دینا چاہتی ہے اسلئے نوجوان نسلوں کو حکومت کے ہر اس پالیسی سے باخبر رہنا چاہیئے اور اپنے حقوق کیلئے کوشاں رہنا چاہیئے


والسلام

این اے صدیقی