تحریر سردار محمد اسمعیل خان

دولی مغل ریاست جموں و کشمیر میں بسنے والے خاندان ہے

صاحبقراں امیر تیمور گورگراں کے چار فرزند امیراں شاہ مرزا عمر شیخ گورگاں مرزا شاہ رخ بہادر اور مرزا جہانگیر تھے مرزا جہانگیر باپ کی موجودگی میں ہی سمرقند میں فوت ہو گیا مرزا شاہ رخ حاکم حرات مرزا شیخ حاکم اندجان اور مرزا امیراں شاہ حاکم تخت بلاکو تھے تیمور کے ان چار بیٹوں کی وجہ سے چار مختلف تیمور خاندان قائم ہوئے اور یہ چاروں بھائی اپنی موت کے وقت تک مختلف ممالک میں حکمرانی کرتے رہے ( تاریخ اردو فرشتہ ترجمہ صفحہ 612 )

مرزا شیخ عمر گورگاں بن صاحبقراں امیر تیمور گورگاں کے 11 فرزند تھے جنہیں مرزا عمر شیخ گورگاں نے اپنی زندگی میں ہی مختلف مقامات کی حکمرانی عطا کی ہوئی تھی ان میں سے 6 قابل ذکر ہیں یہ چھ احمد مرزا رستم مرزا ' مرزا پیر محمد مرزا سید احمد مرزا بالبقرا اور مرزا سکندر تھے مرزا پیر محمد دارالخلافہ شیراز تھے مرزا رستم اصفہان میں مرزا سکندر ہمدان میں اور مرزا سید احمد اندخود پر حکمران تھے بلکہ انہوں نے اور ان کی اولاد نے ان ممالک اور قرب و جوار پر حکمرانی کی ( تاریخ فرشتہ اور مطلع ( لعدین )

مرزا سید احمد کے فرزند کلماں اور ولی عہد کا نام نواب الدولہ تھا اور یہی دولی مغل خاندان کا مورث اعلی ہے اور اسی کی اولاد اس کے نام کی نسبت سے دولی کہلائی الدولہ ایک امتیازی خطاب ہے جو خاندان مغلیہ کے کئی دیگر سرداران نواب الدولہ اور اس کی پشت کے دیگر سرداران اور دیگر مغلیہ کو دولدی یا دولی کی شکل میں ملا

دولی فارسی لفظ ہے جس کا معنی دائرہ یا حلقہ یا زلف معشوق ہیں با الفاظ دیگر دول دولت کی جمع ہے اور دولی دولی یا دولدی ایک ہی خاندان ہے