عاصم واسطی پیشے کے اعتبار سے نامور ڈاکٹر ہیں شعر گوئی کا ہنر اپنے ماحول سے کشید کیا بچپن سے شعر و ادب کی خوشبو گھر میں والد محترم کی وجہ سے پھیلی ہوئی تھی ادب کے بڑے بڑے ناموں کی قربت اور شفقت بچپن سے ہی ملی۔ والد پروفیسر صلاح الدین شوکت واسطی نے انگلی پکڑ کر ادب کے راستے پر بھی چلنا سکھا دیا۔ عاصم واسطی انگلستان گئے تو اپنی توجہ کا مرکز تعلیم کو بنا لیا طویل عرصہ انگلستان میں ہی مقیم رہے تعلیم مکمل کرتے ہی شعروشاعری نے پھر اپنی طرف متوجہ کر لیا شاعری نے فضاؤں کو سازگاز پایا تو

  1. کرن کرن اندھیرا،
  2. آگ کی صلیب
  3. ترا احسان غزل ہے

تین شعری مجموعوں میں اتر آئی۔ عاصم واسطی دو ڈھائی سال سے ابوظبی کے ایک سرکار ی ہسپتال میں کنسلٹینٹ کی حیثیت سے فرائض کی انجام دہی میں مصروف ہیں۔اور شاعری کی طرف بھی پوری توجہ دے رہے ہیں میرے ہاتھوں میں اس وقت ان کا شعری مجموعہ تر ا احسان غزل ہے موجود ہے کتاب کانام انھوں اپنے ہی ایک شعر سے لیا ہے

مجھ پر ہیں کئی اور عنایات بھی لیکن

الہام کے مالک ترا احسان غزل ہے