مولانا صوفی محمد پاکستان میں موجود کالعدم تنظیم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ تھے، ان کا یہ مطالبہ رہا ہے کہ پاکستان میں شریعت کا نفاذ کیا جائے[2][3][4][5] صوفی محمد میدان، دیر زیریں کے روغانی سدوزئی قبائل میں پیدا ہوئے۔ حکومت پاکستان کے خلاف تقریر کرتے ہوئے گرفتار ہوئے اور ان کا مقدمہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں چلا۔ قید ہوئے، بعد ازاں رہا ہوئے۔ 11 جولائی 2019ء میں انتقال ہو گیا۔[6]

مولانا   ویکی ڈیٹا پر (P511) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
صوفی محمد
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1933ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 11 جولا‎ئی 2019ء (85–86 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سوات   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت جماعت اسلامی پاکستان (1980ء کی دہائی–1992)  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
قائد تحریک نفاذ شریعت محمدی   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1992  – 2002 
 
مولانا فضل اللہ  
عملی زندگی
پیشہ فوجی ،  عالم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو ،  عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب https://tribune.com.pk/story/2010820/1-controversial-cleric-sufi-muhammad-passes-away/
  2. Kanchan Lakshman (2003-07-09)۔ "Deep roots to Pakistan's sectarian terror"۔ Asia Times۔ 22 نومبر 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 فروری 2009 
  3. C. Christine Fair (2007-03-01)۔ "The educated militants of Pakistan: implications for Pakistan's domestic security" (PDF)۔ Contemporary South Asia۔ 16 (1): 99–100۔ doi:10.1080/09584930701800446۔ 25 اکتوبر 2012 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 فروری 2009 
  4. "Tehreek-e-Nafaz-e-Shariat-e-Mohammadi (Movement for the Enforcement of Islamic Laws)"۔ South Asia Terrorism Portal۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 فروری 2009 
  5. Delawar Jan (2009-02-17)۔ "Nizam-e-Adl Regulation for Malakand, Kohistan announced"۔ The News International۔ 16 جون 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اپریل 2009 
  6. Controversial cleric Sufi Muhammad passes away