عبادلہ
عبادلہ کا لفظ ایک سے زیادہ عبد اللہ کے لیے اکٹھا بولا جاتا ہے جیسے عبادلہ ثلاثہ یا عبادلہ اربعہ وغیرہ
مطلق عبادلہ
ترمیمجب لفظ مطلق عبادلہ بولا جائے تو اس سے مراد ہوتے ہیں عبد اللہ بن عباس، وعبد اللہ بن عمر بن الخطاب، وعبد اللہ بن زبير، وعبد اللہ بن مسعود۔ انھیں ہی چار عبادلہ بھی کہا جاتا ہے[1]
چار عبادلہ
ترمیمعبد اللہ بن عباس، وعبد اللہ بن عمرو بن العاص، وعبد اللہ بن عمر، وعبد اللہ بن الزبير۔ انھیں فقہ العبادلہ(فقیہ عبادلہ) بھی کہا جاتا ہے
امام احمد بن حنبل سے پوچھا گیا کہ عبادلہ کون ہیں تو فرمایا «عبد اللہ بن عباس، وعبد اللہ بن عمر، وعبد اللہ بن الزبير، وعبد اللہ بن مسعود »۔ جب کہا گیا عبد اللہ ابن عمرو بن العاص تو فرمایا «لا، ليس عبد اللہ بن عمرو بن العاص من العبادلة» نہیں عبد اللہ ابن مسعود عبادلہ میں شامل نہیں[2]
تین عبادلہ
ترمیمعموما جب تین عبادلہ مراد لینا ہوں تو ان کا نام لیا جاتا ہے جیسے رأيت العبادلة الثلالثة يفعلون ذلك عبد اللہ بن عباس وبن عمر و عبد اللہ بن الزبير(میں نے تین عبادلہ کو اس طرح کرتے ہوئے دیکھا)
روایت عبادلہ
ترمیمرواية العبادلة (راوی عبادلہ)سے مراد عبد اللہ ابن مبارک، وعبد اللہ بن وہب، وعبد اللہ بن يزيد المقرئ جب یہ کسی حدیث کو ضعیف کہیں تو وہ ضعیف اور صحیح کہیں تو صحیح ہوگی
جیش العبادلہ
ترمیمبجيش العبادلة (عبادلہ کا لشکر)،اس کی قیادت عبد اللہ بن ابی سرح اور اس میں عبد اللہ بن عمر، وعبد اللہ بن عباس، وعبد اللہ بن الزبير، وعبد اللہ بن عمرو بن العاص۔ تھے یہ افریقہ بھیجا گیا تھا[3]