عبد الرحمن بن ابزی، نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے جوان صحابی تھے، احادیث نبوی کے راوی ہیں۔ وہ فقیہ تھے اور نافع بن عبد حارث کے غلام تھے۔

صحابیت ترمیم

ان کی صحابیت کے بارے بعض افراد نے لکھا ہے۔ ابو حاتم کاقول ابن حجر نے نقل کیا ہے: أدرك النبي صلى اللہ عليہ و آلہ وسلم وصلى خلفہ۔ ابو حاتم نے کہا ہے کہ اس نے نبی(ص) کے پیچھے نماز پڑھی ہے۔[1]

حالات ترمیم

ان کے مولا کو جب خلیفہ دوم نے عسفان (جو ابوا کے قریب ہے) پر نیابت سونپی تو ان کو مکہ پر حاکم بنایا۔ ابن اثیر نے اپنی تاریخ میں نقل کیا ہے کہ مولا علی نے خراسان پر عبد الرحمن بن ابزی کو والی بنایا اور ان کے وہاں دور ولایت کے بارے میں مزید کوئی معلومات نہیں ہیں۔

بعض نے کہا ہے کربلا میں یزیدی لشکر میں تھے۔ مگر کربلا کے قاتلین کی فہرست میں ان کا نام کہیں نہیں آیا۔

وفات ترمیم

70 ھ کی دہائی میں وفات پائی۔

حوالہ جات ترمیم

  1. الإصابة - ابن حجر - ج 4 ص 239۔