عبد اللہ بن سفیان
صحابی عبد اللہ بن سفیان بن عبد الاسد بن ہلال بن عبد اللہ بن عمر بن مخزوم قرشی مخزومی جو بنی مخزوم سے تھے، آپ کے چچا ابو سلمہ بن عبد الاسد تھے۔آپ کی والدہ ریطہ بنت عبد بن ابی قیس بن عبد ود بن نصر بن مالک بن حسل بن عامر بن لوی تھیں اور وہ عمرو بن عبد ود کی بہن تھیں ۔ جنہیں غزوہ خندق میں علی بن ابی طالب کے ہاتھوں شہید کر دیا گیا تھا۔ ہبار مکہ میں اسلام قبول کرنے والے تھے اور دوسری ہجرت میں اپنے بھائی حبار بن سفیان کے ساتھ حبشہ کی سرزمین کی طرف ہجرت کر گئے تھے اور عمر بن خطاب کی خلافت کے دوران 15ھ میں شام میں جنگ یرموک میں شہید ہو گئے تھے ۔ [1] [2]
صحابی | |
---|---|
عبد اللہ بن سفیان | |
عبد الله بن سفيان بن عبد الأسد بن هلال بن عبد الله بن عمر بن مخزوم | |
معلومات شخصیت | |
رہائش | مکہ |
رشتے دار | والدہ : ريطة بنت عبد بن أبي قيس بن عبد وُدّ بھائی : ہبار بن سفيان |
عملی زندگی | |
نسب | القرشيّ المخزوميّ |
اہم واقعات | ہجرت حبشہ |
عسکری خدمات | |
لڑائیاں اور جنگیں | جنگ یرموک |
درستی - ترمیم |
روایت حدیث
ترمیمحدیث نبوی سے مروی ہے:
- عبداللہ بن سفیان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صیام الدھر رکھنے والے کے بارے میں فرمایا: ”نہ اس نے روزہ رکھا، اور نہ ہی افطار کیا“
- عبداللہ بن سفیان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پچھنا لگوایا اور آپ روزے سے تھے۔ [3] [4]
وفات
ترمیمآپ نے عمر بن خطاب کے دور خلافت میں جنگ یرموک میں شہادت پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ أسد الغابة جـ3، ص 264
- ↑ الطبقات الكبرى جـ4، ص 126
- ↑ مجمع الزوائد (3/173)، قال الهيثمي: «فيه محمد بن أبي ليلى وفيه كلام»
- ↑ مجمع الزوائد (3/196)، قال الهيثمي: «فيه محمد بن أبي ليلى وفيه كلام»