علناطیس (مقالہ ثانی)

  • اسی موضوع پر مقالۂ دیکھیے بنام علناطیس (مقالہ ثانی)۔

ریلِ علناطیس یا علناطیسی ریل (تعلیقِ مقناطیسی سے) ، ایک ایسی ریل گاڑی (train) کو کہا جاتا ہے کہ جو مقناطیسی طاقت کے ذریعہ سے اپنی پٹری سے کچھ اوپر اٹھ کر یا یوں کہ لیں کہ معلق (levitate) ہو کر چلتی ہے، اسے مکمل نام کے طور پر ---- معلق مقناطیسی تنقل ---- بھی کہا جاتا ہے جس کی انگریزی Magnetic levitation transport ہوتی ہے۔ چونکہ اس قسم کے ناقلات (vehicles) پہیوں کے ذریعہ پٹری پر نہیں بلکہ اپنے نیچے موجود زمین یا سطح سے کچھ اوپر اٹھ کر یا تیرتے ہوئے چلتے ہیں اس لیے اس نظام تنقل یا نقل و حمل میں رگڑ (friction) کی قوت نظریاتی طور پر صفر ہوجاتی ہے اور وہ گاڑی نہایت تیز رفتاری اور نہایت خاموشی سے سفر کرسکتی ہے۔

JR-Maglev-MLX01-2.jpg
یاماناشی جاپان میں JR-Maglev کا ایک منظر ، اس ریل نے تیزرفتاری کا عالمی ریکارڈ (world record) قائم کیا۔
چند اہم الفاظ

معلق / علق
عل
عل
مقناطیسی
ناطیس
ناطیس
Maglev
علناطیس
علناطیس
ریل

levitation
علق سے
lev
magnetic
مقناطیس سے
mag
mag + lev
عل + ناطیس
Maglev
train

اختصاری نامترميم

علناطیس اصل میں ایک اختصاری امیختہ (portmanteau) لفظ ہے اور انگریزی میں اسے maglev کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ maglev کا لفظ دراصل magnetic اور levitation کا مرکب ہے یعنی کہ انگریزی میں maglev ایک امیختہ لفظ ہے اور اسی طرح اردو میں علناطیس بھی ایک امیختہ لفظ ہے جو علق یا معلق سے عل اور مقناطیس سے ناطیس کے اختصاری ابجد کو اخذ کر کے بنایا گیا ہے۔ مزید وضاحت کے لیے سامنے خانۂ شکل میں چند اہم الفاظ دیکھیے۔

آسان بیانترميم

جیسا کہ طبیعیاتی اصول اور مقناطیس کی فطرت ہے کہ اس کے یکساں قطب ایک دوسرے کو دفع اور مخالف ایک دوسرے کو کشش کرتے ہیں؛ یہی اصول ہے جس سے فائدہ اٹھا کر چند ممالک قطارات (trains) کی ایک انتہائی جدید ترین اور تیزترین شکل تخلیق کرنے پر تحقیق میں مصروف ہیں اور خاصی حد تک کامیاب بھی ہوچکے ہیں۔ مقناطیس کے برعکس برقناطیس ایسے مقناطیسی میدانِ کشش یا دفع پیدا کرتے ہیں کہ جو عارضی ہوں اور برقی طاقت ہٹا لیے جانے پر اپنی مقناطیسیت کھو دیتے ہوں۔
علناطیس قطار میں بھی یہی عارضی (یا برقی مدد سے تضبیط کی جانے والی) برقناطیسیت استعمال کی جاتی ہے۔ پہلا کام علناطیس کو سطح زمین سے اوپر معلق (levitate) کرنا ہوتا ہے اور پھر دوسرا مرحلہ آتا ہے اس معلق علناطیس کو دھکیلنے یا اپنی منزل کی جانب رواں کرنے کا؛ اور یہ دونوں کام ہی مقناطیسی طاقت کی مدد سے کیے جاتے ہیں۔

زمین سے اوپر اٹھاناترميم

علناطیس کو زمین سے (2 - 10 cm) اوپر اٹھانے کے لیے پٹریوں پر اور علناطیس کے جسم کے نیچے طاقتور برقناطیس لگائے جاتے ہیں جن کے قطب ایک دوسرے سے یکساں ہونے کی وجہ سے ان کے درمیان ایک دفع کی قوت پیدا ہوتی ہے اور چونکہ پٹریاں تو اپنی جگہ پر مضبوط اور مستحکم جڑی ہوتی ہیں لہٰذا نتیجے کے طور پر علناطیس اس دھکیل یا دفع کی قوت کی وجہ سے اوپر اٹھ جاتی ہے یا معلق ہو جاتی ہے۔

منزل کی جانب دھکیلناترميم

جب ایک بار علناطیس اوپر اٹھ جائے تو پھر چونکہ اس کو عام گاڑیوں کو لاحق، سطحِ حرکت (زمین یا پٹری) کی رگڑ جیسی سفرمخالف قوت سے چھٹکارا حاصل ہو جاتا ہے اور ہوا کی رگڑ کو اس کی ہوائی حرکی (aerodynamic) جسمانی بناوٹ یا ڈھال کی مدد سے کافی کم کر دیا گیا ہوتا ہے لہذا مقناطیسی قوت سے اسے آگے یا منزل کی جانب دھکیلنا ممکن ہوتا ہے۔ اس مقصد کے لیے وہی برقناطیس کام میں لائے جاتے ہیں جو اس کی پٹریوں پر لگے ہوتے ہیں۔ جب ان میں متبادل جار برقی (electric current) گزارا جاتا ہے تو ایک مرتبہ انکا قطب، علناطیس کے ڈبوں کے نیچے لگے مقناطیس سے یکساں اور اگلی بار مخالف ہوتا رہتا ہے، برقناطیسی قطبوں کی اس بار بار تبدیلی اور ان کی خاص ترتیب کی وجہ سے جب علناطیس کے آگے لگے مقناطیس اس کو کشش یا کھینچ رہے ہوتے ہیں تو اس وقت پیچھے والے مقناطیس اس کو دفع یا دھکیل رہے ہوتے ہیں اور نتیجہ پوری گاڑی یا علناطیس کا آگے کی جانب سفر کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔

انتہائی رفتارترميم

چونکہ آج تک ایسے بنائے جانے والی قریبا تمام اجسام تنقل (transport) ریل گاڑیوں کی مانند ہیں اسی لیے علناطیس اور Maglev کے الفاظ عموما علناطیس قطار کے متبادل کے طور پر ہی استعمال ہوتے ہیں۔ تنقل کا یہ نظام ناقل (vehicle) کو ایک برقناطیسی (electromagnetic) قوت کے ذریعہ دھکیلتا ہے، اس نظام کی رفتار عام پہیوں والے نظام تنقل کی نسبت زیادہ ہوتی ہے اور امکانی طور پر ایک نفاثی ہوائی جہاز (jet aircraft) کی رفتار کے قریب قریب پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اب تک سب سے زیادہ تیز رفتار علناطیس کا سجل یا ریکارڈ، 581 کلومیٹر فی گھنٹے کا ہے جو سن 2003 میں جاپان میں حاصل کیا گیا۔

بیرونی روابطترميم