عمر بن عبد العزیز کی قبر دولت امویہ کے آٹھویں خلیفہ عمر بن عبد العزیز کا مقبرہ ہے جنھیں خلفائے راشدین میں شمار کیا جاتا ہے اور "عمر ثانی" کا لقب دیا جاتا ہے۔ سنہ61ھ / 682ء میں ولادت ہوئی اور 101ھ / 720ء میں وفات پائی، تقریباً 38 برس کی عمر پائی اور ان کی خلافت کی مدت 29 مہینے اور کچھ دن رہی۔ ان کا مقبرہ سوریہ کے ادلب میں واقع شہر معرۃ النعمان کے مشرق میں واقع ایک گاؤں "دیر شرقی" میں موجود ہے۔[1]

مزار عمر بن عبد العزیز
بنیادی معلومات
مذہبی انتساباسلام
ضلعمعرۃ النعمان
صوبہاِدلب
ملکسوریہ سوریہ کا پرچم
نوعیتِ تعمیرگنبد نما مقبرہ

جائے وقوع ترمیم

یہ مقبرہ سوریہ کے ایک گاؤں دیر شرقی میں واقع ہے جو خطہ ادلب کے شہر معرۃ النعمان کے مشرق میں واقع ہے۔ مزار کی عمارت ایک قدیم عمارت ہے جو مملوک دور سے ملتی ہے، نوے کی دہائی تک یہ مقبرہ نظر انداز ہی رہا پھر جب وزارت نوادرات و عجائب گھر قائم ہوا اور "معرۃ النعمان میوزیم" کے نگراں محقق کامل شحادہ کی کوششوں سے پوری عمارت کی بحالی ہوئی اور مزار کے صحن میں ایک گنبد تعمیر کیا گیا۔ اس کے آس پاس ایک عوامی پارک قائم بنا دیا گیا ہے تاکہ اس انصاف پرور عادل, متقی و پرہیز گار خلیفہ جس کا تقویٰ ضرب المثل ہے کہ مقبرہ کی زیارت کو آنے والے تمام ممالک کے زائرین اور سیاح وہاں سے قبر کی زیارت کر سکیں۔

قبر کے مقام کا تعین ترمیم

شامی محقق کامل شحادہ نے مزار کے صحیح مقام کے تعین کے لیے مطالعہ و تحقیق کی اور اس تحقیق کے ذریعہ وہ دیر شرقی (معرۃ النعمان شہر کے مشرق میں واقع) گاؤں میں مقبرہ کا عین مقام کا پتہ لگانے میں کامیاب ہوئے اور پھر انھیں خلیفہ عمر بن عبد العزیز کی قبر ملی۔ اس جگہ کا پتہ لگانے کے بعد محقق کامل شحادہ نے مقبرہ کی از سر نو تعمیر اور اس پر ایک گنبد تعمیر کرنے کے لیے وزارت نوادرات و عجائب گھر سے منظوری اور بجٹ حاصل کی اور اس کو پھر سے تب تک بحال کیا جب تک کہ یہ بہت اچھا نہ ہو اور اصلی حالت میں واپس نہ آجائے۔

مقبرہ کی تباہی و بے حرمتی ترمیم

28 جنوری 2020 کو ایرانی ملیشیاؤں اور شام کی اسدی فوج نے شامی جیش الحر کے جنگجوؤں کے ساتھ ہوئی جھڑپ کے بعد معرۃ النعمان شہر میں داخل ہوئے اور اس مقبرہ کو بھی نذر آتش کر دیا تھا۔[2]

حوالہ جات ترمیم

  1. معجم البلدان ج2 ص 517
  2. "موقع: قوات الأسد تحرق ضريح الخليفة عمر بن عبد العزيز (صورة)"۔ عربي21۔ الثلاثاء، 28 يناير 2020 11:00 م۔ 29 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2020