عمیل (جمع: عمیلان) کا لفظ (client) کے متبادل اختیار کیا جاتا ہے اور اسے معیل۔[1] (server یا sponsor) کا متضاد تصور کیا جاتا ہے۔ عمیل سے مراد کسی بھی ایسی شے یا شخصیت کی ہوتی ہے کہ جو کسی دوسری شے یا شخصیت سے کسی قسم کی کوئی خدمت یا service حاصل کر رہی ہو۔ اب یہ عمیل یعنی خدمات حاصل کرنے والا کسی بھی شعبۂ زندگی میں ہو سکتا ہے مثال کے طور پر کوئی کمپیوٹر جو کسی بالائی کمپیوٹر (معیل) سے خدمات حاصل کر رہا ہو اور ایسی صورت میں دونوں سے مل کر بننے والے نظام کو مشترکہ طور پر کلائنٹ و سرور کہا جاتا ہے۔ اسی طرح یہ عمیل کسی وکیل کا ایک مُؤَکِّل (یعنی مفوض[2]) بھی ہو سکتا ہے جس نے اپنی عدالتی کارروائی میں معاونت کے لیے اسے اپنا وکیل مقرر کیا ہو۔ اردو میں client کے لیے ایک اور لفظ، اسامی، بھی لغات میں دیکھنے میں آتا ہے جو کے عربی لفظ اسم سے ماخوذ ہے اور اپنے معنوں میں بنیادی طور پر، نام یافتہ، مذکور اور مشار (mentioned) کا مفہوم رکھتا ہے، اسامی کی جمع اسامیاں کی جاتی ہے۔ لفظ اسامی عربی میں client سے زیادہ فارسی میں بطور موکل کے مترادف، زیادہ مستعمل ہے۔ اسامی کے اسی بنیادی مفہوم یعنی مذکور سے اردو میں اس لفظ کا ایک منفرد استعمال کسی ملازمت کی جگہ، عہدے (post) کے لیے آتا ہے، جبکہ اس کے علاوہ لفظ اسامی، عام اردو بول چال میں کسی شخص سے (عموماً ناجائز) نفع حاصل کرنے کے لیے بکثرت استعمال ہوتا ہے[3] بہرحال اسامی کا لفظ متعدد مختلف مفاہیم کا حامل ہے جبکہ عمیل، نسبتاً client کے (خدمات حاصل کرنے والے) کے مفہوم کے زیادہ نزدیک آتا ہے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ایک اردو لغت میں معیل کا اندراج۔
  2. تفویض کرنے والا یعنی مفوض کا اردو لغت میں اندراج۔
  3. اردو لغت میں لفظ کے مفاہیم۔