فروری 2016ء سیدہ زینب خودکش بم حملے

فروری 2016ء سیدہ زینب خودکش بم حملے 21 فروری 2016ء کو عسکریت پسندوں نے ایک کار بم دھماکا کیا اور بعد میں دو خودکش بم حملے کیے۔ یہ مسجد و روضہ زینب کے تقریبا 400 میٹر دور ہوئے، زینب بنت علی جو محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی بیٹی تھیں، تمام مسلمانوں، بالخصوص اہل تشیع کے نزدیک خاص مقام رکھتی ہیں۔ اس واقعے میں 83 افراد ہلاک اور 178 زخمی ہوئے جن میں بچے بھی شامل تھے۔ شامی ذرائع ابلاغ کے مطابق حملہ اس وقت ہوا، جب طلبہ طالبات اسکول سے نکل رہے تھے۔ کم از کم 60 دکانوں اور کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔[3][4][5][6]

February 2016 Sayyidah Zaynab massacre
بسلسلہ شامی خانہ جنگی
مقامسیدہ زینب، سوریہ
تاریخ21 فروری 2016
حملے کی قسمخودکش حملہ
ہلاکتیں134[1][2]
زخمی180[3]
مرتکبینداعش
مقصدفرقہ واریت

حوالہ جات ترمیم

  1. "Syrie: 134 morts dans un attentat au sud de Damas"۔ L'Express۔ 21 February 2016۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 فروری 2016 
  2. Nearly 200 people killed in six explosions at Sayeda Zeinab and Zahraa, SOHR, February 23, 2016.
  3. ^ ا ب "Syria conflict: IS claims deadly Homs and Damascus blasts"۔ BBC News۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مارچ 2016 
  4. "IS blasts kill more than 140 as US, Russia press Syria truce"۔ Agence France-Presse, Yahoo News۔ 21 February 2016۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مارچ 2016 
  5. "62 killed in blasts near Damascus Shiite shrine"۔ DailySabah۔ 21 February 2016۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مارچ 2016 
  6. "Almost 120 killed as IS bombings rock Damascus and Homs: Monitor"۔ Middle East Eye۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مارچ 2016