فرینکس مائیکل میسن (پیدائش: 19 نومبر 1938ء ڈارلنگہرسٹ، سڈنی، نیو ساؤتھ ویلز) آسٹریلیا کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے دسمبر 1960ء سے جون 1961ء تک پانچ ٹیسٹ کھیلے[1] مسن دائیں ہاتھ کے اوپننگ باؤلر تھے جنھوں نے جاندار رفتار سے گیند کی اور شارٹ گیند کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا [2] اپنے کیریئر کے اوائل میں اس نے بعض اوقات اپنی گیندوں میں اتنی توانائی پیدا کی کہ وہ اپنے فالو تھرو میں ایک مکمل طور پر غیر منظم رہ کر گر جاتا تھا۔ [3] اس نے اپنی اول درجہ کرکٹ نیو ساؤتھ ویلز کے لیے 1958-59ء شیفیلڈ شیلڈ سیزن کے آخری میچ میں ویسٹرن آسٹریلیا کے خلاف شروع کی جب انھیں زخمی گورڈن رورک کی جگہ دی گئی۔ اس نے ہر اننگز میں تین وکٹیں حاصل کیں اسی بنا پر نیو ساؤتھ ویلز آسانی سے جیت گیا۔ اس نے 1959-60ء کے پورے سیزن میں اس اچھی فارم کو جاری رکھا اور سیزن کے اختتام پر ایان کریگ کی کپتانی میں آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ نیوزی لینڈ کے دورے کے لیے منتخب ہوئے[4] انھوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف تین میچوں میں 12.47 کی اوسط سے 17 وکٹیں حاصل کیں۔ مسن نے 1960-61ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں ایان میکف کی جگہ اپنے ٹیسٹ سفر کو شروع کیا کیا۔ اس نے اپنی دوسری گیند پر نہ صرف کونراڈ ہنٹے کو آؤٹ کیا بلکہ بعد میں فرینک وارل کی وکٹ بھی حاصل کی،جس سے آسٹریلیا کی فتح ممکن ہوئی، لیکن میکف تیسرے ٹیسٹ کے لیے واپس آ گئے۔ ایلن ڈیوڈسن کے زخمی ہونے کے بعد مسن نے چوتھے ٹیسٹ میں تین وکٹیں حاصل کیں اور لانس گبز کی ہیٹ ٹرک میں تیسرا شکار بنے [5] انھوں نے پانچویں ٹیسٹ کے لیے اپنی جگہ برقرار رکھی، جب انھوں نے آسٹریلیا کی فتح میں چار وکٹیں حاصل کیں۔ انھوں نے 1961ء میں آسٹریلیا کی ٹیم کے ساتھ انگلینڈ کا دورہ کیا۔ پہلے ٹیسٹ سے پہلے آخری میچ سسیکس کے خلاف انھوں نے 75 رنز دے کر 6 وکٹوں کا بہترین اول درجے کے اعدادوشمار اپنے نام کیے اور پیٹر برج کے ساتھ آٹھویں وکٹ کے لیے 136 کا اضافہ کیا۔ انھوں نے پہلے دو ٹیسٹ کھیلے اور سات وکٹیں حاصل کیں۔ دوسرے ٹیسٹ میں بھی انھوں نے گیارہویں نمبر پر ناٹ آؤٹ 25 رنز بنائے اس دوران انھوں نے کین میکے کے ساتھ آخری وکٹ کے لیے قیمتی 49 رنز کا اضافہ کیا اور یہ ٹیسٹ بھی آسٹریلیا جیت گیا۔ مسن فٹنس کا خیال رکھتے تھے، لیکن 1961ء کے دورے کے دوران بعض چوٹوں نے ان کی فارم کو متاثر کیا اور اس نے دوبارہ کبھی ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیلی۔ ایک مختصر رن اپ اور بدلے ہوئے ایکشن کا استعمال کرتے ہوئے اس نے شیفیلڈ شیلڈ کرکٹ کے مزید تین سیزن کھیلے لیکن صرف معمولی کامیابی ہی پا سکے۔ انھوں نے 1967ء میں لنکاشائر لیگ میں ایکرنگٹن کے ساتھ بطور پروفیشنل سیزن گزارا اور 50 وکٹیں حاصل کیں اور 340 رنز بنائے۔

فرینک مسن
ذاتی معلومات
مکمل نامفرینکس مائیکل میسن
پیدائش (1938-11-19) 19 نومبر 1938 (عمر 85 برس)
ڈارلنگہرسٹ, سڈنی، نیو ساؤتھ ویلز
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 217)30 دسمبر 1960  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
آخری ٹیسٹ22 جون 1961  بمقابلہ  انگلینڈ
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1958-59 سے 64-1963نیو ساؤتھ ویلز
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس
میچ 5 71
رنز بنائے 38 1052
بیٹنگ اوسط 19.00 17.53
100s/50s 0/0 0/2
ٹاپ اسکور 25* 51*
گیندیں کرائیں 1197 12190
وکٹ 16 177
بولنگ اوسط 38.50 31.13
اننگز میں 5 وکٹ 0 1
میچ میں 10 وکٹ 0 0
بہترین بولنگ 4/58 6/75
کیچ/سٹمپ 6/0 58/0

ذاتی زندگی ترمیم

انھوں نے اپنے ایگزیکٹو سیلز کیریئر پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ مسن نے انگلش کھلاڑی کیرول ریوبن سے شادی کی جس نے اپنی شادی کے بعد انگلینڈ اور پھر آسٹریلیا کے لیے میکابیا گیمز میں حصہ لیا[6] ان کی ملاقات 1961ء میں انگلینڈ کے دورے کے دوران ہوئی۔ ان کے بیٹے ڈیوڈ نے بھی میکابیا گیمز میں آسٹریلیا کے لیے حصہ لیا۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم