ازقلم:ابوالوقارسید صابر اشرف جیلانی

قلم اخلاقی، سیاسی، معاشرتی ،معاشی فکر کو زندہ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔اسی لیے دنیامیں کسی بھی شعبے سے تعلق رکھنے والے کا رابطہ قلم سے یا اہلِ قلم سے ضرور ہوتا ہے۔انسان کی زندگی اور تمام معلومات کی ترقی قلم کے تصور سے بہت سی کامیابیاں سمیٹنے لگی ہے۔یہ وہ حقیقت ہے جس پر سے پردہ خود قرآن میں خالقِ کائنات نے اُٹھایا ہے اوراس کی طاقت کو ہرزمانے نے واضح کیاہے۔قوم کی ترقی،خوش حالی اور کامیابی کے لیے بڑے بڑے لوگوں نے قلم کے تصور کو یقینی بنایاکیونکہ وہ جانتے تھے کہ اِس کی روشنائی کا فائدہ صرف اُس زمانے تک نہیں بلکہ ہر زمانے تک ،ہر نسل تک پہنچ جاتاہے۔یہ ربِ کائنات کا کرم ہے کہ قلم سے تعلق رکھنے والے ہرشخص کی سوچ وسعت و نکھار رکھتی ہے۔آپ نے کبھی یہ سوچا کہ قلم کا تعلق صرف انسان سے کیوں ہے؟؟؟جانوروں سے اور دوسری مخلوقات سے کیوں نہیں ہے؟؟تو جواب یہی ملے گا کہ دوسری تخلیقات میں ترقی نہیں،شیر جو جنگل کا بادشاہ ہے جس طرح ہزاروں سال پہلے شکار کرتا تھا آج بھی اُسی طرح زندگی گزاررہاہے۔گدھا جس طرح ہزاروں سال پہلے تھا آج بھی اُسی طرح زندگی کی مشقتیں برداشت کررہا ہے۔کوئی تبدیلی نہیں،کوئی ترقی نہیں لیکن ہزاروں سال پہلے کے انسان میں اورآج کے انسان میں بہت سے فرق نظرآئیں گے۔قلم سے تعلق رکھنے والا اپنی بہت سی صلاحیتوں میں اضافہ کرتا ہے اور صرف خود ترقی نہیں کرتابلکہ جو اُس سے تعلق رکھے والے ہرشخص کو ترقی کی راہیں دکھادیتاہے اوراُس ترقی کا فائدہ اُسے ضرور پہنچتا ہے۔