تقسیم ہند سے پہلے راولپنڈی برطانوی افواج کی چھاؤنی تھا اور برطانوی پیادہ افواج (انفنٹری) کی وردی سرخ رنگ کی ہوتی تھی، موجودہ لال کرتی کے علاقے میں اپنی سرخ رنگ کی کرتیوں میں ملبوس برطانوی افواج یہاں اکثر پریڈ کرتے ہوئے دیکھی جا سکتیں تھیں۔ اسی نسبت سے مقامی لوگوں نے اس علاقے کو "لال کرتی" یعنی سرخ کوٹ والوں کا علاقہ کہنا شروع کر دیا اور رفته رفتہ یہ نام زبان زد عام ہو گیا۔
وقت کے ساتھ ساتھ اس کا نام تبدیل ہوتا گیا اور آج اس علاقے کو لالکڑتی کہا جاتا ہے۔ برطانوی فوج کے سرخ کوٹ کو پورے برصغیر میں جہاں جہاں اردو بولی جاتی تھی، لال کرتی ہی کہا جاتا تھا۔ اسی نسبت سے لال کرتی نام کے علاقے ایک سے زائد شہروں میں ہیں۔ ہندوستان میں کانپور ، میرٹھ اور دہلی میں بھی لال کرتی کے نام سے علاقے موجود ہیں۔