لطیفہ بطی ( عربی : لطيفة بطي ) کویتی مصنفہ ہیں۔ انھوں نے بچوں کے لیے کئی کتابیں شائع کی ہیں جن میں Hatless بھی شامل ہے، جس نے 2017ء میں بچوں کے ادب کے زمرے میں شیخ زید بک ایوارڈ جیتا تھا اور اس کا انگریزی میں ترجمہ نینسی رابرٹس نے کیا تھا۔ [1]

لطیفہ بطی
معلومات شخصیت
مقام پیدائش کویت   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مصنفہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

پیشہ وارانہ زندگی

ترمیم

انھوں نے دو مختصر کہانیوں کے مجموعے شائع کیے ہیں جن میں عروس البحر اور بلدی ایننکایو شامل ہیں۔ 2003ء میں انھوں نے بچوں کے لیے کتابیں لکھنا شروع کیں۔ بطی نے کویتی میگزین العربی الصغیر میں سالم اور سلمیٰ اور مائی سٹی کویت میں کہانیوں لکھی ہیں۔ اس کے علاوہ، انھوں نے الجزیرہ چلڈرن چینل اور البرام چینل کے لیے ثقافتی ورثے کی کچھ کہانیاں اور لوک کہانیاں بھی لکھی ہیں۔ بطی نے کئی اعزازات جیتے جن میں ریاست کویت کی سطح پر چلڈرن تھیٹر رائٹنگ مقابلے کے لیے اول انعام کا اعزاز، عرب دنیا کی سطح پر چلڈرن تھیٹر رائٹنگ مقابلے میں دوسری پوزیشن جو نیشنل کونسل فار کلچر کے زیر اہتمام منعقد ہوا، 2013ء میں کویت میں فنون اور ادب اور 2017 ءمیں اپنی کتاب بلا قعبہ کے لیے بچوں کے ادب کے زمرے کے لیے شیخ زید بک اعزاز جیتا۔ وہ اشاعتی ادارے دار الرسلان کی بانی ہیں جو بچوں کی کتابوں کے لیے پہلا کویتی پبلشنگ ہاؤس ہے۔ [1][2][3][4]

مختصر کہانیوں کے مجموعے

ترمیم

میرا ملک، اننکائیو (اصل عنوان: بلادی اننکائیو )، 2001

متسیستری (اصل عنوان: عروس البحر )

ڈرامے

ترمیم

شہزادی سلمیٰ (اصل لقب: الامیرہ سلمہ )

ہنٹر صالح (اصل عنوان: السیاد صالح )

بچوں کی کتاب

ترمیم

لمتہ سہلات المحرہ الصغیرہ؟، 2010ء

مس چکن (اصل عنوان: ال انیسہ دجاجہ )، 2016ء

خانفسہ تنصفنا

نائل کے دستانے

گریگان اور کنگارو (اصل عنوان: گریگان و ال کنگار )، 2017ء

گرے ہاؤنڈ پپی (اصل عنوان: الغرو سلوگی )، 2017ء

ہیٹ لیس (اصل عنوان: بیلا قباء )، 2017ء

بچوں اور قوس قزح کے رنگ (اصل عنوان: الاطفال و قوس قصہ )، 2017ء

سفید شہر میں سیاہ مسکراہٹ (اصل عنوان: الابتسامہ البیدہ فی المدینہ السودہ )، 2017ء[ حوالہ درکار ]

مزید دیکھیے

ترمیم
  • سلحہ عبید
  • نادیہ النجر
  • حیسا المحیری
  • مریم ساقر القاسمی

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Lateefa Buti"۔ Sheikh Zayed Book Award (بزبان انگریزی)۔ 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 نومبر 2020 
  2. "SHEIKH ZAYED BOOK AWARD ELEVENTH SESSION WINNERS ANNOUNCED"۔ National Cultural Encyclopedia۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 نومبر 2020  [مردہ ربط]
  3. "Kuwait's Lateefa Buti wins 11th Sheikh Zayed Book Award"۔ Kuwait News Agency۔ 29 مارچ 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 نومبر 2020 
  4. Porter Anderson (27 فروری 2020)۔ "The Sheikh Zayed Book Award 2020: Shortlists and a London Book Fair Event"۔ Publishing perspectives۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 نومبر 2020