لندن میں مقامی حکومت (انگریزی: Local government in London) دو سطحوں پر مشتمل ہے، شہر بھر میں اسٹریٹجک سطح اور ایک مقامی سطح۔ شہر میں انتظامیہ گریٹر لندن اتھارٹی کے ذریعہ چلتی ہے، جبکہ مقامی انتظامیہ کا انتظام 33 چھوٹے حکام کرتے ہیں۔ [1] گریٹر لندن اتھارٹی دو منتخب اجزا پر مشتمل ہے، ایک لندن کا میئر جس کے پاس انتظامی اختیارات ہیں اور لندن اسمبلی جو میئر کے فیصلوں کی جانچ پڑتال کرتی ہے اور ہر سال میئر کی بجٹ کی تجاویز کو قبول یا مسترد کرسکتی ہے۔ گریٹر لندن اتھارٹی کا صدر دفتر سٹی ہال، سدرک میں ہے۔ 2016ء کے بعد سے میئر صادق خان ہے جو ایک اہم مغربی دار الحکومت کا پہلا مسلمان میئر ہے۔ [2][3]

انگلستان میں لندن عظمیٰ
گریٹر لندن اتھارٹی کا صدر دفتر سٹی ہال، لندن

مقامی حکومت ترمیم

لندن کی انتظامیہ دو سطحوں پر مشتمل ہے شہر میں اسٹریٹجک بالائی سطح اور ایک مقامی زیریں سطج۔

بالائی سطح ترمیم

گریٹر لندن اتھارٹی دو منتخب حصوں پر مشتمل ہے۔ ایک لندن کا میئر جس کے پاس انتظامی اختیارات ہیں دوسرا لندن اسمبلی جو میئر کے فیصلوں کی جانچ پڑتال کرتا ہیں اور ہر سال اس کی بجٹ کی تجاویز کو قبول یا مسترد کرسکتا ہے۔ گریٹر لندن اتھارٹی اسٹریٹجک منصوبہ بندی، پولیسنگ، فائر سروس، نقل و حمل کے بیشتر پہلوؤں اور معاشی ترقی کی ذمہ دار ہے۔ یہ ایک حالیہ تنظیم ہے جس کو اسی طرح کی "گریٹر لندن کونسل" (جی ایل سی) جسے 1986ء میں ختم کر دیا گیا تھا، کی جگہ لینے کے لیے 2000ء میں قائم کیا گیا ہے۔ [4] گریٹر لندن اتھارٹی اور لندن کے میئر کا صدر دفتر سٹی ہال میں ہے۔ لندن کے موجودہ میئر صادق خان ہیں جو 2016ء میں منتخب ہوئے تھے، جو اس سے قبل دو بار منتخب ہونے والے بورس جانسن کی جگہ آئے ہیں۔

لندن میں صحت کی خدمات کا انتظام قومی حکومت "نیشنل ہیلتھ سروس" کے ذریعہ سنبھالتی ہے، جو ایک اسٹریٹجک ہیلتھ اتھارٹی کے ذریعہ لندن میں کنٹرول اور زیر انتظام ہے۔ [5]

زیریں سطح ترمیم

33 مقامی اتھارٹی میں 32 لندن کے بورو کونسل اور لندن شہر کارپوریشن ہیں۔ وہ مقامی خدمات کے ذمہ دار ہیں جو جی ایل اے کی نگرانی میں نہیں ہیں، جیسے مقامی منصوبہ بندی، اسکول، سماجی خدمات، مقامی سڑکیں اور کچرے کا انتظام۔ ہر لندن کے بورو کی ایک کونسل ہے سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور مقامی رہائشیوں سے تشکیل دی جاتی ہے۔

لندن شہر کی روایتی مقامی اتھارٹی نہیں ہے، قرون وسطی کے بعد سے اس کا انتطام تاریخی لندن شہر کارپوریشن کے تحت ہے جس کا انتخاب رہائشیوں اور کاروباری افراد دونوں کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔ کارپوریشن کا سربراہ لندن شہر کا لارڈ میئر ہے، جو لندن کے میئر سے الگ عہدہ ہے۔ شہر لندن میں بھی اپنی پولیس فورس ہے۔ لندن شہر کی پولیس، میٹروپولیٹن پولیس سروس سے آزاد ہے جو لندن عظمیٰ کے باقی علاقوں کا احاطہ کرتی ہے۔ [6]

لندن شہرویسٹ منسٹر شہرشاہی بورو کینزنگٹن اور چیلسیلندن بورو ہیمرسمتھ اور فلہملندن بورو وینڈزورتھلندن بورو لیمبیتھلندن بورو سدرکلندن بورو ٹاور ہیملٹسلندن بورو ہیکنیلندن بورو ازلنگٹنلندن بورو کیمڈنلندن بورو برینٹلندن بورو ایلنگلندن بورو ہونسلولندن بورو رچمنڈ اپون ٹیمزشاہی بورو کنگسٹن اپون ٹیمزلندن بورو مرٹنلندن بورو سٹنلندن بورو کروئڈنلندن بورو بروملیلندن بورو لیوشمشاہی بورو گرینچلندن بورو بیکزلیلندن بورو ہیورنگلندن بورو بارکنگ اور ڈیگنہیملندن بورو ریڈبرجلندن بورو نیوہیملندن بورو والتھم فارسٹلندن بورو ہارنگےلندن بورو اینفیلڈلندن بورو بارنیٹلندن بورو ہیعرولندن بورو ہلنگٹن

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "Who runs London"۔ London Government۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مارچ 2017 
  2. William James، Elizabeth Piper (7 مئی 2016)۔ "Labour's Khan becomes first Muslim mayor of London after bitter campaign"۔ Reuters۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 2016 
  3. "London Elections 2016: Results"۔ BBC News۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 مئی 2016 
  4. History and general information. آرکائیو شدہ 2008-02-23 بذریعہ وے بیک مشین Retrieved on 2007-08-17.
  5. Strategic Health Authorities > Map Search {London} آرکائیو شدہ 2006-01-29 بذریعہ وے بیک مشین، National Health Service. Retrieved on 2007-01-09.
  6. Middle Temple آرکائیو شدہ 2012-09-30 بذریعہ وے بیک مشین as a local authority