لینڈ جہاد

لینڈ جہاد بھارت کی سیاست اور سماجی تانے بانے میں 2014ء سے ابھرنے والا ایک سازشی نظریہ ہے جس کی رو سے بھارتی مسلمان زمینوں کو جائز و ناجائز طریقو

لینڈ جہاد بھارت کی سیاست اور سماجی تانے بانے میں 2014ء سے ابھرنے والا ایک سازشی نظریہ ہے جس کی رو سے بھارتی مسلمان زمینوں کو جائز و ناجائز طریقوں سے ہتھیا رہے ہیں اور ان پر ذاتی ملکیت بھی قائم کر رہے ہیں اور مساجد بھی تعمیر کر رہے ہیں۔[1] [2] یہ الزام مختلف وقتوں پر ملک کے پارلیمنٹ میں بھی ابھرا ہے، یہ ریاستی اسمبلیوں میں مباحثوں کا حصہ بھی بنا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ پریس کانفرنسوں اور سیاسی جلسوں میں تقاریر کا بھی حصہ بنا ہے۔ اس الزام کی مدد سے سیاست دانوں کو یہ کہنے کا موقع ملی کہ بھارت میں ایک اقلیتی فرقہ توسیع پسندی اور مذہبی نشر و اشاعت کے لیے ہر جائز و ناجائز طریقوں کا استعمال کر رہا ہے جب کہ ملک کا امن پسند اکثریتی فرقہ خطرے میں ہے۔ اس دعوے کو مختلف مواقع پر تحقیق کے ذریعے لو جہاد کی طرح پروپیگنڈا ثابت بھی کیا جا چکا ہے۔

دار الحکومت دہلی میں الزام اور تحقیقات ترمیم

مشرقی دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمان پرویش صاحب سنگھ نے دہلی کے لیفٹنٹ گورنر انیل بیجل کو 54 غیر قانونی تعمیرات کی فہرست جولائی 2019ء میں سونپی تھی جس میں دعوٰی کیا گیا تھا کہ دہلی میں، خصوصًا مشرقی دہلی کے علاقے میں عوامی مقامات پر مساجد اور قبرستان بنائے جا رہے ہیں۔ تاہم دہلی اقلیتی کمیشن کے رکن اویس سلطان کی قیادت میں ایک تحقیقاتی کمیٹی نے اوائل اگست 2019ء میں تحقیق کر کے یہ ثابت کیا کہ مساجد، مزارات، قبرستان اور مدارس پر مشتمل زمینی قبضے کی پیش کردہ فہرست غیر ذمے دارانہ اور غیر سنجیدہ انداز میں تیار کی گئی ہے کہ تاکہ سماجی ماحول کو خراب کیا جا سکے۔ رپورٹ میں رکن پارلیمان کے دعووں کو خارج کر دیا گیا اور یہ دعوٰی کیا گیا کہ ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے کافی گنجائش موجود ہے کیونکہ انھوں نے "ایک مخصوص فرقے کو نشانہ بنایا تاکہ دہلی میں فرقہ وارانہ بے امنی پھیلے۔" یہ رپورٹ دہلی کے لیفٹنٹ گورنر کو بھی پیش کی گئی تھی۔[3][4]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "POLITICS: As The Right-Wing Pushes Its 'Land Jihad' Conspiracy Theory, A Hindu Property Agent Struggles To Help His Muslim Client"۔ ہفنگٹن پوسٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2019 
  2. "Muslims pursuing population and land jihad: Pramod Mutalik"۔ ڈی این اے انڈیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2019 
  3. "BJP MP accused of spreading lies about mosques on public land"۔ Webindia123.com۔ 13 اگست 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2019 
  4. "BJP MP accused of spreading lies about mosques on public land"۔ دی کوینٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2019