متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) 2004 کے عام انتخابات کے بعد بھارت میں وسط بائیں بازو سیاسی جماعتوں کا ایک اتحاد ہے۔[3] یوپی اے کی سب سے بڑی رکن پارٹیانڈین نیشنل کانگریس نیشنل کانگریس ہے، جس کی سابق قومی صدرسونیا گاندھی یو پی اے کی چیئرپرسن ہیں۔ اس نے 2004 میں دوسرے بائیں اتحادی جماعتوں کی حمایت کے ساتھ حکومت قائم کی۔

مخففUPA
چیئرمینسونیا گاندھی[1]
بانیانڈین نیشنل کانگریس
لوک سبھا رہنماملکارجن کھڑگے
راجیہ سبھا رہنماغلام نبی آزاد
سابق وزیر اعظممنموہن سنگھ (2004–2014)
تاسیس2004
سیاسی حیثیتوسط بایاں بازو
لوک سبھا میں نشستیں
86 / 545
[2](موجودہ 541 ارکان + 1 اسپیکر)
راجیہ سبھا میں نشستیں
72 / 245
موجودہ ارکان 240
حکومت میں ریاستوں و یونین علاقوں کی تعداد
6 / 31

تاریخ ترمیم

2004ء کے عام انتخابات کے بعد یو پی اے کو جلد ہی تشکیل دیا گیا تھا جب یہ واضح ہو گیا تھا کہ کسی بھی جماعت نے واضح اکثریت حاصل نہیں کی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے سربراہی والے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکمران جماعت نے 543 رکنی 14ویں لوک سبھا میں 181 سیٹیں جیتیں جبکہ یو پی اے کی 218 نشستوں کی تعداد کی مخالفت تھی۔

لیفٹ فرنٹ 59 ارکان پارلیمنٹ (لوک سبھا کے اسپیکر کے علاوہ)، 39 ارکان کے ساتھ سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے 19 ارکان پارلیمانی پارٹی کے دیگر اہم بلاکس ہیں جو مختلف مراحل پر یو پی اے کی حکومت کی حمایت کرتے ہیں ۔ یو پی اے نے پارلیمان میں اپنی اکثریت پر ایک سادہ اکثریت سے لطف اندوز نہیں ہوا بلکہ اس نے بیرونی حمایت پر زور دیا ہے کہ اس بات کا یقین کرنے کے لیے کہ اس سے پہلے متحدہ فرنٹ کے سابق اقلیتی حکومتوں کی طرف سے اپنا فارمولہ جیسے ہندوستانی پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل ہے۔ این ڈی اے، کانگریسی حکومت کے پی وی نرسنہا راؤ اور وی پی سنگھ اور چندرا شیکھر کی پہلے حکومتیں۔

موجودہ ارکان ترمیم

عدد جماعت لوک سبھا میں موجودہ ارکان پارلیمان کی تعداد (مطابق 20 دسمبر 2018) راجیہ سبھا میں موجودہ ارکان پارلیمان کی تعداد (20 دسمبر 2018 کے مطابق) ریاست حوالے
1 بھارتی نیشنل کانگریس 47 50 قومی پارٹی [4]
2 تیلگو دیشم پارٹی 16 06 آندھرا پردیش تلنگانہ
3 نیشنلسٹ کانگریس پارٹی 7 4 قومی پارٹی [5][6]
4 راشٹریہ جنتا دل 3 5 بہار [7]
5 ڈراوڈا منیترا کژگم 0 4 تمل ناڈو
6 راشٹریہ لوک سمتا پارٹی 3 0 بہار
7 بھارتی مسلم لیگ 2 1 کیرلا
8 جھارکھنڈ موکتی مورچا 2 0 جھارکھنڈ [8]
9 جنتا دل (سیکولر) 2 1 کیرلا
10 کیرلا کانگریس (ایم) 0 1 کیرلا
11 راشٹریہ لوک دل 1 0 اترپردیش,راجستھان [9]
12 ریولیشینیری سوشلسٹ پارٹی 1 0 کیرلا
13 سوابھیمانی پکش 1 0 مہاراشٹرا
14 کمیونسٹ مارکش پارٹی (جان) 0 0 کیرلا
15 کیرالا کانگریس (جیکب) 0 0 کیرلا
16 پیس پارٹی آف انڈیا 0 0 اترپردیش
17 مہان دل 0 0 اترپردیش
18 بھارتی ٹریبل پارٹی 0 0 گجرات، راجستھان
19 ہندوستانی عوام مورچا 0 0 بہار
20 پرگنیاونتھا جنتا پارٹی کرناٹکا 0 0 کرناٹک
21 تیلنگانا جنا سمیتھی 0 0 تلنگانہ
22 لوک تانترک جنتا دل 0 0 راجستھان، بہار
جملہ 86 72 بھارت

حوالہ جات ترمیم

  1. "No decision yet on Sonia Gandhi continuing as UPA chairperson: Veerappa Moily"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 26 دسمبر 2017۔ 09 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2017 
  2. "Members: Lok Sabha"۔ loksabha.nic.in۔ لوک سبھا سیکریٹریٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2019 
  3. "United Progressive Alliance, UPA, UPA Performance General Election 2009, UPA Tally, UPA in Lok Sabha Elections 2009, India Elections 2009, General Elections, Election Manifesto, India Election News, India Elections Results, Indian Election Schedule, 15th Lok Sabha Elections, General Elections 2009, State Assembly Elections, State Assembly Elections Schedule, State Assembly Election Results"۔ electionaffairs.com۔ 5 فروری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  4. https://timesofindia.indiatimes.com/topic/united-progressive-alliance
  5. https://www.ndtv.com/india-news/looking-ahead-at-2019-congress-ncp-form-alliance-for-mlc-polls-in-maharashtra-1846826
  6. https://www.hindustantimes.com/india-news/post-victory-in-bhandara-gondiya-congress-ncp-alliance-may-flourish/story-4o4nVCJbSqyuFelGG955UL.html
  7. https://www.business-standard.com/article/opinion/lok-sabha-elections-grand-alliance-of-rjd-and-congress-under-strain-118021700685_1.html
  8. https://timesofindia.indiatimes.com/city/ranchi/congress-jmm-seal-pre-poll-pact-in-jharkhand/articleshow/63190239.cms
  9. https://www.thehindu.com/news/national/ajit-singhs-rld-to-join-upa/article2704214.ece/amp/