محاصرہ مکہ (692ء)
محاصرہ مکہ (انگریزی: Siege of Mecca) (عربی: حصار مكة) 692ء ایک اہم تاریخی واقعہ تھا جو خلافت امویہ اور عبد اللہ بن زبیر کے درمیان پیش آیا۔ یہ محاصرہ خلافت امویہ کے حکمران عبد الملک بن مروان کے حکم پر حجاج بن یوسف کی قیادت میں کیا گیا تھا۔
عبد اللہ بن زبیر، جو صحابی زبیر ابن عوام کے بیٹے تھے، نے 683ء میں یزید بن معاویہ کی وفات کے بعد مکہ مکرمہ میں خلافت کا اعلان کیا اور حجاز، یمن، عراق اور کچھ دیگر علاقوں پر اپنی حکومت قائم کر لی۔ وہ تقریباً نو سال تک ایک خود مختار خلیفہ کے طور پر حکومت کرتے رہے۔ تاہم، اموی خلیفہ عبد الملک بن مروان نے ان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا اور 692ء میں حجاج بن یوسف کو مکہ پر حملے کا حکم دیا۔
حجاج بن یوسف نے ایک بڑی فوج کے ساتھ مکہ مکرمہ کا محاصرہ کیا، جو کئی ماہ جاری رہا۔ حجاج کی فوج نے منجنیقوں کا استعمال کیا، جس کی وجہ سے خانہ کعبہ کو بھی نقصان پہنچا۔ مسلسل حملوں کے بعد، عبد اللہ بن زبیر کے بہت سے ساتھیوں نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Kennedy 2001، صفحہ 33
- ↑ Dixon 1971، صفحہ 139
- ↑ Rotter 1982، صفحہ 239