محمد سلیمان منصور پوری

قاضی محمد سلیمان سلمان منصورپوری (پیدائش: 1867ء– وفات: 30 مئی 1930ء) سیرت نگار، مؤرخ تھے۔ اُن کی وجہ شہرت اُن کی تصنیف رحمۃ للعالمین ہے۔

محمد سلیمان منصور پوری
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1867ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ضلع پٹیالہ  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 30 مئی 1930ء (62–63 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی مہندر کالج  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ منصف،  مورخ  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ولادت ترمیم

قاضی محمد سلیمان منصور پوری 1867ء کو منصور پور (سابق ریاست پٹیالہ بھارت)میں پیدا ہوئے۔

تعلیم و ملازمت ترمیم

ابتدائی تعلیم والد قاضی احمد شاہ سے حاصل کی۔ والد ریاست پٹیالہ میں نائب تحصیلدار تھے سترہ سال کی عمر میں مہندرا کالج پٹیالہ سے منشی فاضل کے امتحان میں پنجاب یونیورسٹی میں اول آئے۔ اس کے بعد انھوں نے ریاست پٹیالہ میں محکمہ تعلیم ،مال اوردیوانی میں ملازمت اختیار کی۔ اپنی قابلیت و صلاحیت ترقی کرتے ہوئے 1924ء میں سیشن جج مقرر ہو گئے ۔

تصنیفات ترمیم

قاضی محمد سلیمان منصور پوری نے اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ قابلیت ،صلاحیت اور علم کو اسلام کے لیے موثر طریقے سے استعمال کیا۔ اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور رسول ﷺسے انتہائی محبت اور عقیدت کا اظہار اُن کی جملہ تصانیف سے بخوبی ہوتا ہے۔ انھوں نے متعدد کتابیں تصنیف کیں جن میں کتب سیرت کے نام درجِ ذیل ہیں۔

مصروفیات زندگی ترمیم

قاضی محمد سلیمان منصور پوری بحیثیت جج انتہائی مصروف ہونے کے باوجود نہ صرف یہ کہ علمی اور تصنیفی کام کرتے تھے بلکہ روزانہ درسِ قرآن بھی دیتے تھے۔ متعدد عیسائیوں اور پادریوں سے مناظرے بھی کیے۔ آپ کی کوشش سے غازی محمود دهرمپال دوبارہ مسلمان ہوا۔ جب اس کی بیوی گیان دیوی جو برہمن آریہ تھی سے ان کی شادی کو ناجائز کہا گیا تب قاضی محمد سلیمان منصور پوری نے دھرم پال کی رہنمائی کی، حمایت کے لیے آگے آئے۔ تسلی بخش جواب و پیار ملنے پر دھرم پال ان کے ہاتھ پر دوبارہ مسلمان ہو گیا۔[1] دروس و تبلیغ کے خاطر دور دراز کے سفر بھی کرتے تھے۔ قاضی محمد سلیمان عربی میں مہارت رکھتے تھے اور قرآن پاک کے تفسیری نکات بھی بیان کرتے تھے۔ انھوں نے دو مرتبہ حج کیا۔

وفات ترمیم

قاضی سلیمان منصورپوری کا انتقال دوسرے حج سے واپسی پر جدہ کی بندرگاہ سے کچھ فاصلے پر بحری جہاز میں بروز جمعہ یکم محرم الحرام 1349ھ/ 30 مئی 1930ء کو صبح گیارہ بجے ہوا۔[2][3] اُس وقت عمر قمری حساب سے 64 سال اور بااعتبارِ شمسی 63 سال تھی۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "قاضی محمد سلیمان منصور پوری"تالیفِ:محمد اسحاق بھٹی۔سولھواں باب قاضی صاحب اور غازی محمود دھرم پال،P.201 https://drive.google.com/viewerng/viewer?url=https://books.kitabosunnat.com/Books_Data/1465/qazi-muhammad-suleman-mansor-puri.pdf
  2. محمد اسحاق بھٹی:  قاضی سلیمان منصورپوری، ص 396۔ مطبوعہ لاہور 2007ء
  3. اردو دائرہ معارف اسلامیہ جلد 19صفحہ 436 دانشگاہ پنجاب لاہور

بیرونی روابط ترمیم