شاہنواز عالم (پیدائش 10 ستمبر 1982ء) ، ایک ہندوستانی سیاست دان ہیں۔ وہ 16 اگست 2022ء سے ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ساتھ بہار حکومت میں کابینہ کے وزیر ہیں۔ وہ مئی 2018ء سے بہار قانون ساز اسمبلی کے جوکیہاٹ اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرنے والے ایم ایل اے ہیں۔ [1] [2] [3][4]

محمد شاہنواز عالم
 

معلومات شخصیت
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پارٹی کی تبدیلی

ترمیم

شاہنواز عالم نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے تین دیگر ایم ایل ایز یعنی انظر نعیمی، سید رکن الدین احمد اور اظہار آصفی کے ساتھ 29 جون 2022ء کو آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کی موجودگی میں امور ایم ایل اے اور بہار آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمینکے سربراہ اختر الایمان کو قانون سازی میں واحد اے آئی ایم آئی ایم ایم ایل اے کے طور پر چھوڑ کر آر جے ڈی میں شمولیت اختیار کی۔ اسمبلی ان چار ایم ایل اے کے آر جے ڈی میں شامل ہونے کے بعد، پارٹی اسمبلی میں سب سے بڑی طاقت بن گئی جس کے 80 ارکان نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو پیچھے چھوڑ دیا۔ [5] [6] اے آئی ایم [7] ایم پارٹی کے لیڈروں نے شاہنواز عالم پر پارٹی کو توڑنے اور ایم ایل ایز کو آر جے ڈی میں شامل کرنے کا الزام لگایا ہے لیکن شاہنواز عالم نے مین میڈیا کے ساتھ انٹرویو میں ان الزامات کی تردید کی۔ [8]

خاندانی اور ذاتی زندگی

ترمیم

وہ سابق ہندوستانی سیاست دان اور مرکزی حکومت میں وزیر مملکت داخلہ تسلیم الدین کے سب سے چھوٹے بیٹے ہیں۔ [9] تسلیم الدین نے ایم ایل اے کے طور پر کشن گنج، ارریہ اور پورنیا لوک سبھا سیمانچل اور جوکیہاٹ کی نمائندگی کی تھی۔ شاہنواز ارریہ سے سابق ممبر پارلیمنٹ اور جوکیہاٹ کے ایم ایل اے سرفراز عالم کے بھائی ہیں۔ وہ اپنی والدہ، بیوی اور بچوں کے ساتھ جوکی ہاٹ بلاک کے تحت سیسونا گاؤں میں اپنے آبائی گھر میں رہتے ہیں۔ [10]

سیاسی کیریئر

ترمیم

وہ جوکیہاٹ سے مئی 2018ء سے نومبر 2020ء تک بہار سے قانون ساز اسمبلی کے رکن رہے۔[11][12][13][14] 2020ء کے بہار اسمبلی انتخابات میں، وہ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین میں شامل ہوئے۔ [15] انھوں نے اپنے بھائی اور جوکیہاٹ کے سابق ایم ایل اے سرفراز عالم کے خلاف الیکشن لڑا جو آر جے ڈی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے تھے اور اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار کی حیثیت سے دوسری بار بڑے مارجن سے الیکشن جیتے تھے۔ [16] [17] [18] [19] انھوں نے 2022ء میں دوبارہ راشٹریہ جنتا دل پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ [5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "AIMIM candidate Shahnawaz Alam wins in Jokihat Assembly constituency"۔ Indian Etemaad (بزبان انگریزی)۔ 10 November 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 نومبر 2020 
  2. "Mohammed Shahnawaz Alam(All India Majlis-E-Inquilab-E-Millat):Constituency- BAISI(PURNIA) - Affidavit Information of Candidate"۔ myneta.info۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 نومبر 2020 
  3. "Shahnawaz"۔ PRS Legislative Research (بزبان انگریزی)۔ 13 مئی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2022 
  4. Syed Mohammed (2020-11-11)۔ "Decisive win for AIMIM even as it ups its nationwide tally"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 نومبر 2020 
  5. ^ ا ب Umesh Kumar Ray (30 June 2022)۔ "Four AIMIM MLAs Joining RJD Won't Have Any Impact on Bihar's Political Landscape"۔ The Wire۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اگست 2022 
  6. "बिहार: RJD में क्यूँ शामिल हुए AIMIM के चार MLAs?"۔ मैं मीडिया (بزبان انگریزی)۔ 2022-06-29۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2022 
  7. "Akhtarul Iman Interview: बिहार में AIMIM टूटने के बाद प्रदेश अध्यक्ष का इंटरव्यू"۔ मैं मीडिया (بزبان انگریزی)۔ 2022-07-01۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2022 
  8. "Jokihat MLA Shahnawaz Interview: क्या बिहार AIMIM MLAs को RJD में शाहनवाज़ ले गये हैं?"۔ मैं मीडिया (بزبان انگریزی)۔ 2022-07-16۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2022 
  9. "तस्लीमुद्दीन के जन्मदिन पर RJD ने उनके नाम में जोड़ दिया 'अंसारी', tweet किया delete"۔ मैं मीडिया (بزبان انگریزی)۔ 2021-01-04۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2022 
  10. team livecities (2018-05-05)۔ "तस्लीमुद्दीन के बेटे शाहनवाज लड़ेंगे जोकीहाट सीट से चुनाव, राजद ने दिया टिकट"۔ Live Cities (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2022 [مردہ ربط]
  11. "RJD wins Bihar's Jokihat Assembly seat by over 41,000"۔ www.daijiworld.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2022 
  12. "Bihar: RJD's Shahnawaz Alam wins Jokihat assembly bypoll by 41,000 votes"۔ DNA India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2022 
  13. Amarnath Tewary (2018-05-31)۔ "RJD wins Jokihat Assembly by-poll"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2022 
  14. Scroll Staff۔ "Bihar: Nitish Kumar's JD(U) loses Jokihat Assembly seat to RJD in bye-election"۔ Scroll.in (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2022 
  15. Sanjay Singh۔ "In Jokihat, late Seemanchal stalwart Taslimuddin's sons fight it out for his legacy"۔ The Economic Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2022 
  16. ABP News Bureau (1970-01-01)۔ "Jokihat Bihar Election 2020 Final Results LIVE:AIMIM Candidate SHAHNAWAZ wins from Jokihat, Bihar"۔ news.abplive.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2022 
  17. "Bihar Election Result: बिहार चुनाव में ओवैसी की AIMIM का जलवा, छोटे भाई ने बड़े को ही हरा दिया"۔ Navbharat Times (بزبان ہندی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2022 
  18. "MY के सत्तू पर भारी पड़ी हैदराबादी बिरयानी, तस्लीमुद्दीन की विरासत अब छोटे बेटे पर"۔ Aaj Tak (بزبان ہندی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2022 
  19. "Bihar: What Worked in AIMIM's Favour in Five Assembly Seats of Seemanchal?"۔ The Wire۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2022