قوی خان

پاکستانی اداکار
(محمد قوی خان سے رجوع مکرر)

محمد قوی خان (15 نومبر 1942ء - 5 مارچ 2023ء ) [1]پاکستان سے تعلق رکھنے والے نامور ریڈیو، ٹیلی وژن اور فلم کے اداکار تھے۔

محمد قوی خان
 

معلومات شخصیت
پیدائش 15 نومبر 1942(1942-11-15)
بدایوں، یوپی ، برطانوی ہندوستان []])
وفات 5 مارچ 2023(2023-30-05) (عمر  80 سال)
کینیڈا
رہائش لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قومیت پاکستان کا پرچمپاکستانی
عملی زندگی
پیشہ اداکار ،  فلم اداکار ،  ٹیلی ویژن اداکار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت اداکاری
کارہائے نمایاں اندھیرا اجالا (ڈراما)
فشار
ڈاکٹر دعاگو
میرے قاتل مرے دلدار
صنف سنجیدہ اداکاری
اعزازات
صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی
ستارہ امتیاز
پی ٹی وی لائف ٹایم اچیومنٹ ایوارڈ
ریڈیو پاکستان لائف ٹایم اچیومنٹ ایوارڈ
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

فنی زندگی

ترمیم

انھوں نے فنی زندگی کا آغاز ریڈیو پاکستان سے کیا۔[2] کم عمری میں چائلڈ ایکٹر کے طور پر ریڈیو پاکستان کے ڈراموں سے کام شروع کیا 1964ء میں جب لاہور میں پاکستان ٹیلی وژن کا آغاز ہوا تو انھیں اس کے پہلے ڈرامے "نذرانہ" میں کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ اس کے بعد انھوں نے لاتعداد سیریلز، سیریز اور انفرادی ڈراموں میں کام کیا جن میں اندھیرا اجالا (ڈراما) ، فشار، لاہوری گیٹ، دو قدم دور تھے، مٹھی بھر مٹی، من چلے، میرے قاتل مرے دلدار، پھر چاند پہ دستک، در شہوار، بیٹیاں، داستان، ایک نئی سنڈریلا اور ڈاکٹر دعاگو کے نام سرفہرست ہیں۔[1] قوی خان نے میں ڈراما سیریل اندھیرا اجالا سے نام کمایا اورایماندار پولیس آفیسر کی حیثیت سے اداکاری کے بہترین جوہر دکھائے۔ قوی خان نے 200 سے ذائد فلموں اور لاتعداد ٹی وی ڈراموں میں کام کیا ہے۔ان کے مشہور ٹی وی ڈراموں میں اندھیرا اجالا (ڈراما)، دو قدم دور تھے، لاہوری گیٹ، مٹھی بھر مٹی، من چلے کا سودا، میرے قاتل، میرے دلدار، پھر چاند پہ دستک، در شاہوار، زندگی دھوپ تم گھنا سایہ، صدقے تمھارے، تم کون پیا، سہلیاں، نظر بد اور الف اللہ اور انسان شامل ہیں۔جبکہ ان کی چند شہرہ آفاق فلموں میں محبت زندگی ہے، سوسائٹی گرل، چن سورج، سرفروش، کالے چور، زمین آسمان، رانگ نمبر، مہر النساء اور پری شامل ہیں۔[3]

اعزازات

ترمیم

وہ پاکستان ٹیلی وژن کی پہلے اداکار تھے جنہیں صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز انھیں 14 اگست، 1980ء کو ملا۔ بعد ازاں انھیں ستارہ امتیاز سے بھی سرفراز کیا گیا۔ محمد قوی خان پی ٹی وی ایوارڈ اور ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی وژن کے لائف اچیومنٹ ایوارڈ بھی حاصل کر چکے ہیں۔ انھوں نے کئی فلموں میں بھی کام کیا اور تین نگار ایوارڈز بھی حاصل کیے۔[1] پی ٹی وی ایوارڈ اورریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی وژن کے لائف اچیومنٹ ایوارڈ بھی حاصل کرچکے ہیں۔ حال ہی میں آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں اپنی فنی خدمات کے نتیجے میں اعتراف کمال ایوارڈ بھی حاصل کرچکے ہیں

وفات

ترمیم

قوی خان 5 مارچ 2023ء کو 80 سال کی عمر میں کینیڈا میں وفات پا گئے۔ [6] [7]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ محمد قوی خان، پاکستانی کنیکشنز،برمنگھم برطانیہ[مردہ ربط]
  2. "A legend relives the journey of his life"۔ The Express Tribune (newspaper)۔ 2 February 2010۔ 11 مارچ 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2020 
  3. Buraq Shabbir۔ "Khaani will be a socially relevant play with powerful performances"۔ The News International۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مئی 2018 
  4. ^ ا ب "Awards for Qavi Khan"۔ The Express Tribune newspaper۔ 19 March 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2020 
  5. Imran Ahmad (22 March 2012)۔ "Muhammad Qavi Khan Awarded By Sitara-i-Imtiaz"۔ Paki Mag۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2020 
  6. https://urdu.geo.tv/latest/320245-
  7. https://urdu.arynews.tv/veteran-actor-qavi-khan-passed-away-in-canada/