مختار بن محمود الزاهدی

مختار بن محمود بن محمد الزاہدی الغزمینی، بہ نجم الدین ابو الرجاءاور صاحب قنیہ سے بھی معروف ہیں

ولادت

ترمیم

ان کا پورا نام شيخ، الامام، ابی الرجاء، نجم الدين: مختار بن محمود بن محمد الزاهدی، الحنفي ہے خوارزم کے قصبے غزمین سے تعلق رکھنے والے ایک ممتاز حنفی عالم تھے۔ انھوں نے "مختصر القدوری" کی شرح کی اور "القنیة" نامی کتاب تصنیف کی۔ مزید برآں، انھوں نے برکہ خان کے لیے "الرسالہ الناصریہ" تحریر کی۔

تحصیل علم

ترمیم

انھوں نے علم قرات علامہ رشید الدین یوسف بن محمد القیدی سے حاصل کیا اور فقہ کی تعلیم علاء الدین سدید بن محمد الخیاطی المحتسب اور فخر الائمہ صاحب البحر المحیط سے پائی۔ ادب کی تعلیم شرف الافاضل الجغمینی سے لی، علم کلام سراج الدین یوسف بن ابی بکر السکاكی الخوارزمی سے پڑھا اور حدیث کی سماعت شیخ الشیوخ ابو الجناب احمد بن عمر الخیوقی، برہان الائمہ محمد بن عبد الکریم الركنی اور احمد بن مؤید المکی الخوارزمی سے کی۔ بہت سے طلبہ نے ان سے فقہ اور حدیث کی تعلیم حاصل کی، جن میں محمد بن ابی القاسم المعری بھی شامل ہیں۔

تصنیفات

ترمیم

ان کی معروف تصانیف میں

  • "شرح القدوری"
  • "الجامع في الحیض"
  • "الفرائض"
  • "زاد الأئمة"
  • "المجتنی في الأصول"
  • "الصفوة في الأصول" شامل ہیں۔

وفات

ترمیم

ان کی وفات 658 ہجری (1260ء) میں جرجانیہ، خوارزم میں ہوئی۔[1] [2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تاريخ الإسلام ووفيات المشاهير والأعلام ،مؤلف: شمس الدين أبو عبد الله محمد بن أحمد بن عثمان الذهبي ناشر: دار الغرب الإسلامي بيروت}}
  2. حدائق الحنفیہ: صفحہ 284،مولوی فقیر محمد جہلمی : مکتبہ حسن سہیل لاہور