مختصر المزنی ایک کتاب ہے، جسے امام اسماعیل بن یحییٰ المزنی (وفات: 264ھ) نے تحریر کیا۔ وہ امام شافعی کے ممتاز شاگردوں میں سے تھے۔ یہ کتاب فقہ شافعی کے بنیادی متون میں شمار ہوتی ہے اور اسے امام مزنی نے بڑی محنت سے مرتب کیا تاکہ مذہب شافعی کو مختصر اور آسان بنایا جا سکے۔ یہ فقہ شافعی میں لکھی جانے والی سب سے پہلی مختصر کتاب تھی، جس میں انھوں نے ابواب فقہ کے مطابق ترتیب دی، طہارت سے آغاز کیا اور کتاب "امہات الاولاد" پر ختم کیا۔ اس کتاب میں ان کا منہج یہ تھا کہ پہلے قرآنی آیات، پھر احادیث نبویہ، اس کے بعد امام شافعی کا قول یا ان کا منتخب فتویٰ ذکر کرتے۔ اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ شافعی فقہ کی سب سے مشہور کتاب بن گئی، جس کی کئی شروحات، اختصارات اور تعلیقات لکھی گئیں۔[1]

مختصر المزنی
مصنف اسماعیل بن یحیٰی مُزنی   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
حاجی خلیفة اپنی کتاب "کشف الظنون" میں "مختصر المزنی" کے بارے میں لکھتے ہیں:"مختصر المزنی" شافعی فقہ کی فروع میں ایک مختصر کتاب ہے اور یہ شافعیہ کے درمیان ان پانچ مشہور کتابوں میں سے ایک ہے، جنہیں سب سے زیادہ پڑھا اور نقل کیا جاتا ہے۔ یہ تمام ممالک میں رائج ہے، جیسا کہ امام نووی نے "التهذيب" میں ذکر کیا ہے۔[2]

منصور الفقیہ نے کہا: "میری آنکھوں نے نہیں دیکھا اور میرے کانوں نے نہیں سنا کسی کتاب کو "مختصر المزنی" سے بہتر نظم والا۔" انھوں نے اس کتاب کی فضیلت میں اشعار بھی کہے اور اس کی کئی خوبیاں بیان کیں۔

امام بیہقی فرماتے ہیں:

"ہم نہیں جانتے کہ اسلام میں کوئی ایسی کتاب تصنیف کی گئی ہو جو "مختصر المزنی" سے زیادہ نفع بخش، برکت والی اور ثمر آور ہو۔" پھر انھوں نے کہا: "اور ایسا کیوں نہ ہو، جب کہ اس کتاب کے پس پردہ مزنی کا دینِ الٰہی پر اعتقاد، پھر اللہ کی رضا کے لیے اجتہاد، پھر اس کتاب کو جمع کرنے میں ان کی محنت اور پھر امام شافعی کا کتابوں کی تصنیف میں وہ منہج ہے، جس کا ہم پہلے ذکر کر چکے ہیں۔ اللہ ہمیں اور انھیں اپنی رحمت سے نوازے اور اپنے فضل سے ہمیں جنت میں جمع کرے۔"[3]

قاضی حسین نے امام أبو زید المروزی سے نقل کیا کہ "جو شخص "مختصر المزنی" کو گہرائی سے پڑھے، اس پر فقہ کا کوئی مسئلہ مخفی نہیں رہے گا، کیونکہ اس میں تمام اصولی اور فروعی مسائل صراحتاً یا اشارۃً موجود ہیں۔"

بیہقی نے ابن خزیمہ سے روایت کیا کہ المزنی نے فرمایا: "میں نے اس کتاب کو بیس سال میں مکمل کیا، آٹھ بار اسے لکھا اور بدلا اور ہر بار تصنیف سے قبل تین دن روزے رکھ کر مخصوص نمازیں پڑھتا تھا۔"

شروح "مختصر المزنی"

ترمیم

"مختصر المزنی" پر کئی شروحات لکھی گئی ہیں، جن میں سے چند مشہور درج ذیل ہیں:

  1. . شرح أبی الطیب الطبری
  2. . شرح أبی الفتوح الشافعی
  3. . شرح أبی إسحاق الشیرازی
  4. . شرح أبی حامد الإسفرائینی
  5. . شرح أبی سراقہ الشافعی
  6. . شرح أبی عبد الله المسعودی
  7. . شرح أبی علي الطبری (الإفصاح)
  8. . شرح أبی بکر الشاشی (الشافي)
  9. . شرح أبی علي السنجي
  10. . شرح یحییٰ بن محمد المناوي
  11. . شرح أبی حسن الماوردی البصري (الحاوي الكبير)
  12. . شرح ابن عدلان الکتاني
  13. . شرح صوتی از محمد بن شمس الدین (یوٹیوب پر دستیاب)

حوالہ جات

ترمیم