مدینہ منورہ کے شمال میں سلع پہاڑ پر واقع ایک مسجد جسے مسجد اعلٰی بھی کہا جاتا ہے۔ 5ھ میں غزوہ احزاب کے موقع پر جب کفار قبائل عرب نے مدینہ پر حملہ کیا اور مسلمانوں نے اپنے بچاؤ کے لیے خندق کھودی تو نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم متواتر تین دن اس جگہ مسلمانوں کی فتح و نصرت کی دعا فرماتے رہے۔ تیسرے دن کفار کی سخت تیر اندازی کے باعث نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور صحابہ کرام اس طرح مصروف جہاد رہے کہ ان کی چار نمازیں قضا ہو گئیں جو عشاء کے وقت ادا کی گئیں۔[1] یہیں اللہ تعالٰی نے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر نصرت و فتح کی وحی اتاری اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے صحابہ سے فرمایا

مسجد فتح
اللہ کی طرف سے نصرت و فتح کی وحی پر خوش ہو جاؤ

اس مسجد کو مسجد احزاب بھی کہا جاتا ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اس مقام پر کفار کے لشکروں (احزاب) کی شکست کے لیے دعا فرمائی تھی کہ "اے اللہ! ان لشکروں کو شکست دے"۔

بیرونی روابط ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. صحیح بخاری جلد اول