ملا صالح مازندرانی کا نام حسام الدین ملا محمد صالح بن احمد سروی مازندرانی ہے اور ملا صالح مازندرانی کے نام سے مشہور ہیں۔ گیارہویں صدی ہجری کے معروف شیعہ عالم اور فقیہ تھے۔ شیخ بہائی اور علامہ محمد تقی مجلسی (مجلسی اول) کے شاگردوں میں سے تھے اور مجلسی اول کے داماد تھے۔

ملا صالح مازندرانی
معلومات شخصیت
مقام پیدائش ساری   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1675ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصفہان   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایران   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ولادت اور حصول تعلیم

ترمیم

ملا مازندرانی کی تاریخ ولادت کے بارے میں معلومات ہم تک نہیں پہنچی، لیکن مازندران شہر میں انتہائی تنگ دست وغریب گھرانے میں پیدا ہوئے۔ حصول علم کے شہر اصفہان کا رخ کیا اور وقف شدہ دینی مدرسے میں رہائش اختیار کی اور ابتدائی طالب علموں کے ماہانہ وظیفہ کم ہونے کی وجہ بہت مشکل وقت گزارا، آپ علامہ محمد تقی مجلسی کے حلقہ درس میں شریک ہونا شروع ہوئے اور دیکھتے ہی دیکھتے مایہ ناز شاگردوں میں شامل ہو گئے اور استاد کی خصوصی توجہ کا مرکز بن گئے۔ تعلیمی میدان میں مہارت و علمی جلوے دکھانے کی وجہ سے استاد کی خصوصی عنایت ہوئی اور مجلسی اول کے داماد بن گئے۔ آمنہ بیگم بنت محمد تقی مجلسی خود بھی علوم وفنون کی ماہر تھیں۔

اساتذہ

ترمیم

قابل ذکر ہیں۔

تالیفات

ترمیم

ان کی تالیفات[1] میں

شامل ہیں۔

وفات

ترمیم

آپ کی وفات اعیان الشیعہ اور روضات الجنات کے مطابق 1081 ہجری میں ہوئی جبکہ کتاب جامع الرواة نے ان کی وفات کا سن 1086 ہجری ذکر کیا ہے۔ ان کے اپنے استاد علامہ محمد تقی مجلسی کے جوار میں جامع مسجد اصفہان میں دفن کیا گیا۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تهرانی، الذریعة ج 14 ص 27.
  2. مازندرانی، شرح الکافی، 1382ق، ج1، ص2.