مندل بن علی
مندل بن علی عنزی کوفی محدث اور راوی حدیث تھے۔ حبان بن علی ان کے بھائی تھے جو خود بھی محدث تھے۔ مندل کو اکثر اہل سنت محدثین نے ضعیف کہا ہے۔ یعقوب بن شیبہ، یحییٰ بن معین و ان کے اصحاب اور علی بن مدینی نے انھیں حدیث میں ضعیف جانا ہے۔[1] شیعہ محدثین کے نزدیک وہ ثقہ و صدوق تھے مثلاً احمد بن علی نجاشی نے کہا ”مندل بن علی عتزی (عنزی) کا اسم عمرو ہے، ان کے بھائی حبان اور وہ ثقہ راوی ہیں ابو عبد اللہ علیہ السلام سے روایت کی۔“[2] مندل امام ابو حنیفہ کی مجلس فقہ کے ارکان شوریٰ میں سے تھے۔[3]
مندل بن علی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 721ء |
وفات | سنہ 785ء (63–64 سال) کوفہ |
شہریت | دولت عباسیہ |
مذہب | اسلام |
فقہی مسلک | حنفی |
عملی زندگی | |
پیشہ | فقیہ ، محدث |
درستی - ترمیم |
نام و کنیت
ترمیمکنیت آپ کی ابو عبد اللہ تھی بقول بعض آپ کا نام عمرو اور مندل لقب تھا۔
سیرت
ترمیمیحییٰ بن معین کے بقول 103ھ میں پیدا ہوئے۔[4] آپ امام ابو حنیفہ کے اصحاب میں سے فقیہ فاضل، محدث بعض کے نزدیک صدوق طبقہ کبار تبع تابعین میں سے تھے۔ معاد نے کہا ہے کہ میں نے کوفہ میں داخل ہو کر کسی کو آپ سے زیادہ صاحب تقوی و ورع نہیں دیکھا۔ ابن ابی شیبہ کہتے ہیں کہ وہ 167ھ یا 168ھ میں فوت ہوئے اور ماہ وفات رمضان تھا، مہدی کا دور ملوکیت تھا۔[4]
ابو داؤد اور ابن ماجہ نے آپ سے تخریج کی،[حوالہ درکار] آپ کے بھائی حبان بن علی بھی فقیہ فاضل اور صاحب حدیث تھے جو ساٹھ سال کی عمر میں 171ھ میں فوت ہوئے اور ابن ماجہ نے ان سے تخریج کی۔[5]
اساتذہ
ترمیمابی اسحاق شیبانی، عاصم احول، سلیمان اعمش، لیث بن ابی سلیم، ہشام بن عروہ، حمید طویل، سری بن اسماعیل، عبد الملک بن عمیر، حسن بن حَکم نخعی، مطرف بن طریف، مغیرہ بن مقسم، ابن ابی لیلى، عمر بن صہبان اور محمد بن عبید اللہ بن ابی رافع وغیرہم۔[4]
تلامذہ
ترمیممنذر بن عماد، ابو نعیم فضل بن دکین، محمد بن اصلت اسدی، جندل بن والق، عبد اللہ بن صالح عجلی، عون بن سلام، یحیىٰ بن آدم، جبارہ بن مغلس، جماعہ، زید بن حباب، عبد العزیز بن خطاب، ہیثم بن حمید، موسىٰ بن داؤد ضبی، ابو الولید طیالسی، احمد ابن عبد اللہ بن یونس، ابو غسان نہدی اور یحیىٰ حمانی وغیرہم.[4]