موقع پرستی (انگریزی: opportunism) ایک ایسے طرز عمل کا نام ہے جس کے تحت حالات اور ماحول سے استفادہ کیا جا ہے – جس میں اصولوں اور کسی بھی اقدام کے دوسرے پر مرتب عواقب پر کوئی دھیان نہیں دیا جاتا ہے۔ موقع پرستانہ اقدامات فوری ضروریات کی تکمیل سے انجام پاتے ہیں، جن کے محرکات خود کے مفادات کی تکمیل ہے۔ یہ اصطلاح انفرادی انسانوں، تنظیمات، گروہ جات، اسالیت، برتاووں اور رجحانات پر ہوتا ہے۔

موقع پرستی یا موقع پرستانہ برتاؤ حیاتیات، لاگت پر مبنی معاشیات (transaction cost economics)، بازی کا نظریہ (game theory)، اخلاقیات، نفسیات، عمرانیات اور سیاست کا ایک اہم موضوع ہے۔

پاکستان کی سیاست ترمیم

دائیں اور بائیں بازو کے نظریات کی تقسیم ایک مدت تک پاکستان کی سیاسی پارٹیوں میں بھی رائج رہی اور ان ہی نظریات کی بنیاد پر پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور اے این پی بائیں بازو، جمعیت علمائے اسلام، جمعیت علمائے پاکستان اور جماعت اسلامی دائیں بازو کی سیاسی جماعتیں جبکہ مسلم لیگ اور پاکستان تحریک انصاف درمیانے دائیں کی سیاسی پارٹیاں تصور کی جاتی رہی ہیں۔لیکن حیران کن طور پر پچھلے چند برسوں میں سیاسی پارٹیوں میں دائیں اور بائیں بازو کی اس سیاسی زمرہ بندی کا تصور بہت تیزی سے معدوم ہوتا نظر آیا ہے۔ اب سیاسی پارٹیوں میں دائیں اور بائیں بازو کی سیاست کی جگہ ’بیانیہ کی سیاست‘ نے تیزی سے مقبولیت حاصل کی ہے۔ اب سیاسی پارٹیاں اور ان کے ترجمان کسی باقاعدہ طور پر طے شدہ پارٹی منشور کی بجائے کسی بیانیہ کا بارہا ذکر کرتے نظر آتے ہیں۔ ٹی وی ٹاک شوز ہوں یا پارٹی پریس کانفرنس کسی نہ کسی جگہ لوگوں کو بیانیہ کی تکرار ضرور سنائی دیتی ہے۔[1]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم