آیۃ اللہ العظمی میرزا حسن شیرازی (پیدائش: 25 اپریل 1814ء— وفات: 20 فروری 1895ء) عظیم شیعہ عالم تھے۔

میرزا حسن شیرازی
 

معلومات شخصیت
پیدائش 25 اپریل 1814ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شیراز  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 20 فروری 1895ء (81 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سامراء  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایران  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
تلمیذ خاص محمد کاظم خراسانی،  فضل الله نوری  ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فقیہ  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حیات و واقعات ترمیم

1203 ہجری (1814ء - 1815ء) میں ایران کے شہر شیراز میں پیدا ہوئے۔ 29 سال کی عمر میں شیراز کو چھوڑ کر نجف میں علوم دینیہ کے حصول کے لیے شیخ انصاری کے شاگرد ہو گئے۔

ان کے سیاسی قائدانہ کارناموں میں سب سے معروف کارنامہ ایران کی مشہور سامراج مخالف بغاوت تحریک تمباکو کی قیادت ہے۔ جب ان کے ایک فتوی نے ناصرف اس وقت کے بادشاہ ناصر الدین قاچار کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا بلکہ برطانوی سرمایہ داروں کے قبضہ گروپ کو بھی ایران سے بھاگنے پر مجبور کر دیا۔

انھوں نے 1281 ہجری (بمطابق 1864ء - 1865ء) میں اپنے استاد شیخ انصاری کی وفات کے بعد ان کی جگہ سنبھالی اور تیس برس تک بطور مرجع تقلید خدمات سر انجام دیں۔

انھوں نے 82 سال کی عمر میں سامراء میں وفات پائی۔ ان کی قبر نجف میں حضرت علی رضی الله تعالی عنه کے روضے میں واقع ہے۔

تلامذہ ترمیم

ان کے شاگردوں میں سیّد محمد کاظم یزدی، ملا محمد کاظم خراسانی، میرزا محمد تقی شیرازی (المعروف میرزا دوم)، شیخ فضل اللہ نوری اور شیخ اسماعیل شیرازی کے نام مشہور ہیں۔

مزید مطالعات ترمیم

ناصر الدین قاچار

تحریک تمباکو