ناڑی گاج کینال سسٹم سبی

ناڑی  دریا کا پانی صدیوں سے مستقل یکساں بہے رہا ہے اس کی تقسیم کا رائج طریقہ بہت قدیم ہے ۔ مغل حکومت کے دور سے زرعی اراضی کی پیداوار سے مالیہ وصول کیا جاتا تھا اس کے بعد افغان حکومت نے بھی سیوی زرعی اراضی سے مالیہ وصول کیا ۔ مالیہ وصولی کے لیے خاندانی اختیار باروزئیوں کے حصہ میں آیا ۔ انگریز دور حکومت میں باقاعدہ جدید طرز تعمیر سے کینال سسٹم تعمیر کیا گیا ۔ بندوبست رپورٹ 1904 ء میں قبائل کے حساب سے پانی کو نالیوں کے ذریعے  فراہم کیا گیا ۔ ناڑی گاج ہیڈورکس کینال سبی کی تعمیر 1917 میں مکمل ہوئی ۔

قبائل اور دیہات کے حساب سے پانی کی تقسیم یوں ہے ۔

1۔ لونی 4 پاو

2۔ صافی عبد الوہاب اور صافی پیرک 8 پاو

3۔ بوستان اور مرغزانی 8 پاو

4۔ مزری 3 پاو

5۔ دھپال 6 پاو

6۔ میونسپل سبی 4 پاو

7۔ ریلوے دپارٹمنٹ 1 پاو

8۔ بکھڑا غلام بولک 2 پاو

9۔ بکھڑا شکر خان 1 پاو

10۔ کڑک 9 پاو

11۔ عثمانی 1 پاو

12۔ داوی 1 پاو

13۔ گلوشہر 4 پاو

14۔ خجک 16 پاو